او آئی سی ذمہ دارانہ اقدامات کو یقینی بنائے اور فلسطین پر جاری جارحیت کو بند کرائے، شاہد عباس چاون
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ممبر ضلعی امن کمیٹی افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی، معاشی بدحالی کی وہ سے آج بالخصوص غریب محنت کش مزدور پیشہ طبقہ انتہائی پریشانی سے دوچار ہے، جس کے لئے گھریلو اخراجات پورے کرنا انتہائی محال ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ممبر ضلعی امن کمیٹی مہر شاہد عباس چاون نے کہا ہے کہ امت مسلمہ غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی آزادی کے لئے حقیقی معنوں میں اپنا کردار ادا کرے، او آئی سی ذمہ دارانہ اقدامات کو یقینی بنائے اور فلسطین پر جاری جارحیت کو بند کرائے، ماہ رمضان المبارک مقدس مہینہ ہے مخیر حضرات غریب شہریوں کو اپنی خوشیوں میں شامل کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممبر امن کمیٹی حاجی طاہر حسین بلوچ نمبردار کے زیراہتمام سوتری وٹ بلو چ ہاوس میں دیئے گئے افطار ڈنر میں خطاب کے دوران کیا۔ جس میں رئیس احمد، خواجہ اشرف صدیقی، ملک عابد حسین بھٹہ، فراست علی صدیقی، سجاد نمبردار، محمد رمضان جانی، خلیفہ نصیر بخش، سید امیرحسین گیلانی، علی بلوچ، عادل بھٹی سمیت معززین علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی، معاشی بدحالی کی وہ سے آج بالخصوص غریب محنت کش مزدور پیشہ طبقہ انتہائی پریشانی سے دوچار ہے، جس کے لئے گھریلو اخراجات پورے کرنا انتہائی محال ہو چکے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ مخیر حضرات غریب مستحقین کی امداد کے لئے آگے بڑھیں اور انہیں عید کی خوشیوں میں شامل کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے لئے
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔