عدالت کو یقین دہانی کرانے کے باوجود پی ٹی آئی رہنماوں کی اڈیالہ جیل کے باہر پریس کانفرنس،عمران خان سے ملاقات نہ کرانے کو ججز اور عدلیہ کی بے عزتی قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
عدالت کو یقین دہانی کرانے کے باوجود پی ٹی آئی رہنماوں کی اڈیالہ جیل کے باہر پریس کانفرنس،عمران خان سے ملاقات نہ کرانے کو ججز اور عدلیہ کی بے عزتی قرار دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز)سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کے باجود عمران خان سے ملاقات نہ کراکر آج توہین کی گئی، یہ ہماری نہیں، ججز اور عدلیہ کی بے عزتی ہوئی، عدلیہ کی ساکھ اور عزت کو بچانا ججز کا کام ہے، ہمارا کام نہیں۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شبلی فراز نے کہا کہ عدالتی احکامات کی آج توہین ہوئی، ان احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔اس عدالتی فیصلے پر مل درآمد نہ کرنے سے ہماری بے عزتی نہیں ہوئی، یہ ان ججز اور اس ادارے کی بے عزتی ہوئی ہے، عدلیہ کیادارے کی ساکھ اور عزت کو بچانا انہی ججز کا کام ہے یہ ہمارا کام نہیں ہے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ یہاں پر حسب معمول آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں، عدالتی حکمنامہ کے پیرا 7میں لکھا ہے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ نے عدالت کو ملاقات کی یقین دہانی کرائی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ 4 گھنٹے ہم نے اڈیالہ جیل کے باہر انتظار کیا، متعدد بار جیل انتظامیہ کو آگاہ کیا، حسب معمول انٹیلی جنس کا جو کرنل یہاں بیٹھا ہے، اس کے احکامات پر سپریٹنڈنٹ جیل نے ملاقات نہیں ہونے دی اسکی مذمت کرتے ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ ہم کہتے ہیں انٹیلی جنس افسران کا کام ہونا چاہیئے وہ جا کر دہشتگردوں کو پکڑیں، ملک میں دہشتگردی کم ہونی چاہیئے، ان کو شرم نہیں آتی کہ مجھ پر بسکٹ چوری کا مقدمہ درج ہے، بلوچستان میں کل جو حالات تھے، لوگوں کو ذدوکوب کیا جا رہا ہے، سیکیورٹی پر معمور لوگ وہاں پر موو نہیں کر سکتے، یہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔
قاتل سے ملنے جیل آنے والوں کو وزٹر سینٹر میں بٹھایا جاتا ہے، ہم گیٹ پر کھڑے رہتے ہیں، ہمیں ذلیل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، ہماری ملاقات نہیں ہوئی، اس لئے ہم یہاں میڈیا ٹاک کر رہے ہیں۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کی آج توہین ہوئی ان احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا، اس عدالتی فیصلے پر مل درآمد نہ کرنے سے ہماری بے عزتی نہیں ہوئی، یہ ان ججز اور اس ادارے کی بے عزتی ہوئی ہے، عدلیہ کیادارے کی ساکھ اور عزت کو بچانا انہی ججز کا کام ہے یہ ہمارا کام نہیں ہے۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ لارجر بنچ کے تین ججز کو مبارکباد پیش کرنی ہے،جس طرح جیل انتظامیہ نے ان کی عزت افزائی کی، ہم اس معاملہ کو ایسے نہیں جانے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ سربازار تین ججز کے فیصلے کی جو بے توقیری کی گئی اس پر آپ مبارکباد قبول کریں ، ہائیکورٹ کے لارجر بنچ کے فیصلے سے جیل کا سپریٹنڈنٹ اور بیٹھا کرنل طاقتور ہے۔ ترجمان بانی پی ٹی آئی نیاز اللہ نیازی نے جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اک فیصلہ عدلیہ کے لئے بہت بڑا سوال ہے، جیل انتظامیہ کا عدالتی فیصلہ کا نہ ماننا اب عدلیہ کی ساکھ کا سوال ہے، ہم آج ملاقات نہ کروائے جانے کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن فائنل کریں گے، بانی کا وجود اس ملک اور ریاست کے لئے لازم و ملزوم ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل کے باہر کی بے عزتی ملاقات نہ عدلیہ کی ججز اور
پڑھیں:
عمران خان کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، اڈیالہ جیل کے اندر روانہ
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی 2 بہنوں کو ان سے ملاقات کی اجازت مل گئی، جس کے بعد وہ اڈیالہ جیل کے اندر چلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین خان ملاقات کی اجازت ملنے کے بعد اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوگئیں ان کے ہمراہ قاسم زمان بھی ملاقات کے لیے جیل کے اندر چلے گئے تاہم علیمہ خانم کو بھائی سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، جس پر علیمہ خان نے کہا کہ کوئی بات نہیں اگر مجھے اجازت نہیں ملی باقی دو کو تو مل گئی۔ بتایا گیا ہے کہ آج عمران خان سے فیملی اور وکلاء ٹیم کی ملاقات کا دن ہے جس کیلئے ان کی بہنیں اور وکلاء کی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچے لیکن انہیں گورکھپور ناکے پر ہی پولیس نے روک لیا، اس موقع پر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پولیس سے پہلے پوچھنا چاہیئے یہ ہمیں روک کیوں رہے ہیں؟ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ان کو خواتین سے کیا خوف ہے؟ ہم کیا اپنے بھائی سے ملنے کیلئے بھی نہ آئیں؟۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ہم نے واپس نہیں جانا ہم ادھر ہی بیٹھے رہیں گے، اب ایک ماہ ہوگیا ہم اپنے بھائی عمران خان سے نہیں ملے، سلمان اکرم راجہ، سلمان صفدر اور ظہیر عباس ہمارے کیسز دیکھ رہے ہیں، جب وکلا کو بھی نہیں ملنے دیں گے تو کیسز کس سے ڈسکس کریں گے؟ ہم چاہتے ہیں ہمارے وکلا کی جگہ دوسرے لوگوں کو نہ بھیجیں، ہم اس بات سے اتفاق نہیں کرتے جس کو اجازت ملے وہ جائے، میں ان سے کہتی ہوں میری دو بہنوں کو اجازت دے دیں، عمران خان نے کوئی پیغام دینا ہوگا تو وہ ان کے ذریعے بھی آئے گا‘، بعدازاں عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین کو بھائی سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی۔