وزیراعظم کا بجلی سستی کرنیکا اقدام معیشت کیلیے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے، بزنس کمیونٹی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک بھر کی بزنس کمیونٹی نے وزیراعظم کی جانب سے بجلی سستی کرنے کے اقدام کو معیشت کے لیے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا قرار دے دیا۔
بزنس کمینوٹی نے وزیراعظم کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ صنعت پر بجلی کے نرخوں میں کمی سے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا جبکہ پیداواری لاگت میں کمی اور برآمدات میں اضافہ ہوگا، معاشی سرگرمیوں میں اضافے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
تاجر برادری کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور قیمتوں میں کمی بہت مقدم ہے، امید ہے کہ حکومتی اقدامات سے بجلی مزید سستی ہوگی۔ صنعتوں کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کا نتیجہ برآمدات میں اضافے کی صورت میں سامنے آئے گا۔
بزنس کمینوٹی نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی ہماری توقع سے زیادہ کی گئی، بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی پر وزیراعظم اور انکی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بجلی کی قیمتوں میں قیمتوں میں کمی
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلئے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ثالث ہونے کے باوجود قطر پر حملہ کر کے خومختاری کی خلاف ورزی کی اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، پاکستان دوحہ پر حملے کی کھلی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلیے کیا گیا، ہم قطر کے حکام اور اپنے قطری بہن بھائیوں، کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ جنگ کے دوران امن کی بات کرنے اور ثالث کا کردار ادا کرنے کے باوجود بھی اسرائیل نے حملہ کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں خون کی ندیاں بہہ کرہی ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر دس سالہ فلسطینی بچے کاذکر کیا جس نے خوراک کیلیے کئی کلومیٹر پیدل سفر کیا اور پھر اُسے اسرائیلی فوج نے شہید کردیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، اس بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے، بربریت کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے اور اسرائیل کے خلاف فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کروائی جائے، فلسطینیوں کی رہائی اور مغیوں کی بازیابی کیلیے کاوشیں کی جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کا معاملہ دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے، فلسطین ایک علیحدہ ریاست ہو جس کا دارالحکومت القدس ہو اور ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کو سب مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا۔