پولیس نے عمران خان کی فیملی کو جیل جانے سے روک دیا، صحافیوں کو دھکے دیے
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
---فائل فوٹوز
پولیس نے بانئ پی ٹی آئی عمران خان کی فیملی کو اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا۔
علیمہ خان، عظمیٰ خان اور قاسم خان نیازی کو اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا گیا۔
علیمہ خان نے کہا کہ پتہ نہیں یہ گھبرا کیوں رہے ہیں؟ یہاں تو فیملی کے علاوہ اور کوئی بھی نہیں ہے، انہوں نے کہا ہے جیل نہیں جانے دیں گے، بھئی کیوں نہیں جانے دیں گے؟
آج راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید بانیٔ تحریکِ انصاف عمران خان سے ان کے وکلاء اور فیملی کی ملاقات کا دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پریشان ہیں، ہمیں 3 ہفتے سے ملاقات کرنے نہیں دی جا رہی، آج بھی پولیس تعینات کر دی گئی ہے تاکہ ہم ملاقات نہ کر سکیں، ایسی صورتِ حال میں ہم پریشان نہیں ہوں گے تو کیا ہوں گے؟ اگر ملاقات نہیں کرنے دیں گے تو ہم یہیں بیٹھیں گے۔
دوسری جانب راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر کوریج کے لیے موجود صحافیوں اور پولیس میں تلخ کلامی ہوئی ہے۔
دوسری جانب جیل کے باہر پولیس نے ’جیو نیوز‘ کے رپورٹر اور دیگر صحافیوں کو دھکے دیے۔
اڈیالہ جیل کے باہر پولیس نے صحافیوں کو گرفتار کرنے کی بھی کوشش کی۔
سادہ کپڑوں میں موجود پولیس اہلکاروں نے صحافیوں کو دھمکیاں دیں اور نامناسب الفاظ کا استعمال کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل صحافیوں کو پولیس نے
پڑھیں:
ملک، عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے۔
یہ بات ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔
فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ 6 وکلا کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی، نعیم حیدر پنجھوتہ اور عثمان گل یہاں پہنچے تھے ان کی ملاقات ہوئی ہے، میں نے کہا میں باہر جاتا ہوں آپ نعیم پنجھوتہ کو ملاقات کے لئے بلا لیں، بانی کی صحت اچھی ہے، انھیں آگاہ کیا گیا کہ بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بانی کو آگاہ کیا گیا کہ پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کو بھی روکا گیا ہے، لسٹ کے مطابق صرف 2 بندے جیل تک پہنچ سکے، باقیوں کو روک لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران عمران خان کا کہنا تھا 26ویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے اس پرلیگل کمیٹی، پارٹی قیادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی، عدالت میں ہمارے کیسسز نہیں لگ رہے، بشری بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ قانونی امور پر عثمان گل اور فیصل ملک نے بانی کو بریفنگ دی ہے، ہماری بانی سے سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوئی، باہر ہونے والی مختلف پیش رفت پر بھی انھیں آگاہ کیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم ایک وقت میں 9، 9 وکلا بھی بانی سے ملے، ملاقات بانی کی فیملی کا آئینی حق ہے،کیوں اجازت نہیں دیتے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے، پی ٹی آئی فیڈریشن کی جماعت جو پاکستان کو اکھٹا کر سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی رفقاء سے ملاقات نہ کروانے، تین ہفتے قبل بچوں سے ملاقات ٹیلی فونک ملاقات کے حوالے سے بھی بات کی، عثمان گل نے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست پر 28اپریل کو سماعت ہو گی۔
مائنز اینڈ منرلز پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اعلی کے پی اور سینئر لیڈر شپ آکر مجھے بریف کرے، بانی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل متنازع ہو چکا ہے، لہذا ضروری ہے کہ لوگوں کو اعتماد میں لیں، متنازع معاملات گڑ بڑ ہوں گے۔
افغانستان سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انھوں نے تین سال لگا دیئے، ہم نے پہلے کہا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے افغانستان سے بات چیت کرکے انھیں اسمیں شامل کرنا پڑے گا۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت نے وقت کا ضیاع کیا جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، فوج کے جوان شہید ہوئے، ان چیزوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا، اس وقت بھی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ نہیں آرہی۔
عمران خان نے کہا کہ زرمبادلہ کے بغیر ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی، انوسٹمنٹ تبھی آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا، چاہے عدلیہ ہو، ایف آئی اے یا پولیس ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا۔