میانمار زلزلہ: پاکستان کی جانب سے امدادی سامان کی کھیپ آج روانہ ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
میانمار کے زلزلہ متاثرین کیلئے امدادی سامان کی پہلی کھیپ آج روانہ ہوگی۔
پاکستان کی جانب سے 35 ٹن امدادی سامان کی پہلی کھیپ آج اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے میانمار کیلئے روانہ کی جائے گی، امدادی سامان میں 565 خیمے، 210 ترپالیں، 2000 کمبل شامل ہیں۔
امدادی سامان میں 1 ٹن تیار کھانا، 0.5 ٹن ادویات، 10 واٹر ماڈیولز بھی شامل ہیں۔
امدادی سامان میانمار میں شدید زلزلے سے پیدا صورتحال پر وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر بھجوایا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے میانمار کے ہم منصب سینئر جنرل من آنگ ہلینگ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور زلزلے سے قیمتی جانوں اور املاک کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا تھا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل میانمار اور تھائی لینڈ میں آنے والے خوفناک زلزلے نے تباہی مچا دی ہے، زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2000 سے تجاوز کر گئی، ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے جبکہ 4 ہزار سے زائد زخمی اور 400 سے زائد افراد تاحال لا پتہ ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
افغانستان کے شمالی شہر مزارِ شریف کے قریب پیر کی صبح آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ زلزلہ 28 کلومیٹر کی گہرائی میں ضلع خُلم کے قریب آیا، جو مزارِ شریف کے نواح میں واقع ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت کابل تک محسوس کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
مقامی حکام نے ہنگامی فون نمبرز جاری کیے، تاہم ابتدائی طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، زلزلے کے دوران لوگ رات گئے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے، خوف تھا کہ عمارتیں گر سکتی ہیں۔
طالبان حکومت کو 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد سے کئی تباہ کن زلزلوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مزید پڑھیں:
2023 میں مغربی صوبہ ہرات میں آنے والے زلزلے میں 1,500 سے زائد افراد ہلاک اور 63,000 سے زیادہ مکانات تباہ ہو گئے تھے۔
اس سال 31 اگست کو مشرقی افغانستان میں 6.0 شدت کے زلزلے میں 2,200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جو حالیہ افغان تاریخ کا سب سے ہولناک زلزلہ قرار دیا جاتا ہے۔
افغانستان میں زلزلے عام ہیں، خاص طور پر ہندوکش پہاڑی سلسلے کے قریب، جہاں یوریشیائی اور بھارتی ارضیاتی پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔
مزید پڑھیں:
دہائیوں کی جنگ کے بعد افغانستان اس وقت غربت، خشک سالی اور پاکستان و ایران سے واپس آنے والے لاکھوں افغان مہاجرین کے بحران سے نبردآزما ہے۔
زیادہ تر افغان گھروں کی تعمیر کمزور معیار کی ہے، اور ملک میں بنیادی ڈھانچے کی کمی قدرتی آفات کے بعد امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ بنتی ہے۔
برطانوی جیولوجیکل سروے کے ماہرین ارضیات کے مطابق، 1900 سے اب تک شمال مشرقی افغانستان 7 یا اس سے زائد شدت کے 12 زلزلوں سے متاثر ہو چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان مہاجرین افغانستان امریکی جیولوجیکل سروے جھٹکے دارالحکومت زلزلہ شمال مشرقی قدرتی آفات کابل مزار شریف