ہیومن ملک بینک اور بغیر اجازت دوسری شادی سے متعلق امور پر غور کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)اسلامی نظریاتی کونسل اجلاس میں زکوٰۃ فنڈ سے اسلامی بینکوں میں سرمایہ کاری اور مرد کے دوسری شادی کرنے پر پہلی بیوی کیجانب سے معاہدہ شادی ختم کرنے سے متعلق فیصلے سمیت مختلف اہم امور زیر غور آگئے۔
چیئرمین ڈاکٹر راغب نعیمی کی زیر صدارت اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں سپریم کورٹ کا بغیر اجازت دوسری شادی پر پہلی بیوی کے شادی معاہدہ ختم کرنے کے فیصلے پر بحث کی گئی۔
زکوٰۃ فنڈ کو سرمایہ کاری کی غرض سے اسلامی بینکوں میں رکھنے اور خواتین کو وراثت سے محروم کرنے سے متعلق اجلاس میں بریفننگ دی گی۔بجلی چوری کے خلاف مہم میں علماء اکرام سے خطبات میں احکامات اور فتویٰ جاری کرنے کی استدعا پر بھی غورکیاگیا۔
ہیومن ملک بینک کے حوالے سے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے کونسل کو بریفننگ دی ۔ اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس کل بھی جاری رہے گا جس کے بعد باقاعدہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔
جعلسازی: باسکن رابنز پاکستان کا 81 ملین روپے کی کم انوائسنگ اسکینڈل سامنے آگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسلامی نظریاتی کونسل
پڑھیں:
(26 نومبر احتجاج کیس)تحریک انصاف کارکنوں کیخلاف عدالتی فیصلوں کا سیلاب
عدالت نے 12 پی ٹی آئی کارکنان کو6،6 ماہ قید کی سزائیں سنادیں، ایک ملزم کو بری کر دیا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں سماعت ، بغیر اجازت احتجاج کے 3 مقدمات کے فیصلے آگئے
اسلام آباد میں بغیر اجازت احتجاج کے 3 مقدمات کے فیصلے آگئے، 26 نومبر احتجاج کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 12 کارکنان کو 6،6 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی جبکہ ایک ملزم کو بری کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں 2 عدالتوں نے پی ٹی آئی کارکنان کو پاپو ایکٹ کیسز میں سزائیں سنا دی۔ٹرائل کورٹ کی جانب سے ملزمان تحریک انصاف کے کارکنوں کو 6،6 ماہ قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں، عدالت نے 3 مقدمات تھانہ رمنا میں 2 اور تھانہ ترنول میں ایک کا فیصلہ سناتے ہوئے 12 کارکنوں کو سزا سنائی جبکہ ایک کارکن کو بری کردیا۔فیصلے کے مطابق 26 نومبر کو بغیر اجازت جلسہ جلوس کرنے پر سزا سنائی گئی ہے جبکہ ملزمان کے خلاف پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر (پاپو) ایکٹ کے تحت مقدمات درج تھے۔