ارشاد بھٹی نے اپنی دوسری اہلیہ کو کتنی عیدی دی؟ جان کر ہوش اُڑ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
پاکستان کے مشہور اینکر پرسن اور تجزیہ کار ارشد بھٹی نے اپنی اہلیہ کو لاکھوں روپے عیدی دے دی۔
پہلی بیوی کے انتقال کے بعد اپنے غم کو عوامی سطح پر پروگرامز اور ویڈیوز کے زریعے شیئر کرنے والے ارشاد بھٹی نے حال ہی میں سابقہ اداکارہ سے دوسری شادی کی جس کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل بھی ہوئی تھیں۔
ارشد بھٹی کی شادی ایک سادہ تقریب میں ہوئی تھی جس میں صرف قریبی رشتہ داروں اور دوستوں نے شرکت کی تھی۔
حال ہی میں ارشاد بھٹی ایک عید کے شو میں مہمان کے طور پر شریک ہوئے اور اپنی دوسری بیوی اور بچوں کے ساتھ عید گزارنے کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ پورے خاندان نے مل کر عید پر خوبصورت وقت گزارا۔ عیدی سے متعلق سوال پر ارشاد بھٹی نے بتایا انہوں نے اپنی نئی نویلی دلہن کو عید کے موقع پر بہت بڑی رقم تحفے کے طور پر دی، جو جان کر سب حیران رہ گئے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنی بیوی کو 20,000 سعودی ریال عیدی کے طور پر دیئے جو تقریباً 15 لاکھ پاکستانی روپے بنتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ارشاد بھٹی انہوں نے نے اپنی بھٹی نے
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کیخلاف اپیل خارج کردی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)سپریم کورٹ نے ساس اور سسر کے قتل کے مجرم اکرم کی اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سنائی گئی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔منگل کوجسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نیکیس کی سماعت کی،سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ میاں بیوی میں جھگڑا نہیں تھا تو ساس سسرکو قتل کیوں کیا دن دیہاڑے دو افرادکو قتل کیا گیا، اور اب کہا جارہا ہے کہ غصہ آ گیا تھا۔(جاری ہے)
جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ بیوی کو منانے گیا تھا تو ساتھ پستول لے کر کیوں گیا ۔ملزم کیوکیل پرنس ریحان نے کہا کہ میرا موکل بیوی کومنانے کے لیے میکے گیا تھا،جس پرجسٹس ہاشم کاکڑنے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب آپ تو لگتا ہے بغیر ریاست کے پرنس ہیں،جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ بعض اوقات مدعی بھی ایف آئی آر کے اندراج میں جھوٹ بولتے ہیں،قتل شوہر نے کیا لیکن ایف آئی آر میں مجرم کے والد کا نام بھی ڈال دیا گیا۔عدالت نے قرار دیا کہ جرم ثابت ہے اور سزا میں کمی کی کوئی وجہ نہیں،یوں سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا گیا اور مجرم کی اپیل مسترد کر دی گئی۔