حج پروازیں 28 مئی سے شروع، 90 ہزارسرکاری طور پر جائیں گے،وزیر مذہبی امور
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ حج پروازیں 28 مئی سے شروع ہوں گی اوراس بار 90 ہزار حاجی سرکاری طور پر جائیں گے، ان کے انتظامات آخری مراحل میں ہیں، اس سلسلے میں وزیراعظم کی واضح ہدایات ہیں۔
وفاقی وزیر مذہبی امورکا کہناہے کہ ہمارا ٹریننگ کا پہلا سیشن مکمل ہو گیا ہے، دوسرا مرحلے کا تربیتی کیمپ 8 اپریل سے شروع ہوگا، حجاج وہاں تیاری کے ساتھ جائیں، ٹریننگ پر زیادہ کام کیا جا رہا ہے۔
بہت بڑے ہاسپٹل کے سربراہ کو کورونا ہو گیا
انہوں نے مزیدکہا کہ حج، عمرے کا تعلق عقیدے کے ساتھ ہے، جو بھی اس حوالے سے کام کیا جاتا ہے وہ عقیدہ ہے، اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی، ان کی ہدایت پر عمل کر رہے ہیں، حجاج کو ویکسینیشن سمیت دیگر اقدامات کیے جارہے ہیں۔
وفاقی وزیرمذہبی امورنے کہاکہ بزرگ حضرات کے حوالے سے خاص خیال رکھا جائے، پنجاب یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں تربیت دی جائے گی، ملک بھر میں جب پروازیں شروع ہوں گی، افسروں کی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی۔
عید الاضحیٰ کس روز، کس کس کی چھٹی ماری جائے گی
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی آفیسر ذمہ داری کا کام کرتا ہے تو یہ ہمارا عقیدہ بھی ہے،اب انٹرنیشنل سطح پر حج 10 لاکھ 50 ہزار تک چلا گیا ہے، شاٹ ٹرم، 21 سے 22 روز کےلئے ہوتا ہے وہ 11 لاکھ 50 ہزار روپے میں ہو گا، جو پیسے بچ جاتے ہیں وہ حاجی کو واپس کردیے جاتے ہیں، یہ حاجیوں کا حق ہے ان کو واپس دینا، باقی 2 مہینے باقی رہ گئے ہیں، حاجیوں کے لئے اچھے انتظامات ہوں گے، وہاں سعودی حکومت بہتر سے بہتر انتظامات کرتی ہے ۔
سابق صوبائی وزیر ملک قاسم خٹک انتقال کر گئے
سردار یوسف نے کہا کہ حجاج کی سہولت کےلئے میڈیکل مشن، ٹرانسپورٹ سمیت دیگر انتظامات بہتر کیے ہیں، یہ انتظامات سعودی حکومت خود کرتی ہے، مجھے یہ آج تک اطلاع نہیں ہے کہ کسی حاجی نے بھیک مانگی ہو۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
جو بھی ہوگا، دیکھا جائے گا، ہم پاکستان ضرور جائیں گے!
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 اگست2025ء) عمران خان کے صاحبزادوں کا پاکستان آنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کے صاحبزادوں قاسم خان اور سلیمان خان کی جانب سے غیر ملکی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا گیا کہ "عمران خان کو ایک چھوٹے سے کمرے میں، شدید گرمی میں، بغیر پنکھے کے قید کیا ہوا ہے۔ ان کا وزن تیزی سے کم ہو رہا ہے، اور 73 سال کے ایک شخص کے لیے یہ ٹھیک نہیں ہے۔ ان کے پاس کسی بھی قسم کے قتل کی سازش کرنے کے بہت سے طریقے ہیں، کیونکہ ان کا مکمل کنٹرول ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہمارے والد روزانہ 22 گھنٹے ایک بہت چھوٹی سی کوٹھری میں قید رہتے ہیں۔ کتابوں، وکیل، معالج اور خاندان تک رسائی بہت محدود ہے۔ جیل کے حالات انتہائی خراب ہیں۔(جاری ہے)
وہاں ہیپاٹائٹس سی کی وجہ سے دس قیدی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ انہیں استعمال کے لیے گندا پانی فراہم کیا جاتا ہے۔
ہمیں حکومتِ پاکستان کے کچھ لوگوں کی طرف سے خبردار کیا گیا کہ اگر ہم پاکستان پہنچے، تو ہمیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ جو بھی ہوگا، دیکھا جائے گا۔ ہم پاکستان ضرور جائیں گے۔ ہم صرف اپنے والد سے ملنا چاہتے ہیں، اور ہم پُرعزم ہیں کہ انہیں جیل سے نکال کر رہیں گے۔"