وزیراعظم کا میانمار، ملائیشیا اور بنگلادیش کے سربراہان کو ٹیلیفون
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف : فوٹو فائل
وزیراعظم شہباز شریف نے میانمار اور ملائیشیا کے وزرائے اعظم اور بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور 28 مارچ کے تباہ کن زلزلے پر میانمار کے وزیراعظم سے تعزیت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان زلزلہ متاثرہ افراد کی تکالیف کم کرنے کےلیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کےلیے تیار ہے۔
محمد یونس سے پاکستان اور بنگلادیش دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔
ملک بھر میں عیدالفطر مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے، صدر مملکت صدر زرداری اور وزیر اعظم شہبازشریف سمیت اہم سیاسی شخصیات نے اپنے اپنے آبائی علاقوں میں نماز عید ادا کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اپریل میں پاکستان کےنائب وزیراعظم کے دورہ ڈھاکہ سے متعلق پُرامید ہوں تجارتی وفد بھی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے ہمراہ جائے گا۔
شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیراعظم کا بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا، اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف نے عید کی مبارکباد دی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس سال ملائیشیا کے دورے کا منتظر ہوں، امید ہے یہ دورہ دونوں ممالک کے لیے مفید ثابت ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہباز شریف شریف نے
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال
وزیراعظم شہباز شریف کی قطر کے امیر سے ملاقات ہوئی،ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور فیلد مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم اور قطر کے امیر کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی۔وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی حملے کی پاکستان کی شدید مذمت کا اعادہ کیا،وزیراعظم نے 9 ستمبر کو اسرائیل کے حملے کو قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔وزیراعظم نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور قطر کے برادرانہ تعلقات تاریخی، دیرینہ اور پائیدار ہیں اور یہ آنے والے دنوں میں مزید مضبوط ہوں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے اسرائیلی اشتعال انگیزیوں کے پیش نظر امت کے اندر اتحاد بہت ضروری ہے،وزیراعظم نے دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہا۔