آج سے دو برس قبل فیملی ویلاگنگ سے مشہور ہونے والے یوٹیوبر رجب بٹ اِن دنوں ایک مرتبہ پھر تنازع کا شکار ہوگئے ہیں اور قوم سے معافی مانگنے پر مجبور ہیں۔

رجب بٹ اپنے ساتھی یوٹیوبرز کو مبینہ دھمکیاں، دوستوں کے ساتھ جھگڑے، ایک غیر معمولی شادی، تحفے کے طور پر شیر کا بچہ ملنے کے بعد گرفتاری اور ڈکی بھائی اور ندیم نانی والا کے ساتھ ناکام کورس لانچ کرنے سمیت کئی مختلف تنازعات کے لیے مشہور ہیں۔

تاہم اس مرتبہ وہ ایک پرفیوم لانچ کرنے کے باعث مشکل میں پڑگئے ہیں جس کو اُن کے کیرئیر کا سب سے بڑا تنازع کہنا غلط نہیں ہوگا۔ اس نے حال ہی میں ایک پرفیوم لانچ کیا جسے اس نے مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے 295 کا نام دیا۔ 295 پاکستان میں پہلے سے ہی ایک متنازعہ موضوع ہے کیونکہ یہ قانون توہین رسالت کے معاملے اور اس معاملے پر سزائے موت سے متعلق ہے۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Pisces Studio (@pisces.

studio.77)

اس مخصوص نمبر کو رجب بٹ کے پرفیوم کے نام کے طور پر استعمال کرنے سے ایک خاص کمیونٹی میں ہنگامہ برپا ہو گیا اور لوگ رجب بٹ کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے یہاں تک پولیس اسٹیشن پہنچ کر یوٹیوبر کیخلاف مقدمہ درج کروا دیا۔

اس معاملے کے سامنے آتے ہی رجب بٹ کو فوری طور پر ملک چھوڑنا پڑگیا اور وہ پوری قوم سے معافی مانگنے پر مجبور ہوگئے۔ رجب بٹ کے خلاف تھانہ نشتر لاہور میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے جس کے بعد انہوں نے ایک ویڈیو میں قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر معافی مانگتے ہوئے کہانی کا اپنا رخ بھی شیئر کیا ہے۔

رجب بٹ نے اپنے ہاتھ میں قرآن تھام کر بتایا کہ وہ 295-A یا 295-C قوانین کو منسوخ کرنے یا کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش نہیں کر رہے تھے۔ انہوں نے پوری قوم سے ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر معافی مانگی اور پرفیوم فروخت کرنا بند کر دیا ہے۔

رجب نے بتایا ان کے پرفیوم کا نام دراصل آنجہانی گلوکار سدھو موسی والا کے گانے 295 کے نام پر رکھا گیا تھا اور انہیں اس بات کا بلکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ یہ نام رکھنا ان کیلئے ایک اور تنازع کی وجہ بن جائے گا۔

 

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سہیل آفریدی کے بہادر سپوتوں کے بارے بیانات دشمن کو خوش کرنے کی کوشش، معافی مانگیں، محسن نقوی: وزیراعلیٰ قومی یکجہتی برقرار رکھیں، فیصل کنڈی

پشاور+ اسلا م آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی +اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیراعلیٰ خیبر پی کے کے  بیان کی مذمت کی ہے۔ بہادر سپوتوں کے بارے میں بے بنیاد اور حقائق کے منافی بیان ناقابل برداشت  ہے۔ وطن کیلئے جان نچھاور کرنے والوں سے متعلق ایسا بیان کوئی محب وطن نہیں دے سکتا۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے ہرزہ سرائی کرکے ازلی دشمن کو خوش کرنے کی کوشش کی۔ سکیورٹی فورسز کی لازوال قربانیوں کی پوری دنیا اور قوم معترف ہے۔ خیبر پی کے میں سکیورٹی فورسز کے جوان سب سے زیادہ شہید ہوئے۔ وزیراعلیٰ نے احسان فراموشی کی حدیں پار کر دیں۔ وزیراعلیٰ کو اشتعال انگیز بیان پر قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ گورنر خیبر پی کے  فیصل کریم کنڈی نے مسلح افواج کے خلاف  سہیل آفریدی کے بیانات پر اظہارِ مذمت کیا۔ انہوں نے کہا ہمارے بہادر سپاہی صوبے کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں قربان کرتے ہیں۔ فوج کے عزائم پر سوال اٹھانا حوصلے اور عوامی سلامتی کو نقصان پہنچاتا ہے۔ انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن عوام کے تحفظ اور امن کی بحالی کے لیے ہوتے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے  ضبط و تحمل اور قومی یکجہتی برقرار رکھیں۔ سیاست کو قومی سلامتی کے اداروں کو کمزور کرنے کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ تمام سیاسی قوتوں کو دیرپا امن کے لیے مسلح افواج کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ جبکہ پشاور بار ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیرِ اعلیٰ خیبرپی کے  سہیل آفریدی کے 6 نومبر 2025 کو دیے گئے اشتعال انگیز اور مذہبی منافرت پر مبنی بیان کی شدید مذمت کی گئی۔ پشاور بار ایسوسی ایشن کے صدر قیصر زمان ایڈووکیٹ نے وزیرِ اعلیٰ خیبرپی کے سہیل آفریدی کے اْس غیر ذمہ دارانہ اور توہین آمیز بیان کی شدید مذمت کی ہے، جس میں انہوں نے یہ کہا کہ ہماری مسجدوں میں سکیورٹی فورسز کتے باندھتے تھے، اور ہمیں کہتے تھے کہ یہ کتے اور آپ ایک ہی چیز ہیں۔ ایسے غیر سنجیدہ، اشتعال انگیز اور نفرت آمیز بیانات کا مقصد صرف عوام کو گمراہ کرنا، اداروں کے خلاف نفرت پھیلانا اور صوبے میں انتشار پیدا کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ فی الفور اپنے بیان پر غیر مشروط معافی مانگیں۔  وکلاء برادری ہمیشہ آئین، قانون اور ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑی رہی ہے، اور کسی بھی ایسے بیان یا عمل کی شدید مذمت کرتی ہے جو قومی وحدت اور مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچائے۔ کابینہ پشاور بار ایسوسی ایشن نے متفقہ طور پر اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعلیٰ کا یہ طرزِ گفتگو ان کے منصب کے شایانِ شان نہیں، اور اس سے صوبے میں انتشار اور بدامنی کو فروغ مل سکتا ہے۔ خیبر یونین آف جرنلسٹس  نے بھی  وزیرِاعلیٰ خیبر پی کے کے بیان پر شدید ردعمل  دیا۔ یونین آف جرنلسٹس نے کہا شہداء  کی قربانیوں کو سیاسی تنازعات میں گھسیٹنا قابل مذمت ہے۔ شہداء کے لہو اور عبادت گاہوں کے احترام پر سوال اٹھانا افسوسناک ہے۔  ایسے بیانات اداروں کے خلاف اشتعال اور نفرت بڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔ خیبر یونین آف جرنلسٹس نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ غیرذمہ دارانہ الفاظ واپس لیں۔ سیاست کو سلامتی کے اداروں کے خلاف استعمال کرنا قومی مفاد کے منافی ہے۔وزیراعلیٰ خیبر پی کے کو سکیورٹی فورسز کے خلاف اشتعال انگیزی پر قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔

متعلقہ مضامین

  • پرفیوم فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی سے 6 افراد جاں بحق، 5 زخمی
  • ترکیہ کے صنعتی شہر دیلوواسی میں پرفیوم کے گودام میں آتشزدگی، 6 افراد جاں بحق
  • ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگا ہوگیا
  • سہیل آفریدی کے بہادر سپوتوں کے بارے بیانات دشمن کو خوش کرنے کی کوشش، معافی مانگیں، محسن نقوی: وزیراعلیٰ قومی یکجہتی برقرار رکھیں، فیصل کنڈی
  • چیئرمین سی ڈی اے کے احتسابی ویژن کو سلام، دو سال سے بطور ٹیم ساتھ چلنے والے آفیسرز و آفیشل اچانک نااہل و کرپٹ ہو گئے ؟ کیسے؟ عہدوں سے فارغ کیوں؟ تفصیلات سب نیوز پر
  • سہیل آفریدی نے احسان فراموشی کی حدیں پار کیں، اشتعال انگیزبیان پرقوم سے معافی مانگنی چاہیے: وزیرداخلہ
  • سہیل آفریدی نے  ہرزہ سرائی کرکے پاکستان کے ازلی  دشمن کو خوش کرنے کی کوشش کی ، قوم سے معافی مانگیں
  • ‘صرف کیش’، ڈیجیٹل پیمنٹ وصول نہ کرنے پر اسلام آباد کا معروف ریسٹورنٹ سیل
  • ‘صرف کیش’، ڈیجیٹل پیمنٹ وصول نہ کرنے پر اسلام آباد کا معروف ریسٹورنٹ سیل
  • فیشن کمیشن کی جانب سے ’سعودی فیبرک آف دی فیوچر‘ لانچ کرنے کا اعلان