موٹروے کو پیدل عبور کرنا جرم قرار، مقدمات درج کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اپریل2025ء) موٹروے کو پیدل عبور کرنا جرم قرار، مقدمات درج کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا، موٹروے پولیس نے شہریوں کو موٹروے پیدل عبور نہ کرنے کی تلقین کرتے ہوئے قانونی کاروائی سے متعلق خبردار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق موٹروے پولیس نے قومی شاہراہوں کو محفوظ بنانے کیلئے سخت اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں اب ایسے افراد کیخلاف قانونی کاروائی کی جا رہی ہے جو موٹروے کو پیدل عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
(جاری ہے)
ترجمان موٹروے کے مطابق محفوظ شاہرات محفوظ پاکستان ہماری اولین ترجیح ہے، موٹروے پیدل کراس کرنا جان لیوا اور خطرناک حادثات کا سبب ہے، موٹروے کو پیدل کراس کرنے والے حادثات کا شکار ہو رہے ہیں۔ موٹروے پر پیدل کر اسنگ کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے، روڈ یوزرز فٹ برج استعمال کر کےاپنی جان کی حفاظت کریں، ایک لمحے کی لاپرواہی زندگی بھر کا المیہ بنا سکتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایم 2 پر پیدل کراسنگ کے خلاف07 ایف آئی آر ز درج کروائی گئی ہیں، ایف آئی آر 290/291 تعزیرات پاکستان کے تحت کروائی جا رہی ہیں۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیدل عبور پیدل کر
پڑھیں:
بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )بھارت کے ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں نے یکطرفہ طور پر اپنی مسلح جدوجہد کو معطل کرنے کا اعلان کر تے ہوئے حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے یہ اعلان بھارتی حکومت کی اس بھرپور کارروائی کے بعد سامنے آیا ہے جس کا مقصد دہائیوں پر محیط اس تنازع کو ختم کرنا ہے. فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماﺅ نواز) کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بدلتے عالمی نظام اور قومی حالات، وزیر اعظم، وزیرداخلہ اور اعلیٰ پولیس حکام کی مسلسل اپیلوں کے باعث ہم مسلح جدوجہد معطل کرنے کا فیصلہ کر رہے ہیں.(جاری ہے)
ترجمان نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہیں، ماﺅ نوازوں کے اس اعلان پر حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیابھارت اس وقت نکسل بغاوت کے باقی ماندہ آثار کو ختم کرنے کے لیے شدید کارروائی کر رہا ہے، یہ بغاوت اس گاﺅں کے نام پر شروع کی گئی ہے، جو ہمالیہ کے دامن میں واقع ہے جہاں 6 دہائی قبل ماﺅ نواز تحریک پر مبنی یہ مسلح جدوجہد شروع ہوئی تھی 1967 میں جب چند دیہاتی اپنے جاگیرداروں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تھے، اس وقت سے اب تک 12 ہزار سے زیادہ باغی، فوجی اور شہری اس تصادم میں ہلاک ہو چکے ہیں.