متنازع وقف بل کے خلاف بھارت بھر میں ہنگامے، پولیس تشدد، درجنوں گرفتاریاں
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
نئی دہلی: بھارت کی لوک سبھا میں متنازع وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد ملک بھر میں زبردست احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں، مسلم تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے اس بل کو اقلیتوں کے خلاف سازش اور آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ، رانچی، احمد آباد، بہار اور منی پور سمیت متعدد شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔ صرف چند گھنٹوں میں عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور ’وقف بل واپس لو‘ کے نعرے لگائے۔
احمد آباد میں پولیس نے احتجاج پر تشدد کیا اور 50 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ کولکتہ، رانچی اور جمئی میں بھی مساجد کے باہر عوام نے بینرز اٹھا کر پرامن احتجاج کیا اور بل کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ "وقف بِل میں ترمیم اقلیتوں کے مذہبی اور جائیدادی حقوق پر حملہ ہے۔"
منی پور میں سب سے بڑا احتجاج ریکارڈ کیا گیا جہاں پہلے ہی مودی حکومت کے خلاف شدید نفرت پائی جاتی ہے۔ مظاہرین نے بل کو مسترد کرتے ہوئے اسے "فرقہ وارانہ ایجنڈا" قرار دیا۔
اتر پردیش میں پولیس ہائی الرٹ پر ہے اور لکھنؤ، سنبھل، بہرائچ، مرادآباد، مظفرنگر، اور سہارنپور جیسے حساس اضلاع میں اضافی فورس تعینات کی گئی ہے۔
دوسری جانب، متعدد سیاسی رہنماؤں نے بھارتی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں پٹیشنز دائر کر دی ہیں، جن میں اس بل کو غیر آئینی قرار دے کر فوری طور پر کالعدم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: متنازع نہروں کیخلاف وکلاء کا احتجاج آج بھی جاری
—فائل فوٹومتنازع نہروں کے خلاف سٹی کورٹ کراچی اور سندھ ہائی کورٹ میں وکلاء کا احتجاج آج بھی جاری ہے۔
سندھ بار کونسل کی صوبے بھر کی عدالتوں میں ہڑتال کے باعث وکلاء نے سندھ ہائی کورٹ کی مرکزی عمارت اور انیکسی بلڈنگ کے دروازے بند کر دیے۔
کراچی دریائے سندھ پر متنازع کینالز کے معاملے پر...
وکلاء نے سائلین اور سرکاری عملے کو عدالتوں میں داخل ہونے سے روک دیا جبکہ سٹی کورٹ کے مرکزی دروازے بھی بند کر دیے گئے۔
وکلاء نے کینالز کا معاملہ حل ہونے تک عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔