وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے 26 نومبر جیسے واقعات دوبارہ ہوں، اگر پی ٹی آئی حدود کراس کرے گی تو گرفتاریاں ہوں گی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان آج بھی مخالف سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار نہیں، لیکن سیاسی مسائل کا حل اسی وقت نکلے گا جب سب لوگ ساتھ بیٹھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے پہل نہ کرنے کا اعلان

رانا ثنااللہ نے کہاکہ ہم 2011 سے اب تک مذاکرات کے لیے تیار ہیں، سیاسی جماعتیں مسائل پر بات کرنے کے لیے ساتھ بیٹھ جائیں تو اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے نہیں روکا جائےگا۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں، اگر ایسا ہوتا تو ’وہ‘ آپ کو 24 میں سے 22 گھنٹے ٹی وی پر نظر آتے، جنرل مشرف کا اپنا سیاسی ایجنڈا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں مشیر وزیراعظم نے کہاکہ اوورسیز پاکستانی کسی سے ملنا چاہیں تو کوئی منع نہیں کر سکتا، باہر سے آنے والے وفد کی عمران خان سے ملاقات ہوئی ہوگی، اور ذمہ دار لوگوں کو ضرور اس کا علم بھی ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے 9 مئی کیا اس لیے معاملہ بگڑا، حالانکہ اس سے قبل تو مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی آپس میں لڑائی تھی۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی نشستوں پر جاکر بات چیت کی آفر کی، لیکن اس پیشکش کا جو جواب دیا گیا وہ سب کو معلوم ہے۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے لیے راستہ بات چیت سے ہی نکل سکتا ہے، جب تک سب لوگ ایک ٹیبل پر نہیں بیٹھیں گے معاملات حل نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں حکومت نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دے دی

رانا ثنااللہ نے مزید کہاکہ پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں بیٹھے اور جمہوری طریقہ اپنائے کوئی نہیں روکے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

26 نومبر wenews اسٹیبلشمنٹ رانا ثنااللہ سیاسی جماعتیں عمران خان عمران خان رہائی گرفتاریاں مذاکرات مشیر وزیراعظم وارننگ وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیبلشمنٹ رانا ثنااللہ سیاسی جماعتیں عمران خان رہائی گرفتاریاں مذاکرات وارننگ وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز رانا ثنااللہ نے انہوں نے کہاکہ پی ٹی ا ئی کے لیے

پڑھیں:

ٹرمپ کا نیا اعلان: جنگ بندی نہیں بلکہ ’تنازع کا مکمل خاتمہ‘ چاہتے ہیں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان محض جنگ بندی نہیں بلکہ ’’تنازع کا مکمل خاتمہ‘‘ چاہتے ہیں۔

ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے واضح کیا کہ اگر ایران نے امریکی مفادات یا اہلکاروں کو نشانہ بنایا تو امریکا سخت ردعمل دے گا۔

انہوں نے کہا’’اگر انہوں نے ہمارے لوگوں کو کچھ کہا، تو ہم انتہائی سخت حملہ کریں گے... پھر دستانے اُتر جائیں گے،‘‘ 

ٹرمپ نے کہا ’’مجھے لگتا ہے وہ جانتے ہیں کہ ہمارے فوجیوں کو چھونا ان کے لیے خطرناک ہوگا۔‘‘

ایک سوال کے جواب میں کہ آیا وہ جنگ بندی چاہتے ہیں، ٹرمپ کا کہنا تھا: ’’ہم صرف جنگ بندی نہیں، ایک حقیقی خاتمہ چاہتے ہیں... اگر ایران مکمل طور پر ہتھیار ڈال دے تو وہ بھی قابلِ قبول ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ ایران کے ساتھ بات چیت کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ ممکنہ طور پر نائب صدر جے ڈی وینس اور مشرق وسطیٰ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کو ایرانی حکام سے مذاکرات کے لیے بھیج سکتے ہیں۔

انہوں نے اس بات کو بھی دہرایا کہ ’’ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

 

متعلقہ مضامین

  • چینی کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وفاقی وزیر
  • چینی کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کی اجازت نہیں دیں گے، رانا تنویر حسین
  • وزیراعظم سے ارکانِ قومی اسمبلی کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • بے مقصد سیاسی ڈائیلاگ ضروری کیوں؟
  • شہباز شریف کے ساتھ اختلافات؟ نواز شریف نے خاموشی توڑ دی
  • شہبازشریف اورمجھ میں کوئی فرق نہیں،وزیراعظم کوئی بھی ہو،ہم ایک ہیں،نوازشریف
  • نیتن یاہو اسرائیل کا کیا مستقبل دیکھتے ہیں؟ عمر چیمہ نے اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کا احوال بتادیا
  • ٹرمپ کا نیا اعلان: جنگ بندی نہیں بلکہ ’تنازع کا مکمل خاتمہ‘ چاہتے ہیں
  • اس سے قبل کہ دیر ہو جائے ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے، ٹرمپ
  • وزیراعظم سے یو اے ای کے وفد کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال، مفاہمتی یادداشت پر دستخط