بلاول تقریریں کرنے کے بجائے ابو سے پوچھ لیں کہ نہروں کی منظوری کیوں دی؟ بیرسٹر ڈاکٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد سیف نے نہروں کے معاملے میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان جاری بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول تقریریں کرنے کے بجائے ابو سے پوچھ لیں کہ نہروں کی منظوری کیوں دی؟ نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے مرد میدان سے بھاگ گئے ہیں اور زنانہ لڑائی جاری ہے۔
مزید پڑھیں:سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وفاقی حکومت نہروں کے منصوبے پر کام کرسکے، وزیراعلیٰ سندھ
پشاور سے جارہ بیان میں بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ دونوں جماعتیں حکومت میں ہیں، سب کچھ خود کر رہی ہیں لیکن بیان ایسے دے رہی ہیں جیسے اپوزیشن میں ہیں۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت بیمار ہے، بچے نااہل ہیں بہتر ہے کہ اقتدار عوام کے حوالے کرکے ایک ہی دفعہ سارے لندن چلے جائیں۔
مزید پڑھیں:نہروں کا مسئلہ فیڈریشن سے بڑا نہیں، پیپلز پارٹی کو ردعمل دینا چاہیے، رانا ثنا اللہ
انہوں نے کہا کہ نواز شریف وزیراعظم بننے آئے تھے، مریض بن کر واپس لندن جا رہے ہیں۔ نواز شریف، مریم نواز اور شہباز شریف کی لندن یاترا ’ووٹ کو عزت دو‘ پلان 2 کی تیاری ہے کیونکہ میاں صاحب کبھی باز نہیں آتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیرسٹر ڈاکٹر محمد سیف پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیرسٹر ڈاکٹر محمد سیف پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا پیپلز پارٹی مسلم لیگ
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد لندن پہنچ گیا
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد واشنگٹن میں کامیاب سفارتکاری کے بعد لندن پہنچ گیا ہے، جہاں وفد برطانوی اراکین پارلیمنٹ سمیت وزرا سے بھی ملاقاتوں میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق پاکستان کا موقف پیش کیا جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری اس وقت پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ امریکا کا دورہ مکمل کرکے لندن پہنچے ہیں، دورے کا مقصد حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر اجاگر کرنا اور بھارت کی بڑھتی ہوئی لابنگ سرگرمیوں کا توڑ کرنا ہے۔
لندن روانگی سے قبل واشنگٹن میں امریکی قانون سازوں اور تھنک ٹینکس سے ملاقاتوں کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور خطے میں استحکام کے لیے بھارت کے ساتھ مذاکرات ضروری سمجھی جاتی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ بھارت ہی ہے جو بات چیت اور تحقیقات کی ہر کوشش سے پیچھے ہٹ رہا ہے، اور یہ آج کے دور کا سب سے کمزور بہانہ ہے، انہوں نے بھارت کو پیشکش کی کہ اگر وہ سویلین قیادت سے بات نہیں کرنا چاہتا تو پاکستان فوجی یا سیاسی قیادت کے ذریعے مذاکرات کے لیے بھی تیار ہے۔
بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ ہم ایٹمی صلاحیت کے حامل دو ہمسایہ ممالک ہیں جن کے درمیان تنازع کی دہلیز انتہائی کم ہے، اور کوئی تنازع حل کرنے کا نظام موجود نہیں، بھارت کی جانب سے ثالثی سے انکار پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نہ تو پاکستان سے براہِ راست بات کرنا چاہتا ہے، نہ ہی کسی تیسرے فریق جیسے اقوام متحدہ یا امریکہ کی ثالثی قبول کرتا ہے، جو ان کے بقول ایک غیر منطقی رویہ ہے۔
‘یہ صرف پاکستان کے مفاد میں نہیں بلکہ بھارت اور پورے خطے کے مفاد میں ہے کہ وہ اپنے یکطرفہ فیصلے پر نظرثانی کرے اور مذاکرات کی میز پر آئے۔’
وفد یورپی یونین کے ہیڈاکوارٹرز برسلز کا بھی دورہ کرے گا، اس وفد میں سابق وزرائے خارجہ حنا ربانی کھر، خرم دستگیر، سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ، اور سینئر سفارت کار جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو سفارتی وفد لندن واشنگٹن