منوج کمار، پیدائش ایبٹ آباد میں انتقال ممبئی میں
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 اپریل 2025ء) 'دیش بھگتی‘ کی وجہ سے بالی ووڈ میں اپنا منفرد مقام حاصل کرنے والے منوج کمار دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ بھارت کے مقامی میڈٰیا کے مطابق وہ جمعے کے دن ممبئی کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے۔
حب الوطنی پر مبنی فلموں کی وجہ سے منوج کمار کو 'بھارت کمار‘ کا لقب دیا گیا تھا۔
ان کی فلموں کا مرکزی موضوع قومی یکجہتی اور قومی فخر تھا۔ وزیر اعظم مودی کا خراج عقیدتوزیر اعظم نریندر مودی نے منوج کمار کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ''منوج کمار جی کی فلموں نے قومی فخر کا جذبہ بیدار کیا اور وہ ان کی فلمیں آنے والی نسلوں کو تحریک دیتی رہیں گی۔‘‘
منوج کمار، حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن بھی رہے۔
(جاری ہے)
1950ء کی دہائی میں اداکاری کا آغاز کرنے والے اس سینئر اداکار کو کئی اعزازات سے نوازا گیا، جن میں بھارتی سنیما کا سب سے بڑا اعزاز 'دادا صاحب پھالکے ایوارڈ‘ بھی شامل ہے۔
منوج کمار اپنی فلموں 'اپکار‘ (1967)، 'پورب اور پچھم‘ (1970) اور 'کرانتی‘ (1981) کے لیے خاص طور پر یاد کیے جاتے ہیں۔ ان سبھی فلموں کا موضوع دیش بگھتی یعنی حب الوطنی تھا۔
زندگی پر ایک نظرمنوج کمار کا اصل نام ہری کرشن گری گوسوامی تھا۔ وہ 24 جولائی 1937 کو اب پاکستان کے علاقے ایبٹ آباد میں پیدا ہوئے۔
تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان بھارت منتقل ہو گیا۔ بچپن ہی سے انہیں فلموں سے گہرا لگاؤ تھا اور وہ راج کپور کو اپنا آئیڈیل مانتے تھے۔
منوج کمار نے سن 1950 کی دہائی میں فلمی دنیا میں قدم رکھا اور جلد ہی اپنی شاندار اداکاری سے ایک مخصوص شناخت بنا لی۔
انہوں نے اداکاری کے ساتھ ساتھ ہدایتکاری، اسکرین رائٹنگ، گیت نگاری اور ایڈیٹنگ میں بھی اپنے جوہر دیکھائے۔ان کی اولین کامیاب فلموں میں ''ہریالی اور راستہ‘‘ اور ''وہ کون تھی‘‘ شامل ہیں لیکن ان کا اصل مقام فلم ''اپکار‘‘ سے بنا، جس میں انہوں نے کسان اور سپاہی کا کردار نبھایا تھا۔
ادارت: امتیاز احمد
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
مشہور اداکارہ نے ویٹریس بننے کیلئے اداکاری چھوڑ دی
ہانگ کانگ کی معروف اداکارہ میگی یو میاؤ ، جنہوں نے کئی مشہور ٹی وی ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، نے 2023 میں اچانک شوبز کو خیرباد کہہ دیا۔اب وہ چین کے شہر ڈونگ گوان میں ایک معمولی ریستوران میں ویٹریس (ویٹریس) کے طور پر کام کر رہی ہیں۔
میگی، جو 2012 میں مس چائنا انٹرنیشنل پیجینٹ کی فائنلسٹ رہی تھیں اور ٹی وی بی چینل پرگھوسٹ آف ریئلٹی اور مائی لوور فرام دی پلانٹ میاو جیسے ڈراموں سے شہرت حاصل کر چکی ہیں، اب اپنی سادہ زندگی سے بھرپور اطمینان کا اظہار کر رہی ہیں۔
میگی یو میاؤ کبھی کبھار سوشل میڈیا پر اپنی روزمرہ زندگی کی جھلکیاں شیئر کرتی ہیں۔ حالیہ ویڈیوز میں وہ تربوز کاٹتے ہوئے نظر آئیں، جس کے بدلے انہوں نے 150 یوان کمائے۔ اس سے قبل میزیں لگانے کے کام پر انہیں 180 یوان کی اجرت ملی۔
انہوں نے ایک فلمی کردار کی پیشکش کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا، جس میں انہیں 500 یوان یومیہ کے عوض کام کی دعوت دی گئی تھی۔
اس پر میگی نے جواب دیا، ”میں اب ڈونگ گوان میں ہوں اور یہاں کچھ شہرت بھی حاصل کی ہے، سوچوں گی۔ 500 یوان… کیا ہانگ کانگ جا کر فلم کروں یا یہیں کام کرتی رہوں؟“
میگی نے بتایا کہ انہوں نے اداکاری چھوڑنے کا فیصلہ زندگی میں سکون، تحفظ اور یقین کی تلاش میں کیا۔
ان کے مطابق ”ڈونگ گوان میں ہر دن مصروف ہوتا ہے، ہر دن کی آمدنی ہوتی ہے۔ اداکاری میں غیر یقینی بہت ہے، کبھی چھ مہینے تو کبھی سال بھر ایک کردار کے انتظار میں بیٹھنا پڑتا ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ، ”یہاں محنت کا صلہ فوراً ملتا ہے، اس لیے میں یہی کام جاری رکھوں گی۔“
چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان