Daily Mumtaz:
2025-11-05@01:35:43 GMT

امریکہ چین کو بدنام کرنا بند کرے، چینی سفارت خانہ

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

امریکہ چین کو بدنام کرنا بند کرے، چینی سفارت خانہ

بیجنگ : امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگزتھ نے پاناما کے دورے کے دوران چین اور چین پاناما تعلقات کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ بیان دیا۔ اس حوالے سے پاناما میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے ایک سنجیدہ بیان جاری کیا ہے۔بدھ کے روزبیان میں کہا گیا ہے کہ چین نے کبھی بھی پاناما کینال کے انتظام اور آپریشن میں حصہ نہیں لیا اور نہ ہی کبھی کینال کے معاملات میں مداخلت کی ہے۔تاریخی طور پر کینال کو صرف ایک ہی بار کاٹا گیا، اور وہ امریکی جارحیت کی وجہ سے تھا۔اعلامیے کے مطابق چین اور پاناما نے نومبر 2017 میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشٹو پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے تھے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے کامیاب نتائج برآمد ہوئے ہیں جس سے پاناما اور اس کے عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ امریکہ اپنے جغرافیائی سیاسی مقاصد کے تحت چین پاناما تعاون کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس سے امریکہ کی تسلط پسندانہ پالیسی بے نقاب ہو رہی ہے ۔بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ امریکہ اور پاناما کے تعلقات صرف دو طرفہ نہیں ہونے چاہئیں۔ چین کے ساتھ تعلقات کی ترقی، ایک خودمختار ملک کی حیثیت سے پاناما اور پاناما کے عوام کا انتخاب ہے اور امریکہ کو اس میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ۔ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ پاناما سمیت لاطینی امریکہ اور ترقی پذیر کیریبین ممالک پر اپنی بالادستی اور استحصال پر غور کرے اور چین کو بدنام کرنا بند کرے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

چینی بحران یا قیمتیں بڑھنے کی ذمہ دار شوگر انڈسٹری نہیں بلکہ حکومتی اقدامات ہیں ،شوگرملز

اسلام آباد( نیوز ڈیسک )پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ملک میں چینی کی کمی یا قیمتیں بڑھنے کی ذمہ دار شوگر انڈسٹری نہیں ہے بلکہ حکومتی اقدامات سے چینی کا بحران پیدا ہورہا ہے۔

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے اعلامیہ کے مطابق غیر معیاری درآمدی چینی بیچنے کے لیے ایف بی آر پورٹلز بند کیے گئے جس سے مارکیٹ میں چینی کی کمی ہوئی اور قیمتیں بڑھنا شروع ہوگئیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے حوالے سے حکومت کو اوائل اکتوبر سے ہی مختلف خطوط کے ذریعے آگاہ کیا جا رہا تھا۔

انڈسٹری نے بذریہ خطوط مخالفت کی تھی کہ غیرضروری درآمدی چینی نہ منگوائی جائے، ایف بی آر کے پورٹلز کو کھلا رکھا جائے تاکہ مارکیٹ میں چینی کی سپلائی متواتر رہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو پہلا انتباہی خط 4 اکتوبر کو لکھا گیا جب کہ دوسرے اور تیسرے خطوط بالترتیب 9 اکتوبر اور 15 اکتوبر لکھے گئے جن میں یہ واضح طور پر بتایا گیا کہ حکومت ایف بی آر پورٹلز کی بندش کو جلد از جلد ختم کرے تاکہ مارکیٹ میں لوکل معیاری چینی کی سپلائی جاری رہے اور قیمتیں مستحکم رہیں۔

مزیدکہا گیا کہ مگر غیر معیاری درآمدی چینی کو بیچنے کی خاطر پورٹلز کو بند کیا گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ میں سے چینی کی کمی اور قیمتیں بڑھنا شروع ہو گئیں، پورٹلز بند رہنے سے چینی کی کمی ہونے اور قیمتیں بڑھنے کی ذمہ دار شوگر انڈسٹری نہیں، نہ ہی اس سے شوگر انڈسٹری کو فائدہ ہوا ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ مختلف اضلاع میں قائم شوگر ملوں کو مجبور کیا جارہا ہے کہ صرف حکومتی نامزد ڈیلرز کو ہی چینی فروخت کی جائے، انہیں خبردار کیا گیا کہ وہ براہ راست مارکیٹ میں چینی فروخت نہ کریں، ان اقدامات سے چینی کا بحران پیدا ہورہا ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ جب سے شوگر انڈسٹری حکومت کی توجہ اس اہم معاملے کی طرف مبذول کروا رہی ہے اگر تب انڈسٹری کی درخواستوں کو ملحوظِ خاطر رکھ لیا جاتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔

مزید کہا گیا کہ سپلائی پائپ لائن میں سے اب چینی کی فراہمی کے تسلسل میں فرق آیا ہے جو کہ قیمتوں میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چینی بحران یا قیمتیں بڑھنے کی ذمہ دار شوگر انڈسٹری نہیں بلکہ حکومتی اقدامات ہیں ،شوگرملز
  • لبنان کیلئے نیتن یاہو کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا
  • پاکستان اور امریکہ میں تعلقات کی نئی راہیں کھل رہی ہیں،ملک خدا بخش
  • گورنر سندھ کاآغاسراج کے اہل خانہ سے اظہار افسوس
  • بھوک کا شکار امریکہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی بے حسی
  • علامہ صادق جعفری کا سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور لرزہ خیز مظالم پر شدید تشویش کا اظہار
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • وہ 5 عام غلطیاں جو بیشتر افراد کسی نئے اینڈرائیڈ فون کو خریدتے ہوئے کرتے ہیں
  • بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات