ذرائع کے مطابق پنجاب کے11 شہروں میں 6 ہزار 308 افغان سٹیزن کارڈ ہولڈر خواتین مقیم ہیں، جبکہ ایک ہزار 828 خواتین بحیثیت انحصاری افراد بھی پنجاب میں رہائش پذیر ہیں۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق دستاویزات کے بغیر سب سے ذیادہ افغان خواتین راولپنڈی میں مقیم ہیں، راولپنڈی میں غیرقانونی مقیم افغان عورتوں کی تعداد 720 ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب میں کس عمر کی کتنی افغان خواتین کس شہر میں مقیم ہیں ؟ سپیشل برانچ اور سی ٹی ڈی نے افغان خواتین کا ریکارڈ مرتب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے11 شہروں میں 6 ہزار 308 افغان سٹیزن کارڈ ہولڈر خواتین مقیم ہیں، جبکہ ایک ہزار 828 خواتین بحیثیت انحصاری افراد بھی پنجاب میں رہائش پذیر ہیں۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق دستاویزات کے بغیر سب سے ذیادہ افغان خواتین راولپنڈی میں مقیم ہیں، راولپنڈی میں غیرقانونی مقیم افغان عورتوں کی تعداد 720 ہے۔ ریکارڈ  کے مطابق افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والی سب سے ذیادہ خواتین گوجرانوالہ میں مقیم ہیں۔ گوجرانوالہ میں افغان سٹیزن کارڈ ہولڈر خواتین کی تعداد 3 ہزار 398 ہے۔ رپورٹ  کے مطابق لاہور میں 296 کارڈ ہولڈر اور 419 غیرقانونی افغان خواتین مقیم ہیں۔

پنجاب میں 18 سے 35 سال کی 2 ہزار 987 خواتین رہائش پذیر ہیں، جبکہ 18سال تک کی عمر کی 1915 افغان لڑکیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ 35 سے 50 سال کی 921 خواتین کا ریکارڈ بھی مرتب کرلیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 50 سال سے زائد عمر کی 485 خواتین کی پروفائلنگ بھی مکمل کرلی گئی ہے۔ پنجاب سمیت پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ سکیورٹی ادارے اس حوالے سے باقاعدہ پروفائلنگ کے بعد افغان مہاجرین کے انخلا کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بہت سے افغان مہاجرین پاکستان کا شناختی کارڈ حاصل کر چکے ہیں اور خود کو پاکستان ظاہر کرکے یہیں مقیم رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: افغان سٹیزن کارڈ خواتین مقیم ہیں ذرائع کے مطابق افغان خواتین راولپنڈی میں میں مقیم ہیں کارڈ ہولڈر

پڑھیں:

پنجاب میں قبضہ مافیا، دھوکا دہی اور جعلسازوں کو سخت سزائیں کیلیے قوانین تیار

پنجاب حکومت نے قبضہ مافیا، دھوکا دہی اور جعلسازوں کیخلاف سخت قوانین تیار کرلیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے قبضہ مافیا،دھوکا اور جعلسازوں کیخلاف سخت سزاوں کے قوانین تیار کر لیے، جس کے آرڈیننس کی تفصیلات سامنے آگئیں ہیں۔

پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف امووایبل پراپرٹی آرڈیننس 2025  وزیر اعلیٰ کی منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی کو ارسال کر دیا۔ جس کو آج منظوری کیلیے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

آرڈیننس میں بتایا گیا ہے کہ غیر قانونی قبضہ، جعلسازی، دھوکہ یا زبردستی جائیداد ہتھیانے پر 5 سے 10 سال قید کی سزا مقرر کی گئی ہے جبکہ جائیداد پر غیرقانونی قبضہ دلانے یا فروخت میں معاونت پر 1 سے 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔

آرڈیننس کے مطابق کمپنی، سوسائٹی یا ادارے کی جانب سے جرم ثابت ہونے پر ذمہ دار افسران بھی سزا کے مستحق ہوں گے، جائیداد کے مالک کو شکایت براہِ راست متعلقہ ڈپٹی کمشنر کے پاس جمع کرانی ہوگی۔

آرڈیننس کے مطابق ہر ضلع میں تنازعات کے حل کے لیے ڈسٹرکٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی قائم کی جائے گی، جس کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کرے گا جبکہ ممبران میں ڈی پی او، اے ڈی سی ریونیو اور متعلقہ افسران شامل ہوں گے۔

کمیٹی کو ریکارڈ طلبی، سماعت، اور جائیداد کے تحفظ کے لیے فوری انتظامی کارروائی کا اختیار حاصل ہوگا جبکہ کمیٹی 90 دن میں شکایت نمٹانے کی پابند ہوگی، کمشنر کی منظوری سے مزید 90 دن کی توسیع ممکن ہوسکے گی۔

آرڈیننس کے مطابق فریقین کو کمیٹی کے سامنے خود پیش ہونا لازمیہ ہوگیا، وکیل کے ذریعے نمائندگی عام طور پر منظور نہیں ہوگی، کمیٹی کی رپورٹ یا سمجھوتہ تحریری طور پر پراپرٹی ٹریبونل کو بھیجا جائے گا۔

آرڈیننس کے مطابق تنازع حل نہ ہونے کی صورت میں کمیٹی 30 دن کے اندر کیس ٹریبونل کو ریفر کرے گی، جھوٹی یا بدنیتی پر مبنی شکایت پر 1 سے 5 سال قید اور جائیداد کی ویلیو کے 25 فیصد تک جرمانہ ہوگا۔

آرڈیننس میں بتایا گیا ہے کہ صوبے بھر میں پراپرٹی ٹریبونلز قائم کیے جائیں گے، ہر ضلع میں کم از کم ایک ٹریبونل ہوگا، ٹریبونل کے سربراہ ہائی کورٹ یا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رہ چکے افسران ہوں گے۔

آرڈیننس کے تحت ٹریبونل کو سول کورٹ اور سیشن کورٹ کے برابر اختیارات حاصل ہوں گے۔ ٹریبونل غیرقانونی قبضے کے مقدمات 90 دن میں نمٹانے کا پابند ہوگا۔

آرڈیننس میں بتایا گیا ہے کہ ٹریبونل جائیداد کی واپسی، منافع اور معاوضہ ادا کرنے کے احکامات جاری کر سکے گا، قبضہ چھڑانے کے لیے پولیس یا سرکاری اداروں کی مدد سے زبردستی کارروائی کی جا سکے گی۔

آرڈیننس کے مطابق ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں دو رکنی بینچ کے سامنے اپیل دائر کی جا سکے گی جبکہ آرڈیننس کا مقصد شہریوں کی جائیداد کے قانونی مالکانہ حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش کرنیوالے نان فائلرز کی لسٹیں تیار
  • پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب میں قبضہ مافیا، دھوکا دہی اور جعلسازوں کو سخت سزائیں کیلیے قوانین تیار
  • افغان ترجمان کے دعوے جھوٹے، وزارت اطلاعات: ایک اور بھارتی سازش بے نقاب: پاکستانی مچھیرے کو انڈین خفیہ اداروں نے دباؤ میں لا کر سکیورٹی فورسز کی وردیاں، سمز، کرنسی لانے کو کہا، وفاقی وزرا
  • غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی
  • ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
  • پاک افغان مذاکرات سے قبل اہم سفارتی سرگرمیاں، نائب وزیراعظم ترکی جائیں گے
  • پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد کھول دی گئی
  • افغانوں کی وطن واپسی کیلئے طورخم سرحدی گزرگاہ کھول دی گئی
  • پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی