صدر زرداری کا علاج جاری، ملاقاتوں پر پابندی برقرار
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
کراچی (آئی این پی )صدرِ مملکت آصف علی زرداری کا کراچی کے نجی اسپتال میں علاج جاری ہے۔صدر آصف زرداری کے معالج ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ صدرِ مملکت کی طبیعت بتدریج بہتر ہو رہی ہے تاہم ان سے ملاقاتوں پر پابندی برقرار ہے۔
ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ صدر کے اہلخانہ کو علاج سے متعلق مکمل آگاہی فراہم کی جارہی ہے، اہلخانہ آصف زرداری اور ڈاکٹرز سے رابطے میں ہیں۔
یاد رہے کہ یکم اپریل کو صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں نواب شاہ سے کراچی منتقل کر کے نجی اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔بعدازاں ڈاکٹر عاصم حسین نے صدر کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کردی تھی۔
بھارت میں جعلی ڈاکٹر نے دل کی سرجری کرکے 7 مریضوں کی جان لے لی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف زرداری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان نے 1947 میں جہاد کرکے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تھا اور اس خطے کی بہادری تاریخ کے صفحات میں ہمیشہ محفوظ رہے گی۔
گلگت بلتستان کے ڈوگرہ راج سے آزادی کے جشن کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 1947 کی جنگ میں یہاں کے 1700 جوانوں نے قربانی دے کر اس خطے کے مستقبل کا فیصلہ کیا۔
صدر زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان قدرتی وسائل، معدنیات اور سیاحت کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے، یہاں صحت اور تعلیم کی سہولیات وقت کی ضرورت ہیں اور ہر وادی میں اسکول قائم ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہاڑ اور علاقے ہمارا مشترکہ سرمایہ ہیں اور گلگت بلتستان کو اپنی ایئر لائن بھی ملنی چاہیئے۔
صدر مملکت نے بھارت میں مسلمانوں پر جاری ظلم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور اب مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے مظالم بہت طویل عرصے سے جاری ہیں اور عالمی برادری کو اس صورتحال کا نوٹس لینا ہوگا۔
اپنے خطاب میں آصف علی زرداری نے سی پیک کو پاکستان کی ترقی کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا قابلِ اعتماد دوست ہے اور سی پیک فیز ٹو کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب گلگت بلتستان ترقی کرے گا تو پاکستان خود بخود ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہوگا۔