علیمہ خان سمیت کسی خاتون کو گرفتار نہیں کیا، اڈیالہ کے باہر رنگ بازی ہوئی: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی گرفتاری سے متعلق خبروں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب پولیس نے نہ تو علیمہ خان اور نہ ہی کسی دوسری خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ علیمہ خان اور ان کے ساتھی بغیر کسی دباؤ کے خود ہی پولیس وین میں بیٹھے اور خواجہ سروس سٹیشن پہنچ کر ازخود وین سے اتر گئے۔ علیمہ خان اور دیگر خواتین نے پنجاب پولیس کی گاڑی سے "اوبر سروس" حاصل کی۔ سوشل میڈیا اور فوٹیج کے ذریعے عوام کے سامنے اس "ڈرامہ بازی" کی حقیقت کھل کر سامنے آچکی ہے۔ فسادی ٹولے کا یہ سب کچھ بانی پی ٹی آئی سے جھوٹی ہمدردیاں سمیٹنے کے لیے ایک فلاپ شو تھا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے جیل میں بی کلاس کی سہولیات کے باوجود مزید سہولتوں کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی شاہانہ انداز میں جیل کاٹ رہے ہیں اور ان کے حمایتی اڈیالہ جیل کے باہر محض "رنگ بازی" کرتے رہے۔ تحریک انصاف کے کارکن خود اپنی قیادت کی فسادی سیاست سے تنگ آچکے ہیں۔ ایک طرف معافیاں مانگتے ہیں، دوسری طرف سازشیں کرتے ہیں۔ پہلے کارکن سڑکوں پر ذلیل ہوتے تھے جبکہ لیڈرشپ انقلاب فرام ہوم لاتی تھی، مگر اب یہ سلسلہ ختم ہو چکا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: علیمہ خان
پڑھیں:
9 مئی کا ماسٹر مائنڈ اور اس کا کوچ احتساب سے بچ نہیں سکتے، عظمیٰ بخاری
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری—فائل فوٹووزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ اور اس کا کوچ احتساب سے بچ نہیں سکتے۔
لاہور سے جاری بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ 9مئی کی ناکام بغاوت کے مقدمات کے فیصلے 2 سال بعد آنا شروع ہوگئے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ناکام بغاوت کرنے اور کروانے والوں کی تمام ویڈیوز منظر عام پر آچکی ہیں، منصوبہ بندی کس نے کی؟ کہاں کی؟ کون کون شامل تھا؟ یہ سب تفصیلات سامنے آچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملے مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ کیے گئے تھے۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ 9 مئی کے کیس میں انصاف کا بول بالا ہوا ہے، یہ کبھی وکیل پیش نہیں کرتے تھے، کبھی خود پیش نہیں ہوتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ 9مئی کرنے اور کروانے والے پاکستان کے اصل دشمن ہیں، شہدا کے مجسمے جلانے والے کسی بھی رحم کے مستحق نہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر ٹرائل کورٹس 4 ماہ میں 9مئی کے مقدمات کے فیصلے سنانے کی پابند ہیں۔