Daily Sub News:
2025-04-25@11:33:22 GMT

چاغی بلوچستان میں تانبے اور سونے کے ذخائر دریافت

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

چاغی بلوچستان میں تانبے اور سونے کے ذخائر دریافت

چاغی بلوچستان میں تانبے اور سونے کے ذخائر دریافت WhatsAppFacebookTwitter 0 8 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:
نیشنل ریسورسز لمیٹڈ (این آر ایل) نے چاغی بلوچستان میں تانبے اور سونے کے ذخائر کی دریافت کا اعلان کردیا۔

اس بات کا اعلان این آر ایل کے چیئرمین اور لکی سیمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد علی ٹبہ نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کی موجودگی میں اپنے خطاب کے دوران کیا۔

واضح رہے کہ این آر ایل 100 فیصد نجی ملکیت کی پاکستانی کمپنی ہے جو فاطمہ فرٹیلائزر، لبرٹی ملز لمیٹڈ اور لکی سیمنٹ کی سبسڈری ہے۔ کمپنی کو اکتوبر 2023 میں ایکسپلوریشن لائسنس دیا گیا تھا۔

محمد علی ٹبہ نے بتایا کہ 500 کلومیٹر پر محیط لائسنس یافتہ علاقہ میں قیمتی معدنیات کے ذخائر کی موجودگی کے امکانات کے تحت گزشتہ 18 ماہ میں 16 ممکنہ ذخائر کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں سے تانگ کور کے مقام پر ایڈوانس ڈرلنگ کا کام شروع کیا جاچکا ہے۔

این آر ایل اب تک 13 ڈائمنڈ ڈرل ہولز (3517 میٹر) مکمل کرچکی ہے، جن میں تمام ڈرل ہولز میں معدنیات کے ذخائر کا پتہ چلتا ہے۔ ابتدائی 6 ڈرل ہولز (1500 میٹر) کے تجزیاتی نتائج سے زمین کی سطح کے قریب مضبوط معدنیاتی زونز کی تصدیق ہوتی ہے۔

ابتدائی ڈرلنگ کے نتیجے میں حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق ڈرل ہولز میں تانبا 0.

23 فیصد سے 0.48 فیصد، سونا 0.09 گرام فی ٹن سے 0.14 گرام فی ٹن اور چاندی 1.30 گرام فی ٹن سے 6.21 گرام فی ٹن تک ہے جو کہ مشترکہ طور پر تانبے کے 0.28 فیصد سے 0.56 فیصد کے ذخائر کے برابر ہے۔

تانگ کور میں ایڈوانس ڈرلنگ مئی 2025 میں شیڈول ہے جس کے نتیجے میں سال کے آخر تک بین الاقوامی کنسلٹنٹس کے ذریعے NI 43-101 تکنیکی رپورٹ پیش کی جائے گی، جو پہلے ہی سے اس منصوبے کی نگرانی کررہے ہیں۔ اس کے بعد 3 سے 4 سال کی تفصیلی ایکسپلوریشن اور پھر فزیبلٹی اسٹڈیز کی تکمیل ہوگی جبکہ دیگر مقامات پر ایکسپلوریشن کا عمل جاری رہے گا۔

اس کے علاوہ این آر ایل نے ایک معروف معدنی کان سے ملحق لیڈ-زنک ایکسپلوریشن کا لائسنس بھی حاصل کرلیا ہے جہاں ایک بینک ایبل فزیبلٹی اسٹڈی مکمل ہوچکی ہے۔ کمپنی ایک جامع میٹل ویلیو چین اسٹڈی پر بھی کام کرہی ہے تاکہ ڈاون اسٹریم پراسیسنگ کے امکانات کا مکمل جائزہ لیا جاسکے۔

این آر ایل مقامی آبادی کو اہم ترین اسٹیک ہولڈرز سمجھتی ہے اور صاف پانی، تعلیم، صحت، اور مقامی روزگار یا کاروبار کے ذریعے سماجی ترقی کو فعال طور پر سپورٹ فراہم کررہی ہے۔ کمپنی کے مطابق مقامی ملازمتوں کا موجودہ تناسب 90 فیصد سے زائد ہے۔

این آر ایل، حکومتِ بلوچستان اور اسپیشل انوسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے ساتھ چاغی بلوچستان میں 100 ملین ڈالر کے ایکسپلوریشن فنڈ کی سپورٹ سے 2 اضافی کاپر گولڈ ایکسپلوریشن لائسنس حاصل کرنے کیلئے سرگرمِ عمل ہے۔ این آر ایل نے نئی لیز پر کام کرنے کیلئے آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (OGDC) کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، اس کے علاوہ این آر ایل کا مستقبل میں ضرورت کے مطابق قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو اس پراجیکٹ میں شامل کرنے کا ارادہ ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ہم حکومتِ بلوچستان اور ایس آئی ایف سی کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہیں اور کمپنی بلوچستان میں معدنی ترقی کیلئے پُرعزم ہے جس سے ملک کی قیادت میں ایکسپلوریشن کی راہ ہموار ہوگی۔ ہمیں یقین ہے کہ حکومتِ بلوچستان اور ایس آئی ایف سی کے مسلسل تعاون سے مزید ملکی کمپنیاں کان کنی کے شعبے میں شامل ہوں گی جو بلوچستان اور پاکستان کی بہتری اور ترقی کو آگے بڑھائیں گی۔

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

پاکستان کی ایک اور کامیابی; 2 غیر ملکی بینکوں سے 1ارب ڈالر کے اہم مالیاتی سمجھوتے طے پاگئے

پاکستان اور دو غیر ملکی کمرشل بینکوں کے درمیان ایک ارب ڈالر کے قرض کے حصول کے لیے اہم مالیاتی سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ قرض سات اعشاریہ چھ فیصد شرح سود پر حاصل کیا جائے گا اور اس کی حتمی وصولی ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی پچاس کروڑ ڈالر کی گارنٹی سے مشروط ہوگی۔ معاہدے کے تحت یہ پہلا غیر ملکی تجارتی قرض ہوگا جس پر پانچ سال کے لیے دستخط کیے جائیں گے۔  ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے گارنٹی کی منظوری منیلا میں 28 مئی کو متوقع ہے، جس کے بعد قرضے کے اجرا کا باضابطہ عمل شروع کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق بینکوں کے ساتھ بات چیت حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے اور گارنٹی کی منظوری کے بعد غیر ملکی بینک قرض کی رقم پاکستان کو منتقل کریں گے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ قرض وسط جون میں پاکستان کو جاری کر دیا جائے گا۔ حکام کے مطابق اس معاہدے سے رواں مالی سال کے اختتام سے قبل پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ فی الوقت ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر دس ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں، جبکہ حکومت کی کوشش ہے کہ جون کے آخر تک یہ ذخائر چودہ ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں۔ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ یہ قرض وقتی ریلیف تو فراہم کرے گا، لیکن اس کے پائیدار اثرات کے لیے ضروری ہے کہ معیشت کو مزید استحکام دینے کے لیے بنیادی اصلاحات پر توجہ دی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پیرو: رئیس خاتون کی پانچ ہزار برس قدیم باقیات کی دریافت
  • زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے مزید کمی ریکارڈ
  • پاکستان کے زر مبادلہ کے سیال ذخائر کی صورتحال
  • پاکستان کی ایک اور کامیابی; 2 غیر ملکی بینکوں سے 1ارب ڈالر کے اہم مالیاتی سمجھوتے طے پاگئے
  • پنجاب کابینہ: 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملوں کا لائسنس منسوخ ہو گا، آرڈیننس میں ترمیم منظور
  • کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملز کا لائسنس منسوخ ہوگا
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت؛ٹائپ 5 ذیابیطس قرار دیا
  • سائنس دانوں نے ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت کرلی
  • وفاقی دارالحکومت میں نجی سیکورٹی کمپنیز اور گارڈز کی انسپکشن ، نجی سیکورٹی کمپنی کا منیجر ،بغیر لائسنس اسلحہ استعمال کرنے والے گارڈزگرفتار