مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے اعترافی بیان پر پراسیکیوشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، اسپیشل پراسیکیوٹر
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل کیس کی پیروی کرنے والے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ ملزم ارمغان کے اعترافی بیان کے معاملے پر پراسیکیوشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ذوالفقار آرائیں کا کہنا تھا کہ پولیس سے کیس میں پیش رفت رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر مانگی تھی جو نہیں ملی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے صرف ایک دفعہ کیس کی پیش رفت رپورٹ دی، انوسٹیگیشن سے متعلق ہماری گائیڈلائنز پر آئی جی کی ہدایت کے باوجود عمل نہیں کیا گیا۔
اسپیشل پروسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ہماری گائیڈلائنز کے مطابق دیگر اداروں، خاص کر ایف آئی اے نے کام شروع کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملزم ارمغان کا اعترافی بیان قانون کے مطابق ایس ایس پی کے سامنے ہوچکا تھا، پولیس سے کہا گیا تھا کہ ملزم ارمغان کا اعترافی بیان نہ کروایا جائے کیس خراب ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، پی ٹی آئی سینیٹر مرزا آفریدی
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر مرزا آفریدی نے سینیٹر کا حلف اٹھانے کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا عندیہ دے دیا۔
سینیٹ اجلاس میں حلف برداری کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرزا آفریدی نے کہا کہ آج بانی چئیرمین سمیت علی امین گنڈاپور اور شبلی فراز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میں نے قانون سازی کے لئے سیاست جوائن کی اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ بنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان کو 9 مئی پر سزا دی گئی جس کی مذمت کرتا ہوں، اعجاز چوہدری کو رات گیارہ بجے سزا دی گئی،کوئی ثبوت بھی نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے محنت کی اور بزنس کیا کر کے پیسہ کمایا، کیا امیر ہونا گناہ ہے،میں کسی کو پیسے دیکر پارٹی میں نہیں آیا، میں ڈیڑھ سال پہلے امیدوار تھا اس وقت کسی کو اعتراض نہیں تھا۔
سینیٹر مرزا آفریدی نے کہا کہ ریاست چار صوبوں پر مشتمل ہے اور ہماری کے پی کے سینیٹرز کی عدم موجودگی میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے یہ کیسے ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین قانون کے مطابق نہیں ہیں اور ہم ان کے خلاف مشاورت کرنے کے بعد تحریک عدم اعتماد لائیں گے۔