WE News:
2025-11-03@18:58:42 GMT

بلوچستان نیشنل پارٹی کا لکپاس کے قریب دھرنا جاری

اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT

بلوچستان نیشنل پارٹی کا لکپاس کے قریب دھرنا جاری

بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ کا مستونگ کے علاقے لکپاس کے قریب احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بی این پی مینگل کے دھرنے میں شرکت کی۔

اس موقعے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی این پی رہنما ساجد ترین ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ سیاست میں مداخلت کرکے ملک کو ترقی کی جانب گامزن نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات جتنے والے جیل میں جبکہ ڈاکو ملک پر قابض ہیں۔

نیشنل پارٹی کے رہنما کبیر محمد شہی نے کہا کہ حکومت کے پاس مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنے کا 6 اپریل تک وقت ہے۔

پی ٹی آئی کے صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ نے کہا کہ 76 سالوں سے بلوچستان کی تاریخ آج تک نہیں بدلی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اداروں نے آئین کو صرف کاغذ کا ٹکڑا سمجھ رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فارم 47 کی حکومت کو ہوش کے ناخن لینے کی ضرورت ہے۔

رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ بی این پی کے لانگ کو کوئٹہ آنے کی اجازت دی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان بلوچستان نیشنل پارٹی بی این پی دھرنا بی این پی مینگل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان بلوچستان نیشنل پارٹی بی این پی دھرنا بی این پی مینگل نیشنل پارٹی بی این پی کہا کہ

پڑھیں:

بلوچستان بار کونسل انتخابات، 37 امیدواروں میں مقابلہ

بار کونسل کے بیان کے مطابق 8 نشستوں کیلئے 37 امیدواروں میں مقابلہ جاری ہے۔ بلوچستان کو پانچ گروپس میں تقسیم کیا ہے، جن میں مختلف اضلاع شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچستان بار کونسل کے انتخابات آج ہو رہے ہیں۔ 8 نشستوں پر 37 امیدواروں کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔ انتخابات میں پروفیشنل لائزر پینل، انڈیپنڈنٹ پینل، ڈیموکریٹک وکلاء پینل سمیت آزاد امیدوار مدمقابل ہیں۔ بلوچستان بار کونسل سیکرٹریٹ کے مطابق بلوچستان بار کونسل کے انتخابات برائے سال 2025 تا 2030 کے سلسلے میں ریٹرننگ افسر و بلوچستان بار کونسل کے چیئرمین عدنان بشارت کی جانب سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیداروں کی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔

صوبے کو 5 انتخابی گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا گروپ کوئٹہ، پشین، چمن، قلعہ عبداللہ، نوشکی اور چاغی پر مشتمل ہے۔ دوسرا گروپ ژوب، لورالائی، قلعہ سیف اللہ، زیارت، موسیٰ خیل اور بارکھان، تیسرا گروپ کیچ، پنجگور، گوادر، لسبیلہ اور حب، چوتھا گروپ قلات، خضدار، مستونگ، خاران اور آواران، جبکہ پانچواں گروپ سبی، نصیرآباد، جعفرآباد، اوستہ محمد، جھل مگسی، کوہلو اور ڈیرہ بگٹی پر مشتمل ہے۔ بار کونسل سیکرٹریٹ کے مطابق پولنگ کے لیے بلوچستان ہائی کورٹ بلڈنگ میں انتظامات مکمل ہیں۔ انتخابات کے دوران سکیورٹی کے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہل کراچی کیلئے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم الرحمن
  • بلوچستان: صوبائی حکومت کی درخواست مسترد، بلدیاتی انتخاب 28 دسمبر کو ہی ہونگے
  • افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • ای چالان بند نہ ہوا تو 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ شاہراہ فیصل پر دھرنا دوں گا، فاروق ستار
  • کراچی: براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب  ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر بھتیجا جاں بحق، چچا زخمی
  • کشمیر کا مسئلہ پیپلز پارٹی کے دل کے قریب ہے، شازیہ مری
  • بلوچستان بار کونسل انتخابات، 37 امیدواروں میں مقابلہ
  • امریکہ نے مستقبل قریب میں وینزویلا پر حملے کی تردید کردی
  • پیپلز پارٹی کی سب سے بہتر سیاسی پوزیشن
  • کوئٹہ ،نیشنل پارٹی ہزارہ ٹائون کے تحت مطالبات کی عدم منظوری پر احتجاج کیا جارہاہے