چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 September, 2025 سب نیوز
بیجنگ :اسپین کے شہر میڈرڈ میں چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی و تجارتی مذاکرات میں دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کے درمیان اہم ٹیلی فونک اتفاق رائے کے تحت، فریقین نے معاشی مسائل پر پرُخلوص ماحول میں گہرے اور تعمیراتی انداز میں بات چیت کی، اور ٹک ٹاک سے متعلقہ مسائل کو تعاون کے ذریعے مناسب طریقے سے حل کرنے، سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کو کم کرنے اور متعلقہ معاشی و تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے بنیادی ڈھانچے پر اتفاق رائے کیا گیا۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بنیادی ڈھانچے پر اتفاق رائے کا ہونا ایک مشکل عمل ہے، جو ایک آغاز ہے، اور اس کے بعد مزید تفصیلات اور عملی اقدامات کی ضرورت ہوگی.
ٹک ٹاک کے معاملے پر چین کا موقف واضح ہے کہ امریکہ کا طرز عمل مارکیٹ کے اصولوں اور عالمی اقتصادی اور تجارتی قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے ، چین قومی مفادات اور بیرون ملک میں چینی کمپنیوں کے قانونی حقوق کا بھرپور دفاع کرتا رہے گا اور بین الاقوامی عدل و انصاف کو برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کرتا رہے گا۔چار بار کی اقتصادی و تجارتی بات چیت کے بعد، چین اور امریکہ نے کئی معاملات میں اتفاق رائے حاصل کر کے دو طرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے میں مثبت کردار ادا کیا۔
لیکن عوام نےیہ بھی دیکھا کہ اس میڈرڈ بات چیت سے پہلے، امریکی وزارت تجارت نے سیمی کنٹکٹر ، بایو ٹیکنالوجی، ہوا و خلاءبازی اور تجارتی لاجسٹکس جیسے متعدد چینی تجارتی اداروں پر پابندیاں عائد کیں۔ چینی فریق نے اس کی سخت مخالفت کی اور بات چیت کے دوران امریکا سےاپنی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ امید ہے کہ امریکا جلد چین پر عائد پابندیوں کو ختم کرے گا تاکہ بات چیت کے نتائج کو عملی شکل دی جا سکے۔
یہ ممکن نہیں ہے کہ ایک طرف تو چین امریکی تشویش کا خیال رکھے اور دوسری طرف چینی کمپنیوں پر دباؤ برقرار رکھا جائے ۔ چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی و تجارتی اختلافات موجود ہیں، لیکن بات چیت جاری رکھنے سے ہمیشہ حل نکالا جا سکتا ہے۔ چین اور امریکہ کو مل کر چین-امریکہ اقتصادی و تجارتی بات چیت کے نتائج کا تحفظ کرنا چاہیے اور دوطرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات کو صحت مند، مستحکم اور پائیدار ترقی کی جانب بڑھانا چاہیے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط اگلی خبرسعودی عرب اور پاکستان کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، اعلیٰ سعودی عہدیدار اسرائیل نے غزہ سٹی میں زمینی کارروائیاں شروع کردیں ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری اس سال چین-میانمار کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ ہے،چینی نائب صدر چین میں غیرملکیوں کی آمد اور ان کی خریداری مسلسل بڑھ رہی ہے، وزارت تجارتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اقتصادی اور تجارتی چین اور امریکہ کے کے نتائج
پڑھیں:
امریکہ، بھارت میں 10 سالہ دفاعی معاہدہ: اثرات دیکھ رہے ہیں، انڈین مشقوں پر بھی نظر، پاکستان
کوالالمپور +اسلام آباد(آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) امریکہ کے وزیرِ جنگ پیٹ ہیگسیتھ نے کہا ہے کہ امریکہ او ر بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی تعاون کے فریم ورک پر دستخط کئے گئے ہیں۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں انھوں نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ گزشتہ روز کوالالمپور اپنی ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بھارت اور امریکہ کے درمیان دفاعی شراکت میں پیشرفت ہے جو کہ علاقائی سلامتی اور روک تھام کا سنگ بنیاد ہے۔ دونوں ممالک تعاون، معلومات کی شیئرنگ اور ٹیکنالوجی میں شراکت کو بڑھائیں گے۔ ہمارے دفاعی تعلقات کبھی اس سے زیادہ مضبوط نہیں رہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے مطابق انڈیا امریکی فوجی سامان خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس معاملے پر بات چیت متوقع ہے۔ امریکہ نے چین کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اپنے مفادات کا سختی سے دفاع کرے گا اور ہند بحر الکاہل میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھے گا۔ یہ معاہدہ خطے میں استحکام اور دفاعی توازن کیلئے سنگ میل کی حثیت رکھتا ہے دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی سمت میں اہم قدم ہے جو مستقبل میں زیادہ گہرے اور موثر دفاعی تعلقات کی راہ ہموار کرے گا۔ جبکہ انھوں نے متنازعہ جنوبی بحیرہ چین اور تائیوان کے ارد گرد چینی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔دریں اثنا پاکستان نے کہا ہے کہ امریکہ بھارت دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا بھارتی مشقوں پر مسلح افواج کی نظر ہے۔ کسی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیں گے۔ تباہ شدہ طیاروں کی تعداد بھارت سے پوچھی جائے۔ حقیقتاً بھارت کیلئے شاید بہت تلخ ہو امریکہ بھارت معاہدے کے اثرات دیکھ رہے ہیں۔ بھارت کی خوشی اور ناراضی کی پروا نہیں۔