غزہ کی صورتحال کی اصل ذمہ دار حماس ہے، امریکی محکمہ خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال کا اصل ذمہ دار فلسطین کی مزاحتمی تنظیم حماس ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار حماس کے اوپر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے تمام فیصلے امریکی عوام کی امنگوں کے عین مطابق کر رہی ہے، اسی وجہ سے ہم محفوظ ہیں اور احترام کے ساتھ اپنے اقدار کو نافذ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکا میں فلسطین کی حمایت جرم بن گیا؛ سیکڑوں طلبہ کے ویزے منسوخ ہونے کی تصدیق
ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ ایران کے پاسداران انقلاب گارڈز کو امریکا پہلے ہی بین الاقوامی دہشت گرد قرار دے چکا ہے، ہمیں ایران کے نیوکلیئر اور بیلسٹک میزائل پروگرام کا پھیلاؤ بھی روکنا ہو گا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں آنے والے تمام افراد کو امریکی قوانین کی پابندی کرنا ہو گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکی محکمہ خارجہ
پڑھیں:
غزہ کیلیے امریکی منصوبے کی حمایت میں مسلم ممالک کا اجلاس کل ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-8
 استنبول (اے پی پی) ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے اعلان کیا ہے کہ ترکیہ غزہ کیلیے امریکی امن منصوبے کی حمایت میں پیر کو استنبول میں عرب اور مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ العربیہ اردو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ انقرہ کو پٹی میں جنگ بندی کے جاری رہنے کے حوالے سے خدشات لاحق ہیں۔ ہاکان فیدان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم پیر کو استنبول میں ایک اجلاس منعقد کریں گے۔ یہ اجلاس ان ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہوگا جنہوں نے ٹرمپ سے گزشتہ ستمبر میں نیویارک میں ملاقات کی تھی تاکہ پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے اور اس بات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے کہ اگلے مرحلے میں ہم مل کر کیا حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کیلیے خصوصی ٹاسک فورس اور اسٹیبلائزیشن فورس کی تشکیل کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ فی الحال جن موضوعات پر بات ہو رہی ہے وہ یہ ہیں کہ دوسرے مرحلے میں کس طریقے سے داخل ہونا ہے۔ یہ مرحلہ استحکام کی قوت ہے۔ترک وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں ترکیہ کے علاوہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر،اردن، مصر، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع ہے۔