سی ایم جی کی ’’ساؤتھ چائنا سی اسٹڈیز ایکسپرٹ کمیٹی‘‘ کا قیام اور ’’ساؤتھ ایسٹ ایشیا میں ساؤتھ چائنا سی پرسیپشنز رپورٹ ‘‘کا اجراء
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
بیجنگ :چائنا میڈیا گروپ، چائنا انسٹی ٹیوٹ آف ساؤتھ چائنا سی اسٹڈیز، اور ہوایانگ میرین اسٹڈیز سینٹر کے اشتراک سے منعقدہ سی اہم جی کی “ساؤتھ چائنا سی ایکسپرٹ کمیٹی” اور “ساؤتھ ایسٹ ایشیا میں ساؤتھ چائنا سی پرسیپشنز رپورٹ” کے اجراء کی تقریب چین کے شہر سان یا میں منعقد ہوئی۔
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ کے نائب سربراہ اور چائنا میڈیا گروپ کے صدر شن ہائی شیونگ نے ویڈیو خطاب میں کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ “بحیرہ جنوبی چین میں استحکام کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنا چاہیے اور اسے امن، دوستی اور تعاون کا سمندر بنانا چاہیے”۔ انہوں نے کہا کہ”ساؤتھ چائنا سی اسٹڈیز ایکسپرٹ کمیٹی” کا قیام چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے سمندری ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے ایک اختراعی اقدام ہے۔تقریب میں ، “ساؤتھ ایسٹ ایشیا میں ساؤتھ چائنا سی پرسیپشنز رپورٹ” جاری کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے عوام بحیرہ جنوبی چین کے معاملات کو سفارتی ذرائع اور بات چیت سے حل کرنے پر زیادہ متفق ہیں اور وہ بحیرہ جنوبی چین کے خطے میں چین کے ساتھ تعاون کی توقع رکھتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چین کے
پڑھیں:
جنوبی ایشیائی خطے میں نیوکلیئر تصادم کا خطرہ موجود ہے، جنرل شمشاد مرزا
اسلام آباد:چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل شمشاد مرزا کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیائی خطے میں نیوکلیئر تصادم کا خطرہ موجود ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی اصل جڑ مسئلہ کشمیر ہے، جس کا حل ناگزیر ہے۔
پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی نے 22ویں شنگریلا ڈائیلاگ 2025 میں تفصیلی موقف پیش کیا۔
جنرل شمشاد مرزا نے بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی نے کہا کہ ایشیا پیسیفک عالمی طاقت کا مرکز بن چکا اور جنوبی ایشیا کی سلامتی کے لیے مذاکرات ناگزیر ہیں، تنازع سے بچاؤ، بحران کے بعد کی کوششوں سے بہتر ہے۔
جنرل شمشاد مرزا نے کہا کہ پاکستان بھارت سے باعزت، برابری اور احترام پر مبنی مستقل امن کا خواہاں ہے، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل جنوبی ایشیا میں امن کی بنیاد ہے۔
چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی نے دوطرفہ، علاقائی اور عالمی سطح پر موجود مکالماتی فریم ورک کو فعال اور مؤثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اصولوں پر مبنی ایسا عالمی نظام چاہتا ہے جو خودمختاری اور ضبط و تحمل پر قائم ہو۔
جنرل شمشاد مرزا نے کہا کہ پہلگام کے بعد پاک بھارت جنگ کی صورتحال خطے کی ترقی کو خطرے میں ڈال رہی ہے، بحران سے نمٹنے کا مؤثر نظام نہ ہونے سے عالمی طاقتیں بروقت مداخلت سے قاصر ہیں۔ پاکستان کے پانی کو روکنے یا موڑنے کی کوشش قومی سلامتی کمیٹی کے مطابق جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔
شنگریلا ڈائیلاگ میں بریفنگ دیتے ہوئے جنرل شمشاد مرزا نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عام شہریوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا۔ پاکستان مسلسل بھارت اور عالمی برادری سے باضابطہ مذاکراتی نظام کی بحالی کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن برابری، اعتماد اور حساسیت کی پاسداری کے بغیر کوئی بھی بحران مؤثر طور پر حل نہیں ہو سکتا۔