حکومت پاکستان نے اضافی امریکی ٹیرف پر ٹرمپ انتظامیہ سے بات کرنے کا فیصلہ کرلیا، بات چیت کا مقصد ٹیرف میں ممکنہ کمی کی راہ ہموار کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر ٹیرف عائد کئے جانے کا معاملے پر حکومت پاکستان نے امریکی حکومت کی نئی حکمت عملی پر کام کا آغاز کر دیا۔وزیرتجارت جام کمال خان کی زیرصدارت وزارت تجارت میں اہم اجلاس ہوا، جس میں امریکا کی جانب سے 29 فیصد اضافی ٹیرف کے ممکنہ اثرات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ذرائع نے کہا کہ 50 سے زائد بڑے برآمد اور درآمد کنندگان اور اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

اجلاس میں امریکی ٹیرف کے پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات پر ممکنہ منفی اثرات کے سدباب کا جائزہ لیا، حکام نے بتایا کہ امریکاکیلئے پاکستانی برآمدات کا زیادہ ترحصہ ٹیکسٹائل پرمبنی ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت اضافی امریکی ٹیرف پر ٹرمپ انتظامیہ سے بات کرے گی، :بات چیت کا مقصدٹیرف میں ممکنہ کمی کی راہ ہموارکرنا ہے۔

وزیرخزانہ محمداورنگزیب کی سربراہی میں اسٹیرنگ کمیٹی مزید تجویز تیار کرے گی اور وزیراعظم کی جانب سے تشکیل کردہ گروپ بھی سفارشات مرتب کرے گا۔ذرائع نے بتایا کہ عائد کردہ محصولات سے پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات پر کوئی خاص اثر انداز ہونے کی توقع نہیں ہے تاہم، وزارت تجارت کسی بھی ممکنہ منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کر رہی ہے، وزارت نے اسٹیک ہولڈرز اور برآمد کنندگان سے امریکی ٹیرف سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تجاویز طلب کی ہیں۔

وزیر نے امریکی مارکیٹ تک پاکستانی مصنوعات کی مسلسل رسائی کو یقینی بنانے کے لیے فعال اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کو بہتر بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: امریکی ٹیرف

پڑھیں:

غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج نے امکان ظاہر کیا ہے کہ غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے یورپی اسپتال کے قریب سے ملنے والی جنگجوؤں کی متعدد لاشوں میں سے ایک حماس رہنما محمد سنوار کی ہے۔

عالمی خبر رساں کے مطابق اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ خان یونس کی ایک زیر زمین سرنگ سے متعدد مزاحمت کاروں کی لاشیں ملی ہیں۔

یہ وہ سرنگ ہے جس پر اسرائیلی فضائیہ نے 13 مئی کو بمباری کی تھی اور زیر زمین سرنگ کو تباہ کردیا تھا۔

اسرائیلی حکام کو شُبہ ہے کہ ان لاشوں میں سے ایک محمد سنوار کی بھی ہو سکتی ہے جو غزہ میں حماس کے عسکری سربراہ اور شہید یحییٰ سنوار کے بھائی ہیں۔

تاحال حماس رہنما محمد سنوار کی موت کی باضابطہ تصدیق ہونا باقی ہے اور لاش کی شناخت کے لیے اسرائیلی ماہرین ڈی این اے اور دیگر شواہد کی مدد سے کام کر رہے ہیں۔

اگر یہ تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ حماس کے لیے ایک بڑا دھچکہ تصور کیا جائے گا کیونکہ محمد سنوار غزہ میں تنظیم کے دفاعی انفرا اسٹرکچر کے نگران اور کئی بڑی کارروائیوں کے مرکزی منصوبہ ساز سمجھے جاتے تھے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی محمد السنوار کی ہلاکت اور اسرائیلی میڈیا نے بھی دو ہفتے قبل بھی ان کی لاش ملنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اسرائیل اس جنگ میں اب تک حماس اور حزب اللہ کی اعلیٰ قیادت سمیت اہم کمانڈرز کو غزہ، بیروت اور تہران میں نشانہ بنا چکے ہے۔

وزیر اعظم نیتن یاہو متعدد بار دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ 7 اکتوبر 2023 کے ایک ایک ذمہ دار کو چن چن کر قتل کریں گی چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں۔ 

اسرائیل اب تیزی سے غزہ کے جنوبی شہروں کو نشانہ بنا رہا ہے جہاں سے وہ حماس کی حکومت اور طاقت کو ختم کرکے من پسند انتظامیہ لانا چاہتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • کیا امریکا نے تجارتی جنگ میں فیصلہ کُن پسپائی اختیار کرلی؟
  • لاس اینجلس فسادات: نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بعد مظاہروں کی شدت میں اضافہ
  • عظمی بخاری کے بیان پر سندھ حکومت کا رد عمل بھی سامنے آگیا
  • منشیات سمگلنگ، امریکی عدالت نے پاکستانی تاجر کو 16 برس کی سزا سنا دی
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
  • حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • بلاول بھٹو نے بھارت کیخلاف پاکستان کا مقدمہ ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے پیش کردیا
  • امریکہ نے نیتن یاہو کے خلاف فیصلہ دینے والے آئی سی سی ججز پر پابندی عائد کر دی
  • واشنگٹن: بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد کی امریکی کانگریس اراکین سے اہم ملاقاتیں