دنیا بھر میں عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال واضح طور پر بڑھ رہی ہے، چینی نائب وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
بیجنگ : چین کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شوئی شیانگ نے صوبہ ہائی نان کے ساحلی شہر بوآؤ میں بوآؤ ایشیائی فورم کے سالانہ اجلاس 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ دنیا بے مثال تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، اور دنیا بھر میں عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال واضح طور پر بڑھ رہی ہے۔
انھوں نے انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے ، عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور ایشیا اور دنیا کے لئے ایک بہتر مستقبل کی تشکیل کے لئے مربوط کوششوں پر زور دیتے ہوئے ایک چار نکاتی تجویز پیش کی۔انھوں نے کہا کہ سب سے پہلے، ایشیائی ممالک کو زیادہ سے زیادہ باہمی اعتماد کے ذریعے یکجہتی اور تعاون کو مضبوط کرنا چاہئے، کیونکہ مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایشیائی برادری کی تعمیر کے لئے اعلی درجے کا باہمی اعتماد ضروری ہے۔ دوسرا، ایشیائی ممالک کو کھلے پن اور انضمام کے ذریعے اقتصادی گلوبلائزیشن کو فروغ دینا چاہئے۔ تیسرا یہ کہ ایشیائی ممالک باہمی فائدے اور باہمی تعاون کے ذریعے خوشحالی اور ترقی کو فروغ دیں۔چوتھا، ایشیائی ممالک کو پرامن بقائے باہمی کے ذریعے امن اور استحکام کا تحفظ کرنا چاہیے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایشیائی ممالک کے ذریعے
پڑھیں:
پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں عدالتی خودمختاری کو ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، ملک احمد خان بھچڑ، سینیٹر اعجاز چوہدری، بلال اعجاز، محمد احمد چٹھہ اور دیگر بے گناہ کارکنان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں دی گئی غیر قانونی سزاؤں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ افسوس کا مقام ہے کہ جنہوں نے پارٹی چھوڑ کر پریس کانفرنس کی، انہیں ان ہی مقدمات میں معاف کر دیا گیا، جو انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔(جاری ہے)
26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں جو باقی ماندہ عدالتی خودمختاری تھی، اسے بھی ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ان شاء اللہ، ہم اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت بحال کریں گے۔
دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کترے ہوئے 25جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔بدھ کوانسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا ئکو نوٹس جاری کر دیے۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔