نئی دہلی: بھارت کی لوک سبھا میں متنازع وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد ملک بھر میں زبردست احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں، مسلم تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے اس بل کو اقلیتوں کے خلاف سازش اور آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ، رانچی، احمد آباد، بہار اور منی پور سمیت متعدد شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔ صرف چند گھنٹوں میں عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور ’وقف بل واپس لو‘ کے نعرے لگائے۔

احمد آباد میں پولیس نے احتجاج پر تشدد کیا اور 50 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ کولکتہ، رانچی اور جمئی میں بھی مساجد کے باہر عوام نے بینرز اٹھا کر پرامن احتجاج کیا اور بل کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ "وقف بِل میں ترمیم اقلیتوں کے مذہبی اور جائیدادی حقوق پر حملہ ہے۔"

منی پور میں سب سے بڑا احتجاج ریکارڈ کیا گیا جہاں پہلے ہی مودی حکومت کے خلاف شدید نفرت پائی جاتی ہے۔ مظاہرین نے بل کو مسترد کرتے ہوئے اسے "فرقہ وارانہ ایجنڈا" قرار دیا۔

اتر پردیش میں پولیس ہائی الرٹ پر ہے اور لکھنؤ، سنبھل، بہرائچ، مرادآباد، مظفرنگر، اور سہارنپور جیسے حساس اضلاع میں اضافی فورس تعینات کی گئی ہے۔

دوسری جانب، متعدد سیاسی رہنماؤں نے بھارتی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں پٹیشنز دائر کر دی ہیں، جن میں اس بل کو غیر آئینی قرار دے کر فوری طور پر کالعدم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سابق خاتون ایم پی اے پر لاہور پولیس کا مبینہ تشدد، انکوائری کا حکم

سابق خاتون ایم پی اے پر مبینہ پولیس تشدد کے معاملے پر ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے نوٹس لے کر انکوائری کا حکم دے دیا۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے انکوائری 48 گھنٹے میں مکمل کرنے کی ہدایت کی اور مبینہ واقعہ کے تمام شواہد بشمول ویڈیوز سے انکوائری کرنے کا حکم دیا۔

ترجمان لاہور پولیس نے کہا کہ مبینہ تشدد کی انکوائری شروع کردی گئی جب کہ دیگر تمام الزامات حقائق کے منافی ہیں، خاتون ایم پی اے کا بیٹا اسنوکر کلب میں جوا کھیلتے گرفتار ہوا، ارسلان دو روز قبل 90 اسنوکر کلب میں 12 دیگر ملزمان کے ساتھ رنگے ہاتھوں گرفتار ہوا۔

ترجمان پولیس نے کہا کہ مذکورہ اسنوکر کلب اور گرفتار دیگر ملزمان سابقہ جوئے میں ریکارڈ یافتہ ہیں، خاتون کا ایک بیٹا گزشہ ماہ موٹر سائیکل سے گر کر جاں بحق ہوا جس کا مقدمہ درج ہے، اسنوکر کلب سے دوسرے بیٹے کی گرفتاری کو پہلے بیٹے کے مقدمہ قتل پر دباؤ سے جوڑنا بے بنیاد ہے۔

ترجمان نے کہا کہ خاتون ایم پی اے نے بیٹے کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی،
سابق ایم پی اے اور اس کے شوہر نے بیٹے کو چھڑوانے کے لیے پولیس والوں سے شدید بدسلوکی کی۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت کے مطابق قانون سب کے لیے برابر ہے، بغیر تصدیق الزام تراشی پر مبنی یک طرفہ خبر چلانا افسوسناک ہے۔

سابق رکن اسمبلی سمیرا کومل کے بیٹے پر مزنگ پولیس کا مُبینہ تشدد، جوا کھیلنے کا مقدمہ درج کر لیا#ExpressNews #BreakingNews #SumeraKomal #Son #Police #Lahore #LatestNews #Pakistan pic.twitter.com/cGiHt3yObq

— Express News (@ExpressNewsPK) October 31, 2025

 

متعلقہ مضامین

  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کا عالمی دن
  • بھارت میں خطرناک ٹریفک حادثہ‘ درجنوں مسافر ہلاک
  • 26 نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
  • میکسیکو: مقامی میئرکے قتل کے بعد پرتشدد مظاہرے، مشتعل افراد کا سرکاری عمارت پر دھاوا
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • بھارت : مندر میں بھگدڑ مچنے سے 7افراد ہلاک‘ درجنوں زخمی
  • شکار پور ، مندر کی زمین پر قبضے کی کوشش ، ہندو کمیونٹی سراپا احتجاج
  • پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
  • تنزانیہ: متنازع صدارتی انتخاب کے بعد ملک بھر میں فسادات اور ہلاکتیں
  • سابق خاتون ایم پی اے پر لاہور پولیس کا مبینہ تشدد، انکوائری کا حکم