مغربی کنارے میں انروا کے امور کے ڈائریکٹر رولینڈ فریڈرچ نے کہا کہ مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں اس کے ہیڈ کوارٹر کو ایک بار پھر جان بوجھ کر آگ لگا دی گئی ہے، یہ ایک قابل مذمت اور اشتعال انگیز کارروائی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے نگران ادارے انروا نے بیت المقدس میں اپنے دفتر کو اسرائیلی فوج کی طرف سے نذر آتش کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوام متحدہ کی ایجنسی کے خلاف جاری اسرائیلی اشتعال انگیزی کی مہم کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے یروشلم میں اس کے دفتر کو آگ لگائی گئی۔ مغربی کنارے میں انروا کے امور کے ڈائریکٹر رولینڈ فریڈرچ نے کہا کہ مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں اس کے ہیڈ کوارٹر کو ایک بار پھر جان بوجھ کر آگ لگا دی گئی ہے، یہ ایک قابل مذمت اور اشتعال انگیز کارروائی ہے۔ یہ مکروہ اقدام انروا کے خلاف پچھلے کئی ماہ سے جاری اسرائیلی اشتعال انگیز پالیسی کا تسلسل ہے۔ فریڈرک نے قابض حکام سے اقوام متحدہ کے ایک رکن ریاست اور اقوام متحدہ کے استحقاق اور استثنیٰ کے کنونشن کے ایک فریق کی حیثیت سے اقوام متحدہ کے اہلکاروں اور سہولیات کے تحفظ کے لیے پابندی کا کا مطالبہ کیا۔ انروا نے خبردار کیا کہ مغربی کنارے میں اقوام متحدہ کے عملے اور سہولیات کو بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے عملے کو جنوری 2025ء میں ہیڈ کوارٹر خالی کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے

پڑھیں:

اقوام متحدہ مالی بحران کا شکار،مجموعی وسائل کم پڑ گئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 نیویارک:۔ اقوام متحدہ کو شدید مالی دشواریوں کا سامنا ہے جس کے باعث عالمی ادارہ مجموعی وسائل میں15.1 اور ملازمین کی تعداد میں18.8 فیصد کمی کر رہا ہے، کرائے پر لی گئی عمارتیں خالی کی جارہی ہیں جبکہ جنیوا اور نیویارک کے ملازمین کی تنخواہوں کا مرکزی نظام قائم کیا جائے گا قیام امن کی کارروائیوں کا بجٹ بھی کم کیا جارہا ہے چند اہم ذمہ داریاں نیویارک اور جنیوا جیسے مہنگے مراکز سے کم لاگت والے مراکز میں منتقل کی جائیں گی۔

اقوام متحدہ کی مشاورتی کمیٹی برائے انتظامی و میزانیہ امور (اے سی اے بی کیو) کو پیش کیے نظرثانی شدہ تخمینوں میں رواں سال کے مقابلے میں اقوام متحدہ کے وسائل میں 15.1 فیصد اور اسامیوں میں 18.8 فیصد کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ 26-2025 میں قیام امن کی کارروائیوں کے لیے استعمال ہونے فنڈ میں بھی کٹوتیاں کی جائیں گی۔ اس فنڈ کے ذریعے امن کاری سے متعلق مشن اور عملے کے لیے مالی وسائل مہیا کیے جاتے ہیں۔

اے سی اے بی کیو کی سفارشات جنرل اسمبلی کی پانچویں کمیٹی کو پیش کی جائیں گی جہاں اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک انتظامی اور میزانیے (بجٹ) کے امور پر فیصلے کریں گے۔ مزید بچت املاک میں کمی کے ذریعے کی جائے گی اور ادارہ 2027ءتک نیویارک میں کرائے پر لی گئی دو عمارتوں کو خالی کر دے گا جس کی بدولت 2028 سے سالانہ سطح پر بچت متوقع ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے کام کی تکرار کو کم کیا جائے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے رکن ممالک کے نام خط میں کہا ہے کہ یہ کٹوتیاں ان اقدامات کے بعد کی گئی ہیں جو اس بات کا جائزہ لینے کے لیے اٹھائے گئے تھے کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داریوں کا نفاذ کیسے ہو رہا ہے اور ان کے لیے وسائل کس طرح مختص کیے جا رہے ہیں۔

ادارے کے چارٹر کے تین بنیادی ستونوں یعنی امن و سلامتی، انسانی حقوق اور پائیدار ترقی کے درمیان توازن کو برقرار رکھتے ہوئے سیکرٹریٹ کی مختلف اکائیوں نے خدمات کی فراہمی بہتر بنانے کے طریقے ڈھونڈے تاکہ وسائل کے استعمال کو موثر بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • اقوام متحدہ مالی بحران کا شکار،مجموعی وسائل کم پڑ گئے
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
  • غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
  • اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
  •  اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ 
  • اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام غزہ میں نسل کشی کر رہے ہیں: اقوامِ متحدہ رپورٹ
  • اقوامِ متحدہ میں دو ریاستی حل کی قرارداد