صیہونی فوج کی بمباری سے مزید 120 فلسطینی شہید، حماس نے اسرائیل کو خبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
اسرائیل نے اپنی جارحیت برقرار رکھتے ہوئے بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری کرکے خواتین اور بچوں سمیت 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے پناہ گزین اسکولوں، بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں مزید 120 فلسطینی شہید ہوگئے۔
اس کے علاوہ اسرائیل نے جنوبی غزہ کے علاقوں سے مزید جبری بے دخلی کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدہ توڑنے کے بعد سے دو ہفتوں میں 2 لاکھ 80 ہزار سے زیادہ فلسطینی دوبارہ دربدر ہو چکے ہیں۔
ادھر حماس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت یرغمالیوں کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت تبادلے کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے مزید تین یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کو سپرد کر دیں۔ ریڈ کراس نے بھی اسرائیلی فوج کو یرغمالیوں کی لاشیں موصول ہونے کی تصدیق کی ہے، جس کے بعد انہیں شناخت کے عمل کے لیے تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ منتقل کر دیا گیا۔
یہ وہی سلسلہ ہے جس کے تحت حماس پہلے ہی 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی تھی، اور تازہ اقدام کے بعد کل بیس لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کی جا چکی ہیں۔ اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس اب بھی آٹھ یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں جنہیں ابھی واپس نہیں کیا گیا۔
اس تبادلے کے عمل کو انسانی اور ڈپلومیٹک کوششوں کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ دونوں اطراف کی جانب سے یرغمالیوں کی شناخت اور ان کے رشتہ داروں تک لاشوں کی حوالگی کے طریقہ کار پر مزید تعاون جاری رکھا جا رہا ہے۔