کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ریلی میں پاکستانی ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے غزہ فلسطین میں موجود ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف سے اظہارِ یکجہتی کیلئے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ کئی ڈاکٹرز کے ہمراہ انکے کمسن بچے بھی شریک تھے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
اسلام ٹائمز۔ عالمی یوم القدس بفرمان حضرت امام خمینی (رہ) کے موقع پر تحریک آزادی القدس پاکستان کے تحت ملک کی سب سے بڑی مرکزی آزادی القدس ریلی نمائش تا تبت سینٹر نکالی گئی، مرکزی آزادی القدس ریلی کا آغاز نمائش چورنگی مزار قائدؒ سے ہوا، ریلی میں خواتین، بزرگوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں عاشقان بیت المقدس نے شرکت کی اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ ریلی میں پاکستانی ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے غزہ فلسطین میں موجود ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف سے اظہارِ یکجہتی کیلئے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر کئی ڈاکٹرز کے ہمراہ ان کے کمسن بچے بھی شریک تھے۔ پاکستانی ڈاکٹرز نے قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی کی جدوجہد میں شریک ہونے اور فلسطین جاکر مظلوم فلسطینیوں کی خدمت انجام دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اسکے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں لیویز فورس کے جوانوں نے فورس کو پولیس کے ساتھ ضم کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور حکومت کے اس فیصلے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا۔ ریلی لیویز ہیڈ کوارٹر سے شروع ہوکر میر چاکر خان رند چوک پر اختتام پذیر ہوئی، جہاں مظاہرین نے انضمام نامنظور کے نعرے لگائے اور لیویز فورس کی بحالی کے مطالبات پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رسالدار میجر صابر علی کچکی، دفعدار محمد اعظم، رئیس زبیر شاہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کا پولیس کے ساتھ انضمام آئین و قانون کے منافی اقدام ہے۔ جس سے فورس کے اہلکاروں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیئر اہلکاروں کی ترقی کے معاملات پیچیدگیوں کا شکار ہیں، جبکہ لیویز فورس کی تاریخ اور قربانیوں کو مسخ کیا جا رہا ہے۔
مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کو ناکام فورس قرار دینا، ان اہلکاروں کے لیے توہین آمیز ہے جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اس کے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ مقررین نے اعلان کیا کہ وہ اس غیر آئینی فیصلے کے خلاف ہر قانونی فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام لیویز فورس پر اعتماد کرتے ہیں اور اس کے پولیس میں انضمام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ عوام کی رائے لیے بغیر کیا، حالانکہ بہتر یہ تھا کہ اس حوالے سے ریفرنڈم کرایا جاتا، تاکہ عوام کی خواہش کے مطابق فیصلہ ہوتا۔ مقررین نے زور دیا کہ حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے کر لیویز فورس کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کرے کیونکہ یہ فورس بلوچستان کی قبائلی شناخت اور عوامی اعتماد کی علامت ہے۔