راجہ رفعت مختار ڈی جی ایف آئی اے، عمران یعقوب منہاس ممبر پرائم منسٹر تعینات
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
رفعت مختار(فائل فوٹو)۔
سابق انسپکٹر جنرل پولیس سندھ اور موٹروے راجہ رفعت مختار کو ڈائریکٹر جنرل ایف ائی اے تعینات کر دیا گیا ہے۔
راجہ رفعت مختار پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 21 کے افسر ہیں۔
پولیس سروس گریڈ 20 کے وقار الدین سید ڈی جی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی تعینات کئے گئے ہیں۔
حال ہی میں گریڈ 22 میں ترقی پانے والے پولیس سروس آف پاکستان کے افسر عمران یعقوب منہاس کی خدمات کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ سندھ کے ایڈیشنل آئی جی کے عہدے سے واپس لے کر ان کا تبادلہ وزیراعظم انسپیکشن ٹیم ممبر کے طور پر کر دیا گیا ہے۔
گریڈ 22 میں ترقی پانے والے پولیس پاکستان پولیس سروس آف پاکستان کے افسر محمد شہزاد سلطان کی خدمات نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی میں منسٹر انسٹرکٹر کے طور پر برقرار رکھی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: رفعت مختار پولیس سروس
پڑھیں:
نوجوانوں کیلئے سنہری موقع، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی بھرتی
پنجاب پولیس میں صوبے بھر کے امیدواروں کے لیے سب انسپکٹر کی نئی آسامیاں مشتہر کر دی گئی ہیں۔یہ بھرتیاں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت کی جائیں گی، جہاں اہل امیدوار اپنے کاغذات جمع کروا سکتے ہیں۔
نوجوانوں کیلئے خوشخبری۔۔۔پنجاب پولیس میں سب انسپکٹر کی آسامیاں مشتہر کر دی گئیں۔
پنجاب پولیس میں صوبہ بھر کیلئے سب انسپکٹر کی آسامیاں بذریعہ پنجاب پبلک سروس کمیشن مشتہر کر دی گئی ہیں۔ مطلوبہ اہلیت پر پورا اترنے والے امیدواران پی پی ایس سی ویب سائٹ وزٹ کریں اور 02 اکتوبر 2025 تک… pic.twitter.com/iZzncuIvgl
بھرتی کے اس عمل میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ صوبے کے مختلف اضلاع سے اہل نوجوان اس موقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔رپورٹ کے مطابق امیدواران سے کہا گیا ہے کہ وہ مقررہ طریقہ کار کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن کی ویب سائٹ پر جا کر آن لائن درخواست جمع کروائیں۔درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ 2 اکتوبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔ اس موقع پر نوجوانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وقت ضائع کیے بغیر اپنی درخواستیں بروقت جمع کروائیں تاکہ کسی بھی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔یہ بھرتیاں نہ صرف صوبہ بھر میں روزگار کے مواقع فراہم کریں گی. بلکہ پولیس فورس میں مزید فعال اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کے اضافے کا سبب بھی بنیں گی. جس سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔