ایم آر آئی اسکین کیلیے دھاتی ٹیکا صحت کیلیے خطرناک، تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
لاہور:
ایم آئی آئی اسکین بیماریوں کی تشخیص کا عام ٹیسٹ بن چکا مگر امریکی یونیورسٹی آف نیو میکسیکو کے ماہرین نے تحقیق سے دریافت کیا ہے کہ ایم آر آئی اسکین سے قبل امیج صاف کرنے کی خاطر Gadolinium دھاتی عنصر پر مشتمل جو مواد بذریعہ ٹیکا انسانی جسم میں ڈالا جاتا، وہ صحت کے لیے خطرناک ہے۔
اس دھات کے ننھے ذرے دماغ ،گردوں، خون اور جگر میں کئی سال رہتے ہیں۔ مریض جب oxalic تیزاب رکھنے والی غذائیں کھائے تو یہ تیزاب دھاتی ذرے جوڑ کر بڑے ذرات بنا دیتا ہے۔
Gadolinium کے ذرات پھر دماغ، دل، جگر، گردوں ، جوڑوں میں پہنچ کر انھیں خراب کرانسان کو بیماریوں میں مبتلا کرتے ہیں۔
ماہرین نے انتباہ کر دیا ، جو لوگ MRI سکین کرائیں، وہ کچھ عرصہ oxalic تیزاب والی غذائوں مثلاً ساگ، پھلیوں ، مغزیات اور وٹامن سی والی غذا سے دور رہیں۔ Gadolinium کا انسان دوست متبادل ڈھونڈنے کا کام شروع ہو چکا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈارک چاکلیٹ یادداشت بہتر بنانے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں معاون: تحقیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو: روزمرہ کی مصروف زندگی میں ذہنی دباؤ، تھکن اور یادداشت کی کمزوری عام ہوتی جا رہی ہے، مگر جاپانی ماہرین کے مطابق ان مسائل کا سادہ اور لذیذ حل ڈارک چاکلیٹ کی صورت میں موجود ہے۔
شیباورا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، جاپان کی تازہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈارک چاکلیٹ اور کوکو میں پائے جانے والے ’فلیوانولز‘ دماغی صحت بہتر بنانے، یادداشت مضبوط کرنے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ مرکبات دماغ اور اعصابی نظام کو متحرک کرتے ہیں اور جسم میں ایسے ردعمل پیدا کرتے ہیں جو معمولی ورزش کے اثرات سے مشابہ ہوتے ہیں، جس سے توجہ، ہوشیاری اور یادداشت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔
تحقیق، جو سائنسی جریدے “کرنٹ ریسرچ اِن فوڈ سائنس” میں شائع ہوئی، کے مرکزی محقق ڈاکٹر یاسوکی فوجی کے مطابق، فلیوانولز جسمانی ورزش کی طرح مجموعی صحت اور معیارِ زندگی پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا ذائقہ — جو ہلکا سا خشک یا کڑوا ہوتا ہے — دماغ کو براہِ راست متحرک کرتا ہے اور ذائقے کے ذریعے ہی مثبت دماغی ردعمل پیدا کرتا ہے، جو ذہنی توجہ اور یادداشت میں اضافہ کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، فلیوانولز سب سے زیادہ ڈارک چاکلیٹ میں پائے جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 30 گرام کے ایک چھوٹے ٹکڑے میں 200 سے 500 ملی گرام فلیوانولز موجود ہو سکتے ہیں، جو دل کی صحت کے لیے بھی مفید ہیں اور سوزش کو کم کرتے ہیں۔
تجربات کے دوران محققین نے چوہوں پر 10 ہفتوں تک مختلف مقدار میں فلیوانولز آزما کر مشاہدہ کیا کہ ان میں سیکھنے، یاد رکھنے اور دماغی ردعمل کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ ساتھ ہی دماغ میں ایسے قدرتی کیمیائی مادوں کی مقدار بڑھی جو انسان میں توجہ، توانائی اور ذہنی بیداری پیدا کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ اگر ڈارک چاکلیٹ اعتدال کے ساتھ استعمال کی جائے تو یہ نہ صرف لذت فراہم کرتی ہے بلکہ ذہنی سکون، یادداشت اور مجموعی دماغی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔