وقف بل کے خلاف احتجاج پر 300 مسلمانوں کو نوٹس جاری، مظاہرین پر دو لاکھ روپے کا جرمانہ عائد
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
بحث میں اپوزیشن جماعتوں کیطرف سے سخت اعتراضات دیکھنے سامنے آئے جنہوں نے بل کو "مسلم مخالف" کیساتھ ساتھ "غیر آئینی" قرار دیا، جبکہ مودی حکومت نے اس بل کو "تاریخی اور اصلاحی" قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حال ہی میں منظور کئے گئے وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف کسی بھی قسم کے احتجاج کو دبانے کی کوشش میں ریاست اترپردیش کے مظفرنگر میں حکام نے 4 اپریل کو مساجد میں نماز جمعہ کے دوران علامتی احتجاج کے طور پر سیاہ بیج باندھنے پر 300 لوگوں کو لیگل نوٹس جاری کیا ہے اور سبھی کو دو دو لاکھ روپے کے بانڈ جمع کرنے کا حکم دیا ہے۔ سنیچر تک نوٹس پانے والوں کی تعداد 24 تھی لیکن پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) ستیہ نارائن پرجاپت نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے شناخت کرنے کے بعد کل 300 لوگوں کو نوٹس بھیجی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق مزید افراد کی شناخت کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ پرجاپت نے آج نامہ نگاروں کو بتایا کہ سنیچر تک 24 لوگوں کے خلاف نوٹس جاری کئے گئے تھے لیکن اب یہ تعداد 300 ہوگئی ہے۔
یہ نوٹس سٹی مجسٹریٹ وکاس کشیپ نے پولیس رپورٹ کی بنیاد پر جاری کئے ہیں جس میں مظاہرین سے کہا گیا تھا کہ وہ 16 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کے بعد 2-2 لاکھ روپے کے بانڈ جمع کریں۔ پولیس کے مطابق جن لوگوں کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں، انہوں نے 28 مارچ کو مظفرنگر کی مختلف مساجد میں نماز جمعہ کے دوران وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجاً اپنے بازوؤں پر سیاہ بیجز باندھے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ پارلیمنٹ نے وقف (ترمیمی) بل کو جمعہ کے اوائل میں منظوری دے دی جب راجیہ سبھا نے بھی 13 گھنٹے سے زیادہ کی بحث کے بعد اس متنازع قانون کو اپنی منظوری دے دی۔ بحث میں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے سخت اعتراضات دیکھنے سامنے آئے جنہوں نے بل کو "مسلم مخالف" کے ساتھ ساتھ "غیر آئینی" قرار دیا، جب کہ مودی حکومت نے اس بل کو "تاریخی اور اصلاحی" قرار دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نوٹس جاری قرار دیا کے خلاف
پڑھیں:
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے نیٹ بال فیڈریشن کو شوکاز نوٹس جاری کردیا
اسلام آباد:پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے ایشین یوتھ نیٹ بال چیمپئن شپ 2025 کے نتائج کے بارے میں گمراہ کن دعوے کا 72 گھنٹوں میں جواب نہ دینے پرپاکستان نیٹ بال فیڈریشن کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
ترجمان پی ایس بی خرم شہزاد کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ نے 13 جولائی 2025 کو پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کو ایشین یوتھ نیٹ بال چیمپئن شپ 2025 میں پاکستان یوتھ گرلز ٹیم کی "پہلی پوزیشن" کے دعوے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان نیٹ بال فیڈریشن (پی این ایف) سے تین روز میں وضاحتی جواب طلب کیا تھا۔ تاہم مقررہ وقت تک فیڈریشن کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
جمعہ کو پی ایس بی کی جانب سے مذکورہ فیڈریشن کے خلاف کارروائی کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مقررہ وقت گزرنے کے باوجود آپ کی جانب سے کوئی وضاحت موصول نہیں ہوئی جو نہ صرف سرکاری مراسلت اور جوابدہی سے دانستہ چشم پوشی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس خاموشی کو اعتراف سمجھا جاسکتا ہے۔
شوکاز نوٹس میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ 9 جولائی کو نیٹ فیڈریشن کی جانب سے پی ایس بی کو بھجوائے گئے خط میں غلط طور پر یہ دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان یوتھ گرلز نیٹ بال ٹیم نے جنوبی کوریا کے شہر جیونجو میں منعقدہ ایشین یوتھ نیٹ بال چیمپئن شپ 2025 میں پہلی پوزیشن حاصل کی حالانکہ سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان نے چھٹی پوزیشن حاصل کی تھی۔
شوکاز میں کہا گیا کہ نیٹ بال فیڈریشن بخوبی آگاہ تھی کہ نقد انعامات کی پالیسی صرف تمغہ جیتنے والی ٹیموں تک محدود ہے، فیڈریشن نے اس پالیسی کے تحت نقد انعام کا باقاعدہ مطالبہ کیا۔ یہ غلط بیانی ٹیلی ویژن انٹرویوز اور عوامی بیانات کے ذریعے بھی پھیلائی گئی، جن میں پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کے چیئرمین، مدثر رزاق آرائیں نے عوامی طور پر گولڈ میڈل جیتنے کا دعویٰ کیا اور عوام و متعلقہ فریقین کو دانستہ گمراہ کیا۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ نیٹ بال فیڈریشن کے یہ اقدامات پی ایس بی کے آئین کے قاعدہ 21(1)(vi) اورپاکستان کوڈ آف ایتھکس اینڈ گورننس اِن اسپورٹس کے کلاز 5(1)(vi) کی صریحاً خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتے ہیں جو کہ فیڈریشنز کو درست اور بروقت معلومات کی فراہمی کا پابند اور اختیار کے ناجائز استعمال کو ممنوع قرار دیتا ہے۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ اس غلط بیانی کے ذریعے نقد انعام اور سرکاری سطح پر اعتراف کا دعویٰ کیا گیا جو نہ صرف اخلاقی اقدار کی خلاف ورزی ہے بلکہ آپ کی فیڈریشن پر کیے گئے اعتماد کی بھی خلاف ورزی ہے۔
شوکاز نوٹس میں ہدایت دی گئی کہ اس نوٹس کے اجرا کی تاریخ سے سات (07) دن کے اندر تحریری طور پر وضاحت پیش کریں کہ کیوں نہ پاکستان نیٹ بال فیڈریشن پر اس سنگین خلاف ورزی کے باعث ایک (01) ملین روپے ( دس لاکھ روپے) جرمانہ عائد کیا جائے۔
مقررہ مدت میں جواب نہ دینے کی صورت میں یک طرفہ کارروائی کی جائے گی اور معاملہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے آئین اور پاکستان کوڈ آف ایتھکس اینڈ گورننس اِن اسپورٹس کے تحت مزید تادیبی اور مالی اقدامات کے لیے بورڈ کے روبرو پیش کیا جائے گا۔