ضاحیہ پر اسرائیلی حملے میں مزاحمتی کمانڈر حسن علی بدیر کی شہادت
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
لبنانی مزاحمتی تحریک نے بیروت کے نواحی علاقے پر ہونیوالے غاصب اسرائیلی رژیم کے ہوائی حملے میں اپنے اعلی کمانڈر کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے اسلام ٹائمز۔ لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اسرائیلی ہوائی حملے میں اپنے ایک اعلی کمانڈر کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں حزب اللہ لبنان نے اعلان کیا کہ اعلی کمانڈروں میں سے ایک حسن علی بدیر، بیروت کے جنوبی نواحی علاقے ضاحیہ کی ایک عمارت پر ہونے والے غاصب اسرائیلی رژیم کے آج کے حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ لبنان میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے غاصب اسرائیلی رژیم نے نہ صرف لبنانی سرزمین سے عقب نشینی اختیار نہیں کی بلکہ کسی نہ کسی بہانے سے آئے روز لبنانی سرزمین پر حملے بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جارح اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے جنگ بندی معاہدے کی آج بھی دوسری مرتبہ خلاف ورزی کرتے ہوئے لبنانی دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر وحشیانہ بمباری کی جس کی لبنانی حکام کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔ اس حملے میں کم از کم 3 شہید اور 4 زخمی ہوئے ہیں۔ اس صہیونی حملے میں شہید ہونے والوں میں اعلی مزاحمتی کمانڈر کا بیٹا علی حسن بدیر بھی شامل ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حملے میں
پڑھیں:
یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
ملکی و عرب میڈیا کیساتھ گفتگو میں اعلی امریکی حکام نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن پر 40 دن کے جارحانہ حملوں کے باوجود بھی یمنی مسلح افواج کیجانب سے ہمارے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیں!! اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب یمنی مسلح افواج نے غاصب و سفاک صیہونی رژیم اور امریکہ کے جنگی بحری جہازوں کے خلاف اپنی مزاحمتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، واشنگٹن نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف اس کے جارحانہ حملے "بے سود" ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2 اعلی امریکی حکام نے فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو میں اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں 40 دن سے جاری وسیع امریکی بمباری کے باوجود بھی، یمن کی جانب سے امریکہ کے قیمتی اثاثوں پر تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری ہے!
ادھر عرب چینل الجزیرہ نے بھی پینٹاگون کے اعلی حکام سے نقل کیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام حملے؛ حوثیوں کی کمانڈ سائٹس، ہتھیاروں کی تیاری کے مراکز اور جدید ہتھیاروں کے ڈپوؤں کے خلاف جاری ہیں!! رپورٹ کے مطابق، یمن کے خلاف جاری جارح امریکی فوج کے دہشتگردانہ حملوں میں عام شہری افراد و انفراسٹرکچر کو ہدف بنائے جانے سے متعلق دستاویزی شواہد کے بارہا منظر عام پر آ جانے کے حوالے سے امریکی وزارت دفاع کے اعلی حکام کا کہنا تھا کہ ہم یمن میں ہونے والی اپنی بمباریوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی وسیع ہلاکتوں کی اطلاعات سے آگاہ ہیں!! مذکورہ اعلی امریکی اہلکاروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہم شہری ہلاکتوں کے دعووں کو "سنجیدگی" سے لیتے ہیں اور ان رپورٹس پر تحقیقات کا ایک "باقاعدہ طریقۂ کار" رکھتے ہیں!!