جیلوں میں موجود قیدیوں کی سنی گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
علی ساہی :سزا مکمل ہونے کے باوجود جیلوں میں موجود قیدیوں کی سنی گئی۔
  تفصیلات کے مطابق اب زکوۃ فنڈز سے قیدیوں کا جرمانہ ادا کر کے ان کی رہائی ممکن ہو سکے گی،زکوۃ اور عشر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے نئی سکیم متعارف کرا دی گئی،پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر ابتدائی طور پر سکیم 10 ڈویژنزہیڈ کوارٹر اضلاع میں شروع کی گئی،لاہور ، گوجرانوالہ ، گجرات ، راولپنڈی فیصل آباد اور سرگودھا میں سکیم متعارف کرا دی۔
  مراسلہ  کے مطابق ساہیوال ، ملتان ، بہاولپور اور ڈی جی خان میں سکیم شروع کی گئی ، قیدیوں کی رہائی کے لئے 5کروڑ جاری کر دئیے گئے ،ہر ضلع کی جیل کو 50 لاکھ روپے جاری کئے گئے ،متعلقہ جیل سپریٹنڈنٹ اور عشر کمیٹی کے ممبر کی مشاورت سے پیسے استعمال کئے جائیں گے ۔
’دنیا کی سب سے خوبصورت لکھائی‘طالبہ کا تعلق کس ملک سے؟
محکمہ زکوۃ اور عشر پنجاب کی جانب سے رہائی کا طریقہ کار بھی جاری کر دیا گیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔