ترک ڈرامہ ارطغرل میں ویرات کوہلی کی اداکاری؟ مداح حیران
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
بھارتی کرکٹ کے سابق کپتان ویرات کوہلی، جو عام طور پر کرکٹ میدان میں چھکوں چوکوں یا اپنی اہلیہ انوشکا شرما کے ساتھ رومانوی تصاویر کی وجہ سے ٹرینڈ کرتے ہیں، اس بار ایک انوکھے سبب سے خبروں میں ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر نے طوفان کھڑا کر دیا ہے جس میں ایک ترک اداکار کو دیکھ کر سب کے ذہن میں یہی سوال ابھرا: ’’کیا واقعی ویرات کوہلی نے ترک ڈرامے ارطغرل میں اداکاری شروع کردی؟‘‘
دراصل معاملہ کچھ یوں ہے کہ ترک ڈرامے ’’ارطغرل‘‘ کے ایک اداکار کاویٹ چیتن گونر کی تصویر وائرل ہوئی ہے جو حیرت انگیز طور پر ویرات کوہلی سے ملتی جلتی ہے۔ تصویر دیکھتے ہی فینز کے ذہن میں یہی سوال آیا کہ کیا یہ واقعی ان کا کرکٹ ہیرو ہے؟
سوشل میڈیا صارفین نے تصویر پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’’مشابہت اتنی حیران کن ہے کہ میں یقین ہی نہیں کر پا رہا کہ یہ ویرات نہیں ہے‘‘ جبکہ ایک صارف نے مزاح میں کہا ’’نیپوٹزم حد سے تجاوز کر گیا ہے!‘‘
اگرچہ ویرات کوہلی نے کئی اشتہارات میں کام کیا ہے، لیکن وہ کبھی کسی ڈرامے یا فلم میں نظر نہیں آئے۔ یہ صرف ایک اتفاقی مشابہت ہے جو سوشل میڈیا پر میمز کا موضوع بن گئی ہے۔
پاکستانی اور بھارتی فینز نے اس مشابہت پر مزاحیہ تبصرے کیے ہیں۔ کچھ نے اس تصویر پر ’’ویرات کوہلی کا ترک ورژن‘‘ لکھا، تو کچھ نے تبصرہ کیا کہ ’’اب ہمیں پتا چلا کہ ویرات آف سیزن میں کیا کرتے ہیں!‘‘
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویرات کوہلی
پڑھیں:
والد کے آخری لمحات کا وی لاگ بنانے پر تنقید، بیٹیوں نے اپنے دفاع میں کیا حیران کن وجہ بتائی؟
لاہور سے تعلق رکھنے والی دو خواتین وی لاگرز کو اپنے والد کے آخری ایام کی ویڈیو بنا کر یوٹیوب پر شیئر کرنے پر سوشل میڈیا پر شدید عوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صارفین کی جانب سے اس اقدام کو غیر اخلاقی اور غیر حساس قرار دیا گیا جس کے بعد دونوں خواتین نے ایک وضاحتی ویڈیو جاری کرتے ہوئے اس متنازع اقدام کی وجہ بیان کی ہے۔
خواتین نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اپنے عمل کا دفاع کرتے ہوئے وضاحت دی کہ ان کے دونوں بھائی کام کرنے سے قاصر ہیں اور ان کا خاندان شدید مالی مشکلات کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والد کے علاج اور گھریلو اخراجات پورے کرنے کے لیے یوٹیوب پر انحصار کر رہی تھیں، اور ویڈیوز سے حاصل ہونے والی آمدنی ہی ان کے لیے واحد ذریعہ معاش تھی۔
View this post on Instagram
A post shared by laiba sid???????????? (@zaha_shah.18)
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یوٹیوب سے انہیں صرف چند ہزار روپے ہی موصول ہوئے اور ان پر لاکھوں یا کروڑوں کمانے کا الزام درست نہیں۔ تاہم سوشل میڈیا صارفین ان کی اس وضاحت سے مطمئن نظر نہیں آئے اور انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔
ایک صارف نے کہا کہ والد کے جنازے کا وی لاگ بنا کر کمائی کی جا رہی ہے جبکہ رمل خان نے ان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی وضاحت نہیں ہے۔
اسوہ خان نے کہا کہ یہ بہنیں اب مظلومیت کارڈ کھیل رہی ہیں جبکہ ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ اگر آپ ایک دن وی لاگ نا بناتیں تو آپ کا کچھ نہیں بگڑنا تھا۔ جویریہ لکھتی ہیں کہ ہر چیز کی ایک حد اور اخلاقیات ہوتی ہے، والد کے آخری لمحات کی ویڈیو کو یوٹیوب پر ڈالنا نہ محنت ہے نہ مجبوری کا حل بلکہ یہ پیسے اور شہرت کی ہوس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا کی ہوس اور ڈالرز کا لالچ، بچوں نے باپ کے آخری لمحات کا وی لاگ بنادیا
واضح رہے کہ خواتین وی لاگرز کو اپنے والد کے آخری لمحات کے دوران وی لاگ بناتے اور غیر سنجیدہ رویہ اختیار کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا، ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ جب ایک بزرگ شخص موت کے قریب تھا اُس وقت اُس کی بیٹیاں نہ صرف کیمرے کے سامنے موجود تھیں بلکہ اپنے یوٹیوب چینل کو لائک اور سبسکرائب کرنے کی اپیل بھی کر رہی تھیں۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عوامی حلقوں میں سخت ردعمل سامنے آیا۔ صارفین نے اس عمل کو ’غیر اخلاقی‘، ’غیر انسانی‘ اور ’سوشل میڈیا کی دوڑ میں اقدار کی پامالی‘ قرار دیا ہے۔ متعدد صارفین کا کہنا تھا کہ انسانی جذبات، خاندانی رشتے اور دکھ جیسے نازک لمحات کا اس طرح استحصال افسوسناک ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹک ٹاکرز خواتین وی لاگزر والد کی وفات کا وی لاگ یو ٹیوبرز یوٹیوب کمائی