دنیا کا سب سے چھوٹا پیس میکر تیار
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
دل کے مریضوں کے لیے سائنس میں انقلابی پیشرفت سامنے آئی ہے، دنیا کا سب سے چھوٹا پیس میکر تیار کرلیا گیا ہے، جس سے سرجری کے بغیر دل کی دھڑکن بحال ہوسکے گی۔
اب پیس میکر لگوانے کے لیے طویل اور تکلیف دہ سرجری کی ضرورت نہیں، امریکی سائنسدانوں نے دنیا کا سب سے چھوٹا پیس میکر تیار کیا ہے، جو سرنج کی نوک میں فٹ ہو سکتا ہے اور انجیکشن کے ذریعے جسم میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔
یہ حیرت انگیز پیس میکر نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے ماہرین نے تیار کیا ہے، جو خاص طور پر اُن مریضوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جنہیں عارضی طور پر دل کی دھڑکن میں مدد کی ضرورت ہوتی ہے، اس کا سب سے اہم استعمال نومولود بچوں میں ہوگا، جو پیدائش کے بعد دل کے نقائص کا سامنا کرتے ہیں۔
اس پیس میکر کی خاص بات یہ ہے کہ اسے کسی بھی قسم کی تار یا بیٹری کی ضرورت نہیں، یہ روشنی سے توانائی حاصل کرتا ہے، اسے ایک چھوٹی وائر لیس وئیر ایبل ڈیوائس سے جوڑا جاتا ہے، جو مریض کے سینے پر لگائی جاتی ہے۔
جب دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی محسوس ہوتی ہے، تو یہ بیرونی ڈیوائس روشنی خارج کرتی ہے، جو کہ جلد، ہڈی اور پٹھوں سے گزر کر دل میں نصب پیس میکر کو متحرک کر دیتی ہے۔
یہ پیس میکر کچھ دن جسم میں رہنے کے بعد خون میں جذب ہو جاتا ہے، یعنی مریض کو دوبارہ کسی اضافی سرجری سے گزرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
اگرچہ اس پیس میکر کی موٹائی محض ایک ملی میٹر کے قریب ہے، لیکن اس کی افادیت اور کارکردگی روایتی پیس میکر جتنی ہی مؤثر ہے، اسے ہر عمر کے مریضوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پیس میکر کی ضرورت کا سب سے کے لیے
پڑھیں:
ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے‘ چیئرمین راشد لنگڑیال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-28
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں وزیر خزانہ و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔ راشد لنگڑیال نے کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔