پاکستان تحریک انصاف بانی چیئرمین کی رہائی کے لیے دوبارہ احتجاجی تحریک شروع کرنے جا رہی ہے اور پہلا جلسہ پشاور میں ہوگا۔

پارٹی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی 30 مارچ کو پشاور میں جلسے کرنے کا ارادہ رکھتی تھی لیکن اندرونی اختلافات کے باعث نہیں کر سکی۔ جبکہ اب آئندہ تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے پی کی قیادت نے 6 مئی کو پشاور میں جلسہ منعقد کرنے کی تجویز دی ہے۔ تاہم ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ مرحلہ وار مختلف شہروں میں جلسہ ہوگا جس میں بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کا مطالبہ ہوگا۔

‘جلسہ عمران خان کی اجازت سے ہی کریں گے’

پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے سیکریٹری اطلاعات مالک عدیل اقبال نے رابطہ کرنے پر وی نیوز کو بتایا کہ ابھی تک جلسے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے احتجاج اور جلسے کیے جائین گے۔ احتجاج اور جلسوں کے حوالے جیل میں قید عمران خان سے مشاورت ہوگی اور خان کی اجازت کے بعد جلسہ ہوگا۔

مزید پڑھیں:فیصل چوہدری کو بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر لیگل کمیٹی سے نکال دیا، سلمان اکرم راجا

انہوں نے مزید بتایا کہ صوبائی صدر جیل میں عمران خان سے ملاقات کریں گے اور ان کی اجازت ملنے کے بعد ہی جلسہ ہوگا۔ ابھی تک پشاور جلسے کے لیے حتمی تاریخ کا فیصلہ نہیں ہوا۔ اگر خان صاحب نے اجازت دی تو جلسہ ہوگا۔

جلسوں کے حوالے سے اختلافات ہیں

پارٹی میں باخبر ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے جلسے اور احتجاجی تحریک چلانے کے حوالے سے بات ضرور ہوتی ہے لیکن سب ایک پیچ پر نہیں ہیں۔ کچھ رہنما منظر عام سے غائب رہتے ہیں اور صوبائی حکومت کی حکمت عملی اور احتجاج کی مخالفت کرتے ہیں۔ جبکہ کچھ رہنما علی امین گنڈاپور کو ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ نئے صوبائی صدر احتجاجی تحریک شروع کرنے کے خواہش مند ہیں۔ لیکن وسائل کی کمی کی وجہ سے رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ جبکہ بشریٰ بی بی کو جیل ہونے کے بعد احتجاجی تحریک چلانے کی بات بھی دب گئی ہے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کو مذاکرات کے ٹیبل پر لانے کے لیے حکومت نے بلاول کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

ذرائع نے بتایا کہ 9 مئی کے بعد کارکنان پر کیسز اور اسلام آباد مارچ کے دوران گرفتار کارکنان کی عدم رہائی پر بھی ورکرز صوبائی حکومت اور قیادت سے ناراض ہیں۔ عید پر بھی رہائی نہ ملنے پر کارکنان کے اہلخانہ ناراض ہیں۔ کارکنان کی رہائی کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے جارہے جس کی وجہ سے احتجاج اور جلسوں پر ورکرز بھی کم آنے کا خدشہ رہتا ہے۔

پشاور جلسے سے احتجاج کا آغاز

پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں کے مطابق ان کی جماعت مسلسل احتجاج کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے لیکن اسلام آباد مارچ کے بعد کارکنان کا حوصلہ پست ہے اور وہ قیادت سے سخت ناراض ہیں۔ ان حالات میں دوبارہ احتجاج شروع کرنے سے فائدے کے بجائے نقصان کا خدشہ ہے۔ جس کی وجہ سے قیادت فکرمند ہے۔

انھوں نے بتایا کہ رہنماؤں کی خواہش ہے احتجاج ہو لیکن تصادم نہ ہو۔ پارٹی کے ایک سینئیر رہنما نے بتایا کہ پشاور میں جلسہ کرکے وہ احتجاج کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنا چاہتے ہیں اور پشاور میں جلسے کرنے سے کارکنان کی گرفتاری اور کارروائی کا ڈر نہیں ہوتا۔ پارٹی دوبارہ احتجاج کی سیاست کو زندہ کرنا چاہتی ہے اور پشاور کے بعد دیگر اضلاع اور شہروں میں بھی جلسے ہوں گے۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا مہم میں پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے ہوشربا انکشافات

انھوں نے بتایا کہ جنید اکبر، عمران خان سے ملاقات کرکے پشاور جلسے کے حوالے سے آگاہ کریں گے اور اجازت بھی لیں گے۔ 6 مئی کی تاریخ زیر غور ہے جبکہ حتمی تاریخ اور شہر کا فیصلہ عمران خان خود کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف پشاور جنید اکبر، علی امین گنڈاپور عمران خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف پشاور جنید اکبر علی امین گنڈاپور کی رہائی کے لیے احتجاجی تحریک نے بتایا کہ جلسہ ہوگا پشاور میں پی ٹی آئی کے حوالے اور جلسے کریں گے خان کی کے بعد

پڑھیں:

اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد کہا ہے کہ کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ کیا فیصلہ ہوگا۔
محسن نقوی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے سیاست پر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم سے امید ہے، وہ عمدہ پرفارمنس دکھائے گئی، قوم کو کہوں گا کہ ٹورنامنٹ کے آخر تک انہیں سپورٹ کریں، اگر کھلاڑیوں کی خامیاں ہوں گی تو ضرور انہیں دور کریں گے، ہمارے پاس سلیکٹرز کا پینل ہے جو پرفارمنس کا جائزہ لے گا، میرا وعدہ ہے کہ کہیں کمزوری نظر آئی تو اُسے دور کریں گے۔
اس موقع پر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف رہا کہ کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے سیاست کی، ہم نے سیاست نہیں کھیلی، ہم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے میچ ریفری کی معافی کا کہا ہے اور وہ معافی آچکی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، اینڈی پائیکرافٹ لگتا ہے بھارت کے فیورٹ ہیں، اینڈی پائیکرافٹ مستقل فکسر ہیں، وہ 90 مرتبہ بھارت کے میچز میں میچ ریفری رہے ہیں، جو کہ حیرت انگیز بات ہے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ یہ ہماری فتح ہے، ایک نازک صورتحال بن گئی تھی، خوشی ہوئی کہ کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیا گیا، جتنی بھی بات کرنی ہو، اسے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے ذریعے جواب دینا ہوگا، جو بھی ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں وہ آپ فیلڈ میں بتائیں کہ ہم کتنے گریٹ کرکٹ نیشن ہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پوسٹ میچ میں کی گئی بات مجھے بہت بُری لگی، اس کا ذمہ دار کون ہوگا، جو معافی آئی ہے، وہ اچھا اقدام ہے، کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دینا چاہیے، یہ پولیٹیکل پلیٹ فارم بن جائے گا تو یہ سلسلہ پھر رکے گا نہیں، محسن نقوی نے بتایا کہ اس معاملے کی انکوائری ہوگی، اس کے ذمہ داران کا پتا لگا جائے گا۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ایکس اکاونٹ کون ہینڈل کر رہا ہے؟، تحقیقات جاری
  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ کون ہینڈل کر رہا ہے؟ تحقیقات جاری
  • پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • میچ ریفری تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی،محسن نقوی
  • اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا میں جلسے کی تاریخ کا اعلان کردیا
  • 26 نومبر احتجاج کیس،عامرکیانی ، عمران اسماعیل کی بریت درخواستوں پر سرکار کو نوٹس
  • کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود