گیس لیکیج دھماکا؛ ایک ہی گھر کے 6 خواتین و بچے جھلس کر جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
گجرانوالہ:
گھر میں گیس لیکیج دھماکے سے جھلسنے والے خواتین و بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔
پولیس کے مطابق گجرانوالہ کے علاقے میں گزشتہ دنوں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں جھلسنے سے بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے6افراد جاں بحق ہوگئے۔
آتشزدگی کے نتیجے میں ایک ہی گھر کے 9 افراد جھلس کر شدید زخمی ہو گئے تھے، جن میں سے زندگی کی بازی ہارنے والوں میں 3 بچے اور3 خواتین شامل ہیں۔
آگ سے جھلسنے والے میں تمام افراد لاہور کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں6 سالہ جویریہ، 3سالہ میرب،2 سالہ اویس،27 سالہ امبر، 26 سالہ انسا اور 50 سالہ فہمیدہ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 6 روز قبل سلنڈر میں گیس لیکیج کے باعث گھر میں دھماکے سے آگ بھڑک اٹھی تھی، جس میں 9 افراد جھلس کر شدید زخمی ہو گئے تھے۔ ایل پی جی گیس لیکیج سے لگنے والی آگ نے پورے گھر کر لپیٹ میں لے لیا تھا، جس سے بچے 100فیصد جب کہ بڑے 40سے 70فیصدجھلس چکے تھے۔
جاں بحق افرادکومقامی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔حادثے کے عبد سے علاقے میں فضا سوگوار ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گیس لیکیج
پڑھیں:
پشاور کے سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے سے ایک اہلکار شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: یونیورسٹی روڈ پر واقع کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں زوردار دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔
دھماکا سی ٹی ڈی تھانے کے اسلحہ خانے میں ہوا، جہاں پرانے دھماکا خیز مواد کے اچانک پھٹنے سے زوردار دھماکا ہوا۔ سی سی پی او پشاور کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ دھماکا کسی بیرونی حملے کا نتیجہ نہیں بلکہ اندر موجود پرانے بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا۔ دھماکے کے بعد آگ نے اسلحہ خانے میں موجود دیگر گولہ بارود کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے باعث مزید دھماکے ہوئے اور عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق تھانے میں موجود تمام ملزمان کو فوری طور پر سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ تھانے اور اردگرد کے علاقے کو مکمل طور پر سیل کرکے کلیئرنس آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ بم ڈسپوزل یونٹ، فائر بریگیڈ اور ریسکیو کی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ابتدائی طور پر واقعہ کو دہشت گردی کا نتیجہ قرار نہیں دیا گیا۔