لاہور (خصوصی نامہ نگار+ اے پی پی) صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور چوہدری شافع حسین سے چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ جس کے دوران امن وامان کی صورتحال، محکمہ اوقاف کے امور، تحمل، رواداری اور بھائی چارے کے جذبات کے فروغ میں علماء کے کردار پر بات چیت ہوئی۔ چوہدری شافع حسین نے کہاکہ ملک کو امن عامہ اور دہشت گردی کی صورتحال کا سامنا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج، سکیورٹی اداروں اور معاشرے کے ہر طبقے نے قربانی دی ہے۔ اسلام امن و سلامتی کا مذہب ہے، دین اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں۔ خطیب بادشاہی مسجد عبدالخبیر آزاد نے کہاکہ سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین کی ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے خدمات لائق تحسین ہیں۔ چوہدری شجاعت حسین سے دیرینہ تعلقات ہیں اور انہوں نے ہمیشہ رواداری کو فروغ دیا ہے۔ عبدالخبیر آزاد نے کہاکہ چوہدری شافع حسین کی قیادت میں محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے امور میں بہتری لائی جائے گی۔ علاوہ ازیں بادشاہی مسجد لاہور میں چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان خطیب و امام بادشاہی مسجد لاہور مولانا سید محمد عبد الخبیر آزاد کی زیر سرپرستی میں ستائیسویں شب لیلتہ القدر کے موقع پر جمعرات کی رات اجتماعی دعائیہ تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر وزیر مذہبی امور اوقاف پنجاب چوہدر ی شافع حسین، علماء کرام و مشائخ عظام، قراء حضرات، سیاسی و سماجی شخصیات اور عوام الناس، اہلیان علاقہ ہزاروں کی تعداد میں شریک ہوئے۔ مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد نے ستائیسویں شب لیل القدر کی رات، شب بیداری کے بڑے اجتماع سے خطاب کیا اور امت مسلمہ کی وحدت، حرمین شریفین کے تحفظ، پاکستان کی استحکام، قومی یکجہتی، ترقی و خوشحالی، گناہوں سے اجتماعی توبہ اور مقبوضہ کشمیر و فلسطین کی آزادی کیلئے خصوصی دعا فرمائی۔  مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ آج پوری امت مسلمہ غزہ و فسلطین کے مسلمانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ غزہ کے مظلوم لوگوں کے ساتھ تعاون کرنا فرض عین ہے۔ قبل ازیں تکمیل قرآن پاک کی بھی سعادت مکمل ہوئی اور پوری رات شب بیداری کا اہتمام کیا گیا۔ علاوہ ازیں بادشاہی مسجد لاہور میں محکمہ اوقاف پنجاب کے زیر اہتمام صوبائی محفل شبینہ بھی منعقد کی گئی جس میں پاکستان کے ممتاز قراء کرام نے تلاوت قرآن پاک کی سعادت حاصل کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: عبدالخبیر ا زاد نے بادشاہی مسجد شافع حسین

پڑھیں:

غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے ناجائز ہے، اس حوالے سے مجھے کوئی اختلاف یا تردد نہیں ہے۔

اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے قومی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ قانون بناتے وقت عوامی نمائندے اپنی سوسائٹی کو دیکھتے ہیں اور اس کے مزاج کو پرکھتے اور اس کی ویلیوز کا احترام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری سوسائٹی میں یہ چیزیں قابل قبول نہیں ہو سکتیں، سوسائٹی کے اپنے اقدار ہیں، چاہے جاہلانہ ہیں، چاہے جو کچھ بھی ہیں، لیکن ہمیں سب کچھ مدنظر رکھ کر ایک متوازن قانون سازی کی طرف جانا ہوگا، یہ بھی بالکل غلط ہے کہ آپ زنا کے لیے سہولیات پیدا کریں اور جائز نکاح کے لیے مشکلات پیدا کریں یہ کون سا اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے؟ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں یہ بحث ہو رہی تھی کہ 18 سال سے کم عمر لڑکا، لڑکی اگر نکاح کرتے ہیں تو ان دونوں سمیت نکاح خواں، والدین اور گواہ، سب سزا کے مستحق ہوں گے، ہمیں یہ جاننا ہے کہ یہ کس کا ایجنڈا ہے ؟ جو جائز نکاح میں رکاؤٹیں کھڑی کر رہا ہے، اس طرح بے راہ روی کے لیے راستے کھلیں گے۔

دنیا کے طاقتور اور کمزور پاسپورٹس کی نئی فہرست جاری، پاکستان کا کونسا نمبر؟

مزید :

متعلقہ مضامین

  • دہشتگرد گروپس افغانستان سے آپریٹ ہورہے ہیں، طلال چوہدری
  • داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا
  • شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، قانون سازی پر تحفظات سے آگاہ کیا
  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، تحفظات سے آگاہ کیا
  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر گفتگو
  • بلوچستان، خیبر پی کے میں حکومتی رٹ نہیں، دہشتگردی کا خاتمہ دور کی بات ہے: فضل الرحمٰن
  • غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان
  • بلوچستان اور کے پی میں حکومتی رٹ نہیں، دہشتگردی کا خاتمہ تو دور کی بات، مولانا فضل الرحمٰن
  • بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
  • لاہور سمیت پنجاب بھر کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی بند