ایکنک نے 1275 ارب روپے سے زائد مالیت کے 13 منصوبوں کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )ایکنک نے 1275 ارب روپے سے زائد مالیت کے 13 منصوبوں کی منظوری دیدی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت ایکنک کے 25 مارچ کے اجلاس میں 1275 ارب روپے کے 13 منصوبوں کی منظوری دی گئی، ان میں ٹرانسپورٹ، مواصلات، ریلوے، خلائی ٹیکنالوجی اور انفرا سٹرکچر کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں۔
اجلاس میں پاکستان ریلوے کی جانب سے زیادہ گنجائش والی ویگنوں اور مسافر کوچز کی خریداری، پاکستان کے آپٹیکل ریموٹ سنسنگ سیٹلائٹ منصوبے اور سڑک کے کئی بڑے منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی۔
اس کے علاوہ سندھ سیلاب ایمرجنسی بحالی منصوبے کے پہلے مرحلے کےلئے نظر ثانی شدہ لاگت 88.
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکنک نے لاہور، ساہیوال اور بہاولنگر موٹر وے منصوبے کےلئے436 ارب رو پے کی بھی منظوری دی۔
لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت کیلئے دائر درخواست پر فیصلہ سنا دیا
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کی منظوری دی منصوبوں کی ارب روپے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی
خیبرپختونخوا میں کرپشن اور بدعنوانیوں کا سلسلہ جاری ہے، آڈیٹر جنرل کی تازہ آڈٹ رپورٹ میں ایک بار پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سال 23-2022 کے دوران مجموعی طور پر 551 ارب روپے سے زائد کی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں مجموعی طور پر 314 مختلف کیسز میں بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی، جن میں سرکاری ملازمین سے متعلق 50 کیسز شامل ہیں، جن میں 1 ارب 28 کروڑ 10 لاکھ روپے کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے، اس کے علاوہ فنڈز کی غیر مناسب تقسیم کے 4 کیسز میں 16 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی ہے رپورٹ میں غیر مصدقہ رقوم کی منتقلی کے 11 کیسز میں 52 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی بدعنوانی کا انکشاف بھی کیا گیا ہے، اس کے علاوہ حکومتی خزانے کو 136 ارب 56 کروڑ روپے کے 41 کیسز میں مالی نقصان پہنچایا گیا۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ غیر ترقیاتی اخراجات، کم ٹیکسز اور جرمانوں کے باعث حکومتی خزانے کو 190 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا، اس کے ساتھ ہی غیر معیاری فنانشل مینجمنٹ کی وجہ سے 51 کھرب 40 ارب 59 کروڑ روپے کا نقصان بھی سامنے آیا ہے۔آڈٹ رپورٹ نے ایک بار پھر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور بدعنوانیوں کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔