ضاحیہ پر اسرائیلی حملے میں مزاحمتی کمانڈر حسن علی بدیر کی شہادت
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
لبنانی مزاحمتی تحریک نے بیروت کے نواحی علاقے پر ہونیوالے غاصب اسرائیلی رژیم کے ہوائی حملے میں اپنے اعلی کمانڈر کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے اسلام ٹائمز۔ لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اسرائیلی ہوائی حملے میں اپنے ایک اعلی کمانڈر کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں حزب اللہ لبنان نے اعلان کیا کہ اعلی کمانڈروں میں سے ایک حسن علی بدیر، بیروت کے جنوبی نواحی علاقے ضاحیہ کی ایک عمارت پر ہونے والے غاصب اسرائیلی رژیم کے آج کے حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ لبنان میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے غاصب اسرائیلی رژیم نے نہ صرف لبنانی سرزمین سے عقب نشینی اختیار نہیں کی بلکہ کسی نہ کسی بہانے سے آئے روز لبنانی سرزمین پر حملے بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جارح اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے جنگ بندی معاہدے کی آج بھی دوسری مرتبہ خلاف ورزی کرتے ہوئے لبنانی دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر وحشیانہ بمباری کی جس کی لبنانی حکام کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔ اس حملے میں کم از کم 3 شہید اور 4 زخمی ہوئے ہیں۔ اس صہیونی حملے میں شہید ہونے والوں میں اعلی مزاحمتی کمانڈر کا بیٹا علی حسن بدیر بھی شامل ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حملے میں
پڑھیں:
اعلیٰ عہدیدار اسرائیلی فوجی کی لاش تل ابیب کے سپرد کر دی گئی
اسرائیلی چینل 12 نے بھی رپورٹ دی تھی کہ فوج کم از کم ایک اسرائیلی فوجی کی لاش کی حوالگی کے لیے خود کو تیار کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے القسام بریگیڈ نے ایک اعلیٰ عہدیدار کو 7 اکتوبر کو گرفتار کیا تھا، اس کی لاش اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی گئی۔ عبرانی روزنامہ یدیعوت احرونوت نے رپورٹ کیا ہے کہ آپریشنل کمانڈر اساف حمامی کے لاش کے باقیات دریافت کر کے اسرائیل کو پہنچا دیے گئے ہیں، یہ وہ کمانڈر تھے جو 7 اکتوبر 2023 کو (آپریشن طوفان الاقصی) کے دن حماس کے ہاتھوں اسیر ہوئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جس علاقے سے اس جنرل کی لاش نکالی گئی وہ پہلے بھی اسرائیلی فوج نے تلاشی اور تلاش کے لیے کھنگالا تھا، مگر وہاں پہلے کوئی لاش نہیں ملی تھی۔ اسی حوالے سے اسرائیلی چینل 12 نے بھی رپورٹ دی تھی کہ فوج کم از کم ایک اسرائیلی فوجی کی لاش کی حوالگی کے لیے خود کو تیار کر رہی ہے۔