نو مئی واقعات میں مطلوب پی ٹی آئی کے روپوش رہنما مراد سعید منظر عام پر آگئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
نو مئی واقعات میں مطلوب پی ٹی آئی کے روپوش رہنما مراد سعید منظر عام پر آگئے WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )مطلوب پی ٹی آئی کے روپوش رہنما مراد سعید منظر عام پر آگئے، نشتر ہال پشاور میں خطاب کے دوران انہوں نے پارٹی کارکنوں کو احتجاجی تحریک کے لیے تیار رہنے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق 9 مئی کے واقعات میں مطلوب اور طویل عرصے سے روپوش پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما مراد سعید بالآخر منظر عام پر آگئے، انہوں نے نشتر ہال پشاور میں ورکرز کنونشن کے دوران بڑے اسکرین پر ویڈیو خطاب کیا۔
روپوش رہنما مراد سعید نے اپنے خطاب میں پارٹی کارکنوں کو احتجاجی تحریک کے لیے تیار رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو نہیں بھولے اور نہ ہی ان ہزاروں کارکنوں کو بھولے ہیں جو جیلوں میں قید ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ان کی بہنوں سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جو کہ افسوسناک ہے۔مراد سعید نے زور دیا کہ کارکنوں کو ایک بار پھر تحریک کے لیے منظم اور متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔ورکرز کنونشن میں بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کارکن شریک ہوئے، جنہوں نے اپنے رہنما کے خطاب پر جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: روپوش رہنما مراد سعید کارکنوں کو پی ٹی آئی
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے دو اہلکار ہلاک، ایک نے خودکشی کرلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر : مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے دو اہلکار دو مختلف واقعات میں ہلاک ہو گئے، ایک اہلکار نے خودکشی کی جبکہ دوسرا گزشتہ ماہ زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا، یہ واقعات ایک بار پھر وادی میں تعینات بھارتی فوجیوں کی ذہنی حالت اور حوصلہ شکنی پر سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلا واقعہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہ مولا میں پیش آیا جہاں بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے سرکاری بندوق سے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی، گولی چلنے کی آواز سن کر جب دیگر اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے تو انہوں نے لانس نائیک بنور لال سرن کو خون میں لت پت پایا، اہلکار کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ موقع پر ہی دم توڑ چکا تھا۔
ضروری قانونی کارروائی کے بعد لاش کو اس کے آبائی گاؤں راجستھان روانہ کردیا گیا، خودکشی کی وجوہات فوری طور پر سامنے نہیں آ سکیں۔
دوسرا واقعہ جموں کے ایک فوجی اسپتال میں پیش آیا، جہاں ایک حوالدار نے دورانِ علاج دم توڑ دیا۔ مذکورہ اہلکار گزشتہ ماہ ایک عسکری آپریشن کے دوران شدید زخمی ہوا تھا اور کئی روز سے زیر علاج تھا، تاہم زخموں کی شدت کے باعث وہ جانبر نہ ہو سکا، حکام نے حوالدار کی شناخت ظاہر نہیں کی اور خاموشی سے لاش کو اس کے آبائی علاقے منتقل کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی اہلکاروں میں خودکشی اور ذہنی دباؤ کے باعث ہلاکتوں کے واقعات معمول بنتے جا رہے ہیں۔ مسلسل دباؤ، غیر یقینی تعیناتی، عوامی مخالفت، اور سخت حالات میں ڈیوٹی انجام دینا اہلکاروں کو شدید نفسیاتی مسائل سے دوچار کر رہا ہے۔
ان واقعات نے ایک بار پھر بھارتی افواج کی اندرونی صورت حال، ان کے اہلکاروں کی ذہنی صحت، اور مقبوضہ علاقے میں ان کی جبری موجودگی پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔