کم عمر اداکارہ عینا آصف کی بھی مبینہ ویڈیو آگئی، سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)عید کے دنوں میں مناہل ملک کی لیک ویڈیوز کے بعد اب کم عمر اداکارہ عینا آصف بھی ویڈیو لیک کا نشانہ بن گئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں سگریٹ پیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
یہ ویڈیو سامنے آتے ہی صارفین کے درمیان نئی بحث چھڑ گئی، کئی افراد نے اس ویڈیو کو حقیقی سمجھ کر اداکارہ پر تنقید کی، جبکہ کچھ صارفین نے اسے جعلی اور ایڈٹ شدہ قرار دیا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو کے بارے میں بحث جاری ہے، لیکن یہ اہم ہے کہ عینا آصف کی ٹیم نے اس کلپ کی تصدیق نہیں کی۔
سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے اس امکان کی نشاندہی کی ہے کہ یہ ویڈیو جعلی ہوسکتی ہے، خاص طور پر آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کے ذریعے ویژولز میں ردوبدل اور مصنوعی طور پر حقیقت کے قریب مواد تخلیق کرنے کی صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے۔
آج کے ڈیجیٹل دور میں فیک ویڈیوز اور ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے ذریعے غلط معلومات پھیلائی جا سکتی ہیں، اس لیے کسی بھی وائرل مواد پر بغیر تصدیق یقین کرنا مناسب نہیں۔
عینا آصف کا کیریئر
عینا آصف 2008 میں پیدا ہوئیں اور اس وقت میٹرک کی طالبہ ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور چائلڈ ماڈل کیا اور کئی مشہور برانڈز کے ٹی وی کمرشلز میں کام کیا۔
انہوں نے 2021 میں ڈرامہ سیریل ”پہلی سی محبت“ میں حمنا کا کردار ادا کرتے ہوئے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا۔ اس کے بعد، 2022 میں ”ہم تم“ میں ملیحہ اور ”پنجرہ“ میں عبیر کا کردار نبھایا۔
2023 میں، وہ اے آر وائی ڈیجیٹل کے مشہور ڈرامہ ”مایی ری“ میں قرۃ العین (انی) حبیب کے مرکزی کردار میں نظر آئیں، جس سے انہیں بے حد شہرت ملی۔
100 سے زائد فلموں میں کام کرنیوالے سینیئر بھارتی اداکار انتقال کر گئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر
پڑھیں:
سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال سے متعلق ایڈوائزری جاری
نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس نے سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال سے متعلق ایڈوائزری جاری کردی ۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں جنوری تک 6 کروڑ 69 لاکھ سوشل میڈیا صارفین موجود ہیں،انسٹاگرام اور ٹک ٹاک زیادہ مقبول پلیٹ فارمز بن چکے ہیں۔
غلط معلومات، بدنیتی پر مبنی خبریں اور ڈیجیٹل پراپیگنڈا خطرہ قراردیا گیا ہے ،بچے اور خواتین آن لائن دنیا میں خطرے میں رہنے والے افراد میں شامل ہیں۔
بچوں کو سائبر بُلِیئنگ، آن لائن گرومنگ اور غیر موزوں مواد کا سامنا ہو سکتا ہے،خواتین کو شناخت کی چوری، ہراسانی اور تصویری بلیک میلنگ کے خطرات لاحق ہیں۔
مِس انفارمیشن غلط غیر ارادی اورڈس انفارمیشن جان بوجھ کر گمراہ کرنے کا عمل ہے،ڈیجیٹل پراپیگنڈا کا مقصد عوامی رائے کو مخصوص سیاسی یا نظریاتی سمت میں لے جانا ہوتا ہے۔
ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ جھوٹی خبریں، خوف و ہراس افراتفری اور غیر یقینی صورتحال پیدا کرتی ہیں،جھوٹی معلومات سے افراد اور اداروں کی ساکھ کو نقصان ہوتاہے۔
فراڈ اور آن لائن اسکیمز بھی سوشل میڈیا کے ذریعے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں،آن لائن فراڈ اور اسکیمز کے مختلف طریقے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
نیشنل سرٹ نے سوشل میڈیا پر شعور، احتیاط اور ذمہ داری کے مظاہرے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منفرد اور مضبوط پاس ورڈز استعمال کریں، پاس ورڈ مینجر سے مدد لیں۔