Islam Times:
2025-11-04@04:40:11 GMT

یاسین ملک عزم و حوصلے کی علامت ہیں، راجہ مظفر

اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT

یاسین ملک عزم و حوصلے کی علامت ہیں، راجہ مظفر

سینئر کشمیری رہنما کا کہنا ہے کہ یاسین ملک کی رہائی صرف انفرادی آزادی کا معاملہ نہیں بلکہ اعتماد کو بحال کرنے اور مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کی طرف بڑھنے کا ایک قدم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا میں مقیم سینئر کشمیری رہنما راجہ مظفر نے کہا ہے کہ یاسین ملک ہمیشہ سے عزم و حوصلے کی علامت اور پُرامن مذاکرات کے داعی رہے ہیں اور مسئلہ کشمیر کو پُرامن طریقوں سے حل کرنے کےلیے پُرعزم ہیں۔ امریکا میں مقیم سینئر کشمیری رہنما راجہ مظفر نے بھارتی سپریم کورٹ میں یاسین ملک کے ویڈیو لنک پر دیے گئے بیان اور عدالتی کارروائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں یاسین ملک کے آج کے بیان سے ظاہر ہے کہ سات بھارتی وزرائے اعظم، جن میں پی وی نرسمہا راؤ، ایچ ڈی دیوے گوڑا، آئی کے گجرال، اٹل بہاری واجپائی، ڈاکٹر منموہن سنگھ، اور نریندر مودی کے ابتدائی دور شامل ہیں، نے ان کے ساتھ ایک سیاسی رہنما کے طور پر بات چیت کی۔ راجہ مظفر نے کہا کہ ان پر دہائیوں پرانے مقدمات کو دوبارہ کھولنا، ان کی سیاسی سرگرمیوں اور ان کی جماعت پر وادی کشمیر میں پابندی لگانا، 1994ء کے سیز فائر معاہدے کی روح کے خلاف ہے، جو سابقہ حکومتوں نے کیا تھا۔اس طرح کے اقدامات نہ صرف پچھلے معاہدوں کی تقدس پر سوال اٹھاتے ہیں بلکہ خطے میں امن کی راہ میں بھی رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ انصاف، مساوات اور مذاکرات کی اہمیت کو تسلیم کریں۔ یاسین ملک کی رہائی صرف انفرادی آزادی کا معاملہ نہیں بلکہ اعتماد کو بحال کرنے اور مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کی طرف بڑھنے کا ایک قدم ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یاسین ملک

پڑھیں:

معرکہ 1948، گلگت بلتستان کی آزادی کی داستان شجاعت غازی حوالدار بیکو کی زبانی

1948 میں گلگت بلتستان کے غازیوں نے اپنی جرات و قربانی سے بھارت کو شکست دیکر آزادی حاصل کی تھی جس کی ایک داستان غازی حوالدار بیکو کی بھی ہے۔

1948 میں محدود ساز و سامان مگر بلند حوصلے اور ایمان کی طاقت سے گلگت بلتستان کے غازیوں نے دشمن کی ہر چال کو ناکام بنایا۔

ناردرن سکاؤٹس گلگت کے معرکہ 1948 کے غازی حولدار بیکو نے اپنی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ ٹریننگ کے بعد مجھے بونجی بھیج دیا گیا جہاں ملحقہ گاؤں سے حملہ کر کے دشمن کو خوب نقصان پہنچایا۔

انہوں نے بتایا کہ دشمن نے بونجی پل سے بھاگنے کی کوشش کی مگر ہمارے بہادر جوانوں نے دشمن کو گھیر کر  مارا اور ہتھیاروں پر قبضہ کر لیا۔ ہمارے جوانوں نے استور کی طرف  بھاگنے والے دشمن کا بھی پیچھا کر کے  خاتمہ کیا۔

غازی حوالدار بیکو نے بتایا کہ ہم قلیل راشن اور پانی لیکرپیدل محوِ سفر تھے مگر جوانوں کے حوصلے بلند تھے۔ گلگت سے تعلق رکھنے والے میجر مرزا حسن اور دیگر افسران جوانوں کے حوصلے بڑھاتے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • 13 آبان استکبارستیزی اور امریکہ کے خلاف جدوجہد کی علامت ہے، حوزه علمیہ قم
  • ٹی 20 کے بعد جنوبی افریقا کے خلاف ون ڈے سیریز کے لئے گرین شرٹس کے حوصلے بلند
  • جنوبی افریقا کیخلاف فتح سے پاکستانی ٹیم کے حوصلے بلند، ورلڈ کپ کیلیے امیدیں جاگ اٹھیں
  • مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
  • مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
  • معرکہ 1948، گلگت بلتستان کی آزادی کی داستان شجاعت غازی حوالدار بیکو کی زبانی
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی