لاہور: انویسٹی گیشن پولیس کی 3 ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
انویسٹی گیشن پولیس کی جانب سے سال 2025ء کے پہلے 3 ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی گئی۔
ڈی آئی جی ذیشان رضا کے مطابق 3 ماہ کے دوران 15خواتین کے قتل سمیت 40 مقدمات کے ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
ذیشان رضا کے مطابق 103خواتین سے زیادتیوں میں ملوث 110ملزم بھی پکڑے گئے، بچوں کے اغواء کے 129 مقدمات میں سے 144مغوی بچوں کو بازیاب کروایا گیا۔
پنجاب پولیس نے انٹیلی جنس بیسڈ سرچ آپریشنز میں 4 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔
اسی طرح بچوں سے زیادتی کے 41 مقدمات میں 44 ملزمان پکڑے گئے، خواتین سے ہراسگی کے487 مقدمات کے ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
ڈی آئی جی ذیشان رضا کے مطابق ڈکیتی میں ملوث 911 ملزموں کو گرفتار جبکہ ملزموں سے 32 کروڑ 70 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا لوٹا ہوا مال برآمد کیا گیا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا پولیس کارکردگی سے متعلق مزید کہنا ہے کہ اغواء برائے تاوان کے 2 مقدمات کے ملزمان بھی پکڑے گئے ہیں۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذیشان رضا نے کہا ہے کہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے انویسٹی گیشن پولیس ہمہ وقت کوشاں ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انویسٹی گیشن کو گرفتار ڈی آئی جی
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔