صدقہ فطر اور فدیہ صوم کتنا ہوگا؟ اسلامی نظریاتی کونسل نے نصاب جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ راغب حسین نعیمی نے صدقہ فطر و فدیہ صوم کا نصاب جاری کردیا۔
اپنے ایک بیان میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہاکہ رواں سال صدقہ فطر و فدیہ صوم کم از کم 220 روپے فی کس ادا کیا جائے، یہ نصاب گندم کے حساب سے ہے، جبکہ جو کے حساب سے 450 روپے ادا کرنے ہوں گے، کھجور کے حساب سے 1650 صدقہ فطر و فدیہ صوم ادا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں عیدالفطر کب ہوگی؟ اسپارکو نے پیشگوئی کردی
انہوں نے بتایا کہ کشمش کے حساب سے 2500 روپے ادا کرنے ہوں گے، منقیٰ کے حساب سے 5 ہزار روپے صدقہ فطر و صوم ادا کرنا ہوگا۔
چیئرمین نظریاتی کونسل نے کہاکہ مخیر حضرات مالی حیثیت کے مطابق صدقہ فطر اور فدیہ صوم ادا کریں، صدقہ فطر ادا کرنا ہر غلام اور آزاد، مرد اور عورت مسلمان پر فرض ہے۔
چیئرمین اسلامتی نظریاتی کونسل کے مطابق 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب گندم کے حساب سے 6600 روپے بنتا ہے۔ 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب جو کے حساب سے 13500 روپے بنتا ہے، جبکہ کھجور کے حساب سے 49500 روپے بنتا ہے۔ اسی طرح کشمش کے حساب سے75 ہزار روپے بنتے ہیں۔
راغب نعیمی کےمطابق 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب منقیٰ کے حساب سے ایک لاکھ 50 ہزار روپے اداکرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ جان بوجھ کر روزہ توڑنے کا کفارہ مسلسل 60 روزے رکھنا یا پھر 60 مساکین کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ملک میں ایک عید سے متعلق رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین کا اہم بیان
ان کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری سبسڈی والا آٹا استعمال کرنے والے صدقہ فطر و فدیہ صوم 160 روپے بھی ادا کر سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلامی نظریاتی کونسل چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل راغب نعیمی صدقہ فطر فدیہ صوم نصاب جاری وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلامی نظریاتی کونسل چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل فدیہ صوم وی نیوز اسلامی نظریاتی کونسل صدقہ فطر و فدیہ صوم کے حساب سے
پڑھیں:
تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کر دیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق چیئرمین اکنامک پالیسی تھنک ٹینک اور سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کا کہنا تھا شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔
توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ
مزید :