افغان طالبان نے عید الفطر پر ہزاروں قیدی رہا کردیے
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: افغانستان میں طالبان حکومت نے عید الفطر پر ہزاروں قیدی رہا کردیے۔
افغان سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ طالبان حکومت نے عید سے قبل 2463 قیدیوں کو رہا کیا ہے۔
خبررساں ادارے "اے ایف پی " کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے ایکس پر کہا کہ طالبان سپریم لیڈر کے حکم نامے کے مطابق معافی کے اہل 2463 قیدیوں کو رہا کر دیا گیا جبکہ 3،152 دیگر کی سزا میں کمی کی گئی۔
اگرچہ افغانستان میں مختلف سکیورٹی اداروں کے زیر حراست قیدیوں کی صحیح تعداد واضح نہیں ہے ، لیکن اقوام متحدہ نے ملک میں جیلوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔
سٹی @ 10 ، 29 مارچ ،2025
جیل انتظامیہ کے دفتر کے ایک ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ 11،000 سے 12،000 کے درمیان سزا یافتہ قیدی اتھارٹی کی تحویل میں ہیں،تقریبا اتنی ہی تعداد زیر حراست ہے اور مقدمے، سزا یا اپیل کا انتظار کر رہی ہے۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے متنبہ کیا ہے کہ بڑی تعداد میں گرفتاریاں اور طویل قید کی سزاؤں کی وجہ سے جیلوں کی تنصیبات پر غیر مستحکم دباؤ پڑے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کیا ہے
پڑھیں:
افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان ترجمان کے اشتعال انگیز اور گمراہ کن بیانات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ افغان ترجمان کے اشتعال انگیز اور بے بنیاد بیانات پر واضح الفاظ میں کہا جاتا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان کے حوالے سے جامع حکمتِ عملی پر پوری قوم، بشمول سیاسی اور عسکری قیادت مکمل اتفاق رکھتی ہے۔
On the malicious and misleading comments made by the Afghan spokesperson, let it be categorically stated that there exists complete unanimity of views among all Pakistanis, including the country’s political and military leadership, regarding Pakistan’s security policies and its…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 1, 2025
انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام خصوصاً خیبرپختونخوا کے لوگ بخوبی آگاہ ہیں کہ افغان طالبان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرستی میں ملوث رہی ہے، اور ان کے عزائم و طرز عمل کے بارے میں انہیں کسی غلط فہمی کا شکار نہیں بنایا جا سکتا۔
خواجہ آصف نے کہاکہ واضح حقیقت یہ ہے کہ غیر نمائندہ افغان طالبان حکومت اندرونی گروہ بندی کا شکار ہے اور افغانستان میں مختلف قومیتوں، خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر ظلم و جبر کی ذمہ دار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ حکومت اظہار رائے، تعلیم اور نمائندگی جیسے بنیادی حقوق سلب کررہی ہے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ اقتدار سنبھالنے کے 4 سال بعد بھی افغان حکومت اپنے وہ وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے جو اس نے عالمی برادری سے کیے تھے۔ اب یہ اپنی کمزور حکمرانی، عدم استحکام اور باہمی انتشار کو چھپانے کے لیے اشتعال انگیز بیان بازی پر اتر آئی ہے اور بیرونی قوتوں کے آلہ کار کے طور پر کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی پالیسی اپنے شہریوں کو سرحد پار دہشتگردی اور خوارج کی گمراہ کن سوچ سے محفوظ رکھنا ہے، جو مکمل طور پر متحد، اٹل اور قومی مفاد کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و استحکام کے فروغ پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں: غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے، تاہم بعد ازاں افغان طالبان نے مذاکرات کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا جسے پاکستان نے مسترد کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی پاکستان افغانستان تعلقات خواجہ آصف وزیر دفاع وی نیوز