Islam Times:
2025-11-05@01:01:46 GMT

ٹرمپ کی ایران کو دھمکیاں

اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: ٹرمپ کی ایران کو دھمکیاں  
Trump's threats to Iran
مہمان تجزیہ نگار: سید راشد احد
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
 تاریخ: 6 اپریل 2025

ابتدائیہ
اتوار۲۵مارچ کو این بی سی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 'اگر وہ (ایرانی حکام) معاہدہ نہیں کرتے تو پھر بمباری ہو گی اور بمباری بھی ایسی جو انھوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہو گی۔‘
ٹرمپ کی اس گیدڑ بھبکی کے جواب میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پیر کے روز خبردار کیا کہ اگر امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی پر عمل کرتے ہوئے ایران پر حملہ کرتا ہے تو اسے سخت جواب دیا جائے گا
اسی طرح رہبر انقلاب اسلامی کے سینئر مشیر اور سابق اسپیکر علی لاریجانی نے کہا ہے رہبر انقلاب کا فتوی ہے کہ ایران جوہری ہتھیار نہیں بنائے گا، لیکن اگر امریکہ نے کوئی بڑی غلطی کی، تو ایران عوام کے دباؤ کے نتیجے میں ایٹمی ہتھیار بنانے پر مجبور ہوجائے گا۔ امریکی ماہرین خود بھی سمجھ چکے ہیں کہ ایران پر حملہ اسے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی طرف لے جائے گا۔
ذرائع کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے ایران کے خلاف امریکی دھمکیوں کو نامناسب قرار دیا۔
 انہوں نے کہا کہ ہم امریکی دھمکیوں کو ایرانی فریق کے خلاف ڈکٹیشن کا ذریعہ سمجھتے ہیں، تاہم یہ طرزعمل صورت حال کو مزید پیچیدہ بنا دے گا اور مجموعی طور پر، مشرق وسطیٰ میں تنازع کے خطرے سے بچنے کے لئے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔ 

خلاصہ  گفتگو و اہم نکات:   ٹرمپ کی آمد نے خطہ کو بارود کا ڈھیر بنا دیا ہے۔
امریکی اسٹیبلشمنٹ نے ٹرمپ کو دوبارہ اقتدار اپنے زوال کو روکنے کے لئے دیا ہے
انسانی سماج پہ امریکی سامراج کی طاقت کا رُعب ختم ہوتا جارہا ہے
ٹرمپ کے پاس بھی صرف شعلہ بیانیاں اور خالی خولی باتیں ہیں
امریکہ کا سمندری راستوں پہ بھی قبضہ و اختیار ختم ہوچکا ہے
ٹرمپ کے ذریعے صیہونی قوتیں امریکی ضعف شدہ اقتدار کو بحال کرنے کا خواب دیکھ رہی ہیں
ایران کو دھمکیاں دینے کے بعد تو امریکہ کے روایتی حلیف بھی اس کا ساتھ نہیں دے رہے
چین اور روس ، فرانس جیسے ملک  بھی خاموش تماشائی نہیں بنیں گے
ایران تو امریکی دھمکیوں کسی خاطر میں نہیں لارہا
ایران تو براہ راست مذاکرات کرنے کو بھی تیار نہیں
مذاکرات کے حوالے سے امریکہ تو ایران کے لئے ناقا بلِ اعتبار ملک ہے
ایران کسی بھی طرح نہ تو خوفزدہ ہے، اور نہ ہی کمزور ہے
رہبر معظم نے امریکہ کو واضح طور پہ کہہ دیا تمہیں اپنی حرکت پہ طمانچے پڑیں گے
امریکی و صیہونی صرف معصوم عوام کے قتل عام کے عادی ہیں
گزشتہ پچھتر برس سے فلسطینی و لبنانی اور یمنیوں کی مزاحمت نے ثابت کردیا   کہ موت سے خوف نہیں
عالمی اقتصادی صورت حال میں امریکہ کساد بازاری بڑھتی جارہی ہے
امریکی اسٹیبلشمنٹ پہ احمق اور بے وقوف مسلط ہیں
اسلامی انقلاب دنیا کی مظلوم اقوام کو سامراج کے خلاف قیام کا حوصلہ عطا کیا ہے
اب تو امریکی اتحادی بھی ایران کے خلاف اپنی سرزمین دینے سے انکاری ہیں
اس وقت ٹرمپ کی امریکی پالیسیاں ان کے ضعف اور کمزوری کا اظہار ہیں
امریکی سامراج اور صیہونی اب زوال کے نشیب میں گرتےجارہے ہیں
قطر اب بھی اسرائیل کے ساتھ مل کر جنگی مشقیں کررہا ہے
عرب ممالک میں صرف یمنی  و لبنانی مجاہدین ہیں جو  امریکہ و اسرائیل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں
لگتا یہ ہے کہ امریکی سامراج کے ساتھ ساتھ صیہونی قوت کا ڈرامہ اختتام ہورہا ہے
   
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کے ٹرمپ کی کے خلاف

پڑھیں:

امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای

نہ امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی ہے اور نہ جوہری پابندی کو قبول کریں گے؛ ایران
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔

گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پولنگ اسٹیشنز پر بم دھماکوں کی دھمکیاں؛ نیویارک کے پہلے مسلم میئر کی کامیابی متوقع
  • ایران ملتِ اسلامیہ کے سر کا تاج، امریکی دھمکیاں مرعوب نہیں کر سکتیں، قاسم علی قاسمی
  • رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب، ایک مختصر تجزیہ
  • چین امریکہ بھائی بھائی ، ہندوستان کو بائی بائی
  • بھوک کا شکار امریکہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی بے حسی
  • امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات