ایم آر آئی اسکین کیلیے دھاتی ٹیکا صحت کیلیے خطرناک، تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
لاہور:
ایم آئی آئی اسکین بیماریوں کی تشخیص کا عام ٹیسٹ بن چکا مگر امریکی یونیورسٹی آف نیو میکسیکو کے ماہرین نے تحقیق سے دریافت کیا ہے کہ ایم آر آئی اسکین سے قبل امیج صاف کرنے کی خاطر Gadolinium دھاتی عنصر پر مشتمل جو مواد بذریعہ ٹیکا انسانی جسم میں ڈالا جاتا، وہ صحت کے لیے خطرناک ہے۔
اس دھات کے ننھے ذرے دماغ ،گردوں، خون اور جگر میں کئی سال رہتے ہیں۔ مریض جب oxalic تیزاب رکھنے والی غذائیں کھائے تو یہ تیزاب دھاتی ذرے جوڑ کر بڑے ذرات بنا دیتا ہے۔
Gadolinium کے ذرات پھر دماغ، دل، جگر، گردوں ، جوڑوں میں پہنچ کر انھیں خراب کرانسان کو بیماریوں میں مبتلا کرتے ہیں۔
ماہرین نے انتباہ کر دیا ، جو لوگ MRI سکین کرائیں، وہ کچھ عرصہ oxalic تیزاب والی غذائوں مثلاً ساگ، پھلیوں ، مغزیات اور وٹامن سی والی غذا سے دور رہیں۔ Gadolinium کا انسان دوست متبادل ڈھونڈنے کا کام شروع ہو چکا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سیگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے، تحقیق
ایک نئی تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے والوں میں ٹائپ ٹو ذیابیطس لاحق ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں بالخصوص ایسے افراد جن میں جینیاتی یا خاندانی طور پر یہ بیماری وراثتی طور پر موجود ہو۔
یہ رپورٹ گزشتہ ہفتے ویانا میں منعقدہ یورپین ایسوسی ایشن فار اسٹڈی آف ڈائیبٹیس کے اجلاس میں پیش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق جو لوگ کبھی بھی سگریٹ نوشی کر چکے ہیں، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی تمام چار اقسام کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور جو لوگ زیادہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں، ان میں یہ خطرہ اور بھی زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق کی سربراہ اور اسٹاک ہوم (سوئیڈن) میں قائم کیرولنسکا انسٹیٹوٹ کی ڈاکٹریٹ کی اسٹوڈنٹ ایمی کیسینڈل نے ایک نیوز ریلیز میں اس حوالے سے کہا کہ یہ بات واضح ہے سگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا دیتی ہے، چاہے ذیابیطس کی کوئی بھی قسم ہو یعنی یہ انسولین کی مزاحمت والی قسم ہو، انسولین کی کمی کا معاملہ ہو، موٹاپا یا بڑھاپے کی وجہ سے ہو۔
اس تحقیق کے لیے ریسرچرز نے ناروے اور سوئیڈن میں ذیابیطس کی تحقیق میں شامل 3,325 ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں اور 3,897 صحت مند افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔
تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ کبھی بھی سگریٹ نوشی کر چکے تھے ان میں انسولین کے خلاف شدید مزاحمت کرنیوالی ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات ان لوگوں کے مقابلے میں دو گنا سے زیادہ تھی جنھوں کبھی سگریٹ نوشی نہیں کی۔
محققین کے مطابق یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب جسم مؤثر طریقے سے انسولین استعمال نہیں کر پاتا تاکہ خون میں موجود شکر کو توانائی میں تبدیل کیا جا سکے۔