نجی ٹی وی سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر بلاول بھٹو زرداری تحریک انصاف سے اجلاس میں شرکت کی یقین دہانی حاصل کرلیں تو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے میں کوئی حرج نہیں، بلاول بھٹو زرداری خود حکومت میں ہیں اگر پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ ہماری ہی کامیابی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ثالثی کی پیشکش مان لی۔ حکومت نے پی ٹی آئی سے بات کرنے کی ذمے داری بھی بلاول بھٹو کو دے دی۔ وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ بلاول بھٹو پی ٹی آئی سے بات کرلیں، حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بلاول بھٹو زرداری تحریک انصاف سے اجلاس میں شرکت کی یقین دہانی حاصل کرلیں تو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے میں کوئی حرج نہیں۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری خود حکومت میں ہیں اگر پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ ہماری ہی کامیابی ہوگی۔ اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اہم معاملہ ہے، اس پر جتنی گفتگو ہو اچھی بات ہے۔ ایک سوال پر وزیراعظم کے مشیر نے یہ بھی کہا کہ پیکا قانون کے غلط استعمال کی شکایت کسی حد تک درست ہے، ضرورت ہے قانون کے غلط استعمال کو روکا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری پی ٹی ا ئی کہا کہ

پڑھیں:

جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

فوٹو: اسکرین گریب

وزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ 

انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔  

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔

پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔

انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔

چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔

اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے خلاف حکومت کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں، منہ توڑ جواب دیں گے، پیپلز پارٹی
  • جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
  • شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات، نہروں کا منصوبہ التوا میں ڈالنے کا فیصلہ، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2مئی کو طلب
  • وزیراعظم اور بلاول بھٹو کی آج ملاقات ، متنازع کینال کے معاملے پر مثبت پیشرفت کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات متوقع
  • وفاقی اور گلگت بلتستان حکومتیں بارش متاثرین کی فوری امداد، بحالی کیلئے اقدام کریں: بلاول
  • پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر غیر متوقع موسموں کا سامنا ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • جنہیں فارم 47 کا طعنہ دیا ان کے ووٹوں سے ہی زرداری صدر بنے: رانا ثناء
  • ’طعنہ دینے ہمارے ووٹوں سے ہی صد بنے‘بلاول بھٹو کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا اللہ کا ردعمل