پاکستان ریلوے کی تاریخی اور منفرد ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس ایک طویل وقفے کے بعد 25 اپریل سے دوبارہ اپنے سفر پر روانہ ہونے جا رہی ہے یہ ٹرین سندھ جنوبی پنجاب اور خیبر پختونخوا کے دور دراز علاقوں کو آپس میں جوڑنے والی واحد ٹرین ہے جس کا سفر کراچی سے پشاور تک طویل اور دلچسپ ہے یہ ٹرین پاکستان کے اہم شہروں کو آپس میں جوڑتی ہے اور 1,512 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرتی ہے۔ اس کا سفر تقریباً 34 گھنٹے 15 منٹ میں مکمل ہوتا ہے۔ خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ براہ راست لاڑکانہ دادو کوٹ ادو لیہ میانوالی بھکر اور ڈیرہ غازی خان جیسے اہم شہروں کو کراچی اور پشاور سے جوڑتی ہے ٹرین کی تمام سیٹیں اکانومی کلاس کی ہیں جنہیں طویل سفر کے لیے آرام دہ بنایا گیا ہے۔ اس کا مکمل روٹ مین لائن پر واقع ہے جو کوٹری سے اٹک تک پھیلا ہوا ہے۔ اس ٹرین کا دوبارہ آغاز پاکستان ریلوے کی ایک بڑی کامیابی ہے اور یہ اس بات کا غماز ہے کہ ریلوے کا نظام بحال ہو رہا ہے خوشحال خان خٹک ایکسپریس کا آغاز مارچ 2020 میں کرونا وبا کی وجہ سے روک دیا گیا تھا لیکن اب پانچ سال کے طویل وقفے کے بعد یہ ٹرین اپنے تمام اسٹیشنز پر روانہ ہونے کے لیے تیار ہے۔ اس کے اہم اسٹیشنز میں کراچی کوٹری سیہون شریف لاڑکانہ شکارپور جیکب آباد کشمور راجن پور ڈیرہ غازی خان کوٹ ادو لیہ میانوالی جنڈ اٹک اکوڑہ خٹک پشاور چھاؤنی اور دیگر شامل ہیں یہ ٹرین صرف ایک ذریعہ سفر نہیں بلکہ پاکستان کے مختلف حصوں کو آپس میں جوڑنے والی زندگی کی ایک علامت ہے۔ خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی بحالی سے نہ صرف مسافروں کو ایک آرام دہ اور سستا سفر فراہم ہوگا بلکہ یہ پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو اجاگر کرنے کا ایک بہترین موقع بھی ہوگا 25 اپریل سے خوشحال خان خٹک ایکسپریس کے مسافر پاکستان کے اصل حسن کو دیکھنے کے لیے روانہ ہوں گے اور ریلوے کے حقیقی جذبے کو محسوس کریں گے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: خوشحال خان خٹک ایکسپریس پاکستان کے یہ ٹرین

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹیکس کے حوالے سے اہم فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس اور شادی ہالز کی رجسٹریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس اقدام کی منظوری دیتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب صرف ٹیکس دینے والے ہی نہیں، بلکہ ٹیکس چوری کرنے والوں کو بھی قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں گے، نہ کہ ٹیکس کی شرح کو۔ “2 لاکھ تنخواہ لینے والا ٹیکس دیتا ہے اور کروڑوں کمانے والا نہیں؟ یہ ناانصافی اب مزید نہیں چلے گی۔”

وزیراعلیٰ نے پنجاب ریونیو اتھارٹی، مائنز اینڈ منرل اور دیگر اداروں کو ہدایت کی کہ نئے ریونیو ذرائع تلاش کیے جائیں تاکہ عام آدمی پر بوجھ ڈالے بغیر آمدنی میں اضافہ ممکن ہو۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ٹیکس بڑھا کر عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، بلکہ نظام کو مؤثر اور منصفانہ بنائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • مراد علی شاہ کیجانب سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں عید ملن تقریب کا انعقاد
  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کی مختلف ممالک کے سفارتکاروں سے ملاقات
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹیکس کے حوالے سے اہم فیصلہ
  • کراچی، لانڈھی پراسیسنگ زون کی آگ سے متعلق حقائق ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لیے
  • مریم نواز کی تاریخی صفائی پر ستھرا پنجاب کے ورکرز کو شاباش
  • عید پر فلاحی و مذہبی اداروں کی کھالیں جمع کرنے کی سرگرمیاں تیز
  • مودی انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز عید سے روک دیا
  • آپ نے ہمیں ٹرین دی، اب ریاستی درجہ بھی واپس دیجیئے، عمر عبداللہ کا مودی سے مطالبہ
  • مودی کے انتہاپسند بھارت میں 150 سالہ قدیم اور تاریخی درگاہ کی بیحرمتی